مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 35

صبر سے کام لیتے رہیں

صبر سے کام لیتے رہیں

‏”‏تحمل کا لباس پہنیں۔“‏‏—‏کُل 3:‏12‏۔‏

گیت نمبر 114‏:‏ صبروتحمل سے کام لیں

مضمون پر ایک نظر a

1.‏ آپ اُن لوگوں کی قدر کیوں کرتے ہیں جو صبر سے کام لیتے ہیں؟‏

 ہم سبھی ایسے لوگوں کو بہت پسند کرتے ہیں جو صبر سے کام لیتے ہیں۔ ہم اُن لوگوں کی بہت عزت کرتے ہیں جو بغیر اُکتائے صبر سے کسی چیز کا اِنتظار کر سکتے ہیں۔ ہم اُن لوگوں کی بہت قدر کرتے ہیں جو اُس وقت ہمارے ساتھ صبر سے پیش آتے ہیں جب ہم سے کوئی غلطی ہو جاتی ہے۔ اور جس بہن یا بھائی نے ہمیں بائبل کورس کرایا ہے، ہم اُس کے بہت شکرگزار ہیں کیونکہ وہ اُس وقت ہمارے ساتھ صبر سے پیش آیا جب ہمیں بائبل کی کسی تعلیم کو سمجھنا، اِسے قبول کرنا یا اِس پر عمل کرنا مشکل لگ رہا تھا۔ سب سے بڑھ کر ہم یہوواہ کے بہت شکرگزار ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ صبر سے پیش آتا ہے۔—‏روم 2:‏4‏۔‏

2.‏ ہمیں کن صورتحال میں صبر سے کام لینا مشکل لگ سکتا ہے؟‏

2 سچ ہے کہ دوسروں کو صبر سے کام لیتے ہوئے دیکھ کر ہمیں بہت اچھا لگتا ہے۔ لیکن شاید ہمیں صبر سے کام لینا ہمیشہ آسان نہ لگے۔ مثال کے طور پر اگر ہمیں کہیں پہنچنے میں دیر ہو رہی ہو اور ہم ٹریفک میں پھنس جائیں تو شاید ہمیں صبر سے کام لینا مشکل لگے۔ ہو سکتا ہے کہ جب دوسرے ہمیں غصہ دِلائیں تو ہمیں اپنے جذبات پر قابو رکھنا مشکل لگے۔ اور کبھی کبھار ہمیں نئی دُنیا کے حوالے سے یہوواہ کے وعدے کے پورے ہونے کا اِنتظار کرنا مشکل لگے۔ کیا آپ اپنے اندر اَور زیادہ صبر پیدا کرنا چاہتے ہیں؟ اِس مضمون میں بتایا گیا ہے کہ صبر سے کام لینے کا کیا مطلب ہے اور یہ اِتنا ضروری کیوں ہے۔ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ کیا چیز ہماری مدد کر سکتی ہے تاکہ ہم اپنے اندر اَور زیادہ صبر پیدا کر سکیں۔‏

صبر سے کام لینے کا کیا مطلب ہے؟‏

3.‏ جو شخص صبر سے کام لیتا ہے، وہ اُس وقت کیا کرتا ہے جب دوسرے اُسے غصہ دِلاتے ہیں؟‏

3 ذرا صبر ظاہر کرنے کے چار طریقوں پر غور کریں۔ پہلا طریقہ:‏ جو شخص صبر سے کام لیتا ہے،‏ وہ قہر یعنی غصہ کرنے میں دھیما ہوتا ہے۔‏ جب دوسرے اُسے غصہ دِلاتے ہیں تو وہ پُرسکون رہتا ہے اور اُن سے بدلہ نہیں لیتا۔ جب وہ اپنی کسی مشکل کی وجہ سے پریشان ہوتا ہے تو وہ دوسروں کے ساتھ بُری طرح پیش نہیں آتا۔ اِصطلا‌ح ”‏قہر کرنے میں دھیما“‏ بائبل میں سب سے پہلے یہوواہ کے لیے اِستعمال ہوئی ہے۔ یہوواہ کو ”‏خدایِ‌رحیم اور مہربان قہر کرنے میں دھیما اور شفقت اور وفا میں غنی“‏ کہا گیا ہے۔—‏خر 34:‏6‏۔‏

4.‏ جو شخص صبر سے کام لیتا ہے، وہ اُس وقت کیا کرتا ہے جب اُسے اِنتظار کرنا پڑتا ہے؟‏

4 دوسرا طریقہ:‏ جو شخص صبر سے کام لیتا ہے،‏ وہ پُرسکون رہتے ہوئے اِنتظار کرتا ہے۔‏ جو شخص صبر سے کام لیتا ہے، وہ اُس وقت بے‌صبرا یا چڑ چڑا نہیں ہو جاتا جب کسی کام میں اُس کی توقع سے زیادہ وقت لگ رہا ہو۔ (‏متی 18:‏26، 27‏)‏ ایسی بہت سی صورتحال ہیں جن میں ہمیں پُرسکون رہتے ہوئے اِنتظار کرنا چاہیے۔ مثال کے طور پر جب دوسرے بات کر رہے ہوتے ہیں تو ہمیں اُن کی بات کاٹے بغیر صبر سے اُن کی بات سننی چاہیے۔ (‏ایو 36:‏2‏)‏ ہمیں اُس وقت بھی صبر سے کام لینا چاہیے جب ہم بائبل کورس کرنے والے شخص کی کسی تعلیم کو سمجھنے یا کسی بُری عادت کو چھوڑنے میں مدد کر رہے ہوتے ہیں۔‏

5.‏ صبر دِکھانے کا ایک اَور طریقہ کیا ہے؟‏

5 تیسرا طریقہ:‏ صبر سے کام لینے والا شخص جلدبازی نہیں کرتا۔‏ سچ ہے کہ کچھ صورتحال میں فوراً کوئی قدم اُٹھانا ضروری ہوتا ہے۔ لیکن جب صبر سے کام لینے والے شخص کو کوئی خاص کام کرنا ہوتا ہے تو وہ اِسے جلدی جلدی شروع یا ختم کرنے کی کوشش نہیں کرتا۔ اِس کی بجائے وہ وقت نکال کر پہلے سے اِس بارے میں سوچتا ہے کہ وہ کوئی کام کیسے کرے گا اور پھر وہ اِس کو اچھی طرح کرنے میں مناسب وقت لگاتا ہے۔‏

6.‏ جو شخص صبر سے کام لیتا ہے، وہ مشکلوں کا سامنا کرتے وقت کیا کرتا ہے؟‏

6 چوتھا طریقہ:‏ جو شخص صبر سے کام لیتا ہے،‏ وہ شکایت کیے بغیر صبر سے مشکلیں برداشت کرتا ہے۔‏ صبر کا ثابت‌قدمی سے گہرا تعلق ہے۔ بے‌شک اپنے کسی قریبی دوست کو کُھل کر اِس بارے میں بتانے میں کوئی حرج نہیں کہ آپ اپنی کسی مشکل کے بارے میں کیسا محسوس کر رہے ہیں۔ لیکن جو شخص صبر سے کام لیتا ہے، وہ اپنی زندگی میں ہونے والی اچھی باتوں پر اپنا دھیان رکھنے اور خوشی سے یہوواہ کی خدمت کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے۔ (‏کُل 1:‏11‏)‏ ہم یہوواہ کے بندے ہیں اِس لیے ہمیں اِن سب طریقوں سے صبر دِکھانا چاہیے۔ لیکن کیوں؟ آئیے، اِس کی کچھ وجوہات پر غور کرتے ہیں۔‏

صبر سے کام لینا اِتنا ضروری کیوں ہے؟‏

جس طرح ایک کسان صبر سے اِنتظار کرتا ہے اور اِس بات کا یقین رکھتا ہے کہ وہ صحیح وقت پر اپنی فصل کاٹے گا اُسی طرح ہم بھی صبر سے اِنتظار کرتے ہیں اور اِس بات کا یقین رکھتے ہیں کہ یہوواہ صحیح وقت پر اپنے سب وعدوں کو پورا کرے گا۔ (‏پیراگراف نمبر 7 کو دیکھیں۔)‏

7.‏ یعقوب 5:‏7، 8 کے مطابق صبر کی خوبی اِتنی ضروری کیوں ہے؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

7 نجات حاصل کرنے کے لیے صبر کی خوبی بہت ضروری ہے۔ پُرانے زمانے میں رہنے والے خدا کے بندوں کی طرح ہمیں بھی صبر سے یہوواہ کے وعدے پورے ہونے کا اِنتظار کرنا چاہیے۔ (‏عبر 6:‏11، 12‏)‏ بائبل میں ہماری صورتحال کا موازنہ ایک کسان کی صورتحال سے کِیا گیا ہے۔ ‏(‏یعقوب 5:‏7، 8 کو پڑھیں۔)‏ ایک کسان فصل بونے اور اِسے پانی دینے کے لیے بہت سخت محنت کرتا ہے۔ لیکن وہ نہیں جانتا کہ یہ کب بڑھے گی۔ اِس لیے کسان صبر سے اِنتظار کرتا ہے اور اِس بات کا یقین رکھتا ہے کہ وہ فصل ضرور کاٹے گا۔ اِسی طرح ہم بھی یسوع کے پیروکار رہنے کے لیے بہت سخت محنت کرتے ہیں حالانکہ ہم ”‏نہیں جانتے کہ [‏ہمارا]‏ مالک کس دن آئے گا۔“‏ (‏متی 24:‏42‏)‏ ہم صبر سے اِنتظار کرتے ہیں اور اِس بات کا یقین رکھتے ہیں کہ یہوواہ صحیح وقت پر اپنے سب وعدے پورے کرے گا۔ اگر ہم بے‌صبرے ہو جائیں گے تو شاید ہم اِنتظار کرتے کرتے تھک جائیں اور یہوواہ سے دُور ہونے لگیں۔ شاید ہم ایسی چیزوں کو حاصل کرنے کی کوشش میں لگ جائیں جو بس پَل بھر کی خوشی دیتی ہیں۔ لیکن اگر ہم صبر سے کام لیں گے تو ہم آخر تک ثابت‌قدم رہیں گے اور نجات پا لیں گے۔—‏میک 7:‏7؛‏ متی 24:‏13‏۔‏

8.‏ دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے میں صبر کی خوبی ہمارے کام کیسے آتی ہے؟ (‏کُلسّیوں 3:‏12، 13‏)‏

8 دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے میں صبر کی خوبی ہمارے بہت کام آتی ہے۔ صبر کی وجہ سے ہم دوسروں کی بات دھیان سے سنتے ہیں۔ (‏یعقو 1:‏19‏)‏ اِس خوبی کی وجہ سے ہم دوسروں کے ساتھ صلح سے رہ پاتے ہیں۔ اور جب ہم کسی مشکل کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں تو ہم کوئی ایسی بات یا کام نہیں کرتے جس سے دوسروں کو دُکھ ہو۔ اگر ہم صبر سے کام لیں گے تو ہم اُس وقت بھی فوراً غصے میں نہیں آئیں گے جب دوسرے ہمارا دل دُکھائیں گے۔ ہم کسی سے بدلہ لینے کی بجائے ’‏ایک دوسرے کی برداشت کریں گے اور دل سے ایک دوسرے کو معاف کریں گے۔‘‏‏—‏کُلسّیوں 3:‏12، 13 کو پڑھیں۔‏

9.‏ جب ہم فیصلے لے رہے ہوتے ہیں تو صبر کی خوبی ہمارے کام کیسے آتی ہے؟ (‏امثال 21:‏5‏)‏

9 صبر کی خوبی اچھے فیصلے کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ ہم جلدبازی میں کوئی قدم اُٹھانے کی بجائے پہلے سے اِس بارے میں سوچتے ہیں کہ ہمارے پاس کون کون سے آپشن ہیں اور پھر فیصلہ لیتے ہیں کہ اِن میں سے کیا کرنا سب سے بہتر ہوگا۔ ‏(‏امثال 21:‏5 کو پڑھیں۔)‏ مثال کے طور پر اگر ہم نوکری ڈھونڈ رہے ہیں تو شاید ہم وہ پہلی نوکری ہی قبول کرنا چاہیں جو ہمیں ملے پھر چاہے اِس کی وجہ سے ہمارے لیے اِجلاسوں میں جانا اور مُنادی کرنا مشکل ہو جائے۔ لیکن اگر ہم صبر سے کام لیں گے تو ہم پہلے وقت نکال کر یہ سوچیں گے کہ کام کی جگہ ہمارے گھر سے کتنی دُور ہے، ہمیں کتنے گھنٹے کام کرنا ہوگا اور اِس نوکری کا ہمارے گھر والوں اور یہوواہ کے ساتھ ہماری دوستی پر کیا اثر پڑے گا۔ صبر سے کام لینے کی وجہ سے ہم غلط فیصلے لینے سے بچ جائیں گے۔‏

ہم اپنے اندر اَور زیادہ صبر کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟‏

10.‏ ایک مسیحی اپنے اندر صبر پیدا کرنے اور صبر سے کام لیتے رہنے کے لیے کیا کر سکتا ہے؟‏

10 دُعا میں یہوواہ سے اَور زیادہ صبر مانگیں۔‏ صبر پاک روح کے پھل کا ایک پہلو ہے۔ (‏گل 5:‏22، 23‏)‏ اِس لیے ہمیں یہوواہ سے اُس کی پاک روح مانگنی چاہیے اور اپنے اندر صبر کی خوبی کو پیدا کرنے کے لیے مدد کی درخواست کرنی چاہیے۔ جب ہم کسی ایسی صورتحال میں ہوتے ہیں جب ہمارے صبر کا اِمتحان ہوتا ہے تو ہمیں یہوواہ سے اُس کی پاک روح ’‏مانگتے رہنا‘‏ چاہیے تاکہ ہم صبر سے کام لے سکیں۔ (‏لُو 11:‏9،‏ 13‏)‏ ہم یہوواہ سے یہ اِلتجا بھی کر سکتے ہیں کہ وہ ہماری مدد کرے تاکہ ہم معاملوں کو اُس کی نظر سے دیکھ سکیں۔ پھر دُعا کرنے کے بعد ہمیں ہر دن صبر سے کام لینے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ جتنا زیادہ ہم دُعا میں یہوواہ سے صبر مانگیں گے اور صبر سے کام لینے کی پوری کوشش کریں گے اُتنا ہی زیادہ یہ خوبی ہمارے دل میں جڑ پکڑتی جائے گی اور ہماری شخصیت کا حصہ بن جائے گی۔‏

11-‏12.‏ یہوواہ نے صبر کیسے دِکھایا ہے؟‏

11 اُن لوگوں کی مثالوں پر سوچ بچار کریں جن کا بائبل میں ذکر ہوا ہے۔‏ بائبل میں بہت سے ایسے لوگوں کا ذکر ہوا ہے جنہوں نے صبر سے کام لیا۔ اِن لوگوں کی مثالوں پر سوچ بچار کرنے سے ہم بھی ایسے طریقے جان سکتے ہیں جن کے ذریعے ہم صبر سے کام لے سکتے ہیں۔ اِن میں سے کچھ لوگوں کی مثال پر غور کرنے سے پہلے آئیے، سب سے پہلے یہوواہ کی مثال پر غور کریں جس نے صبر دِکھانے کی سب سے اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔‏

12 باغِ‌عدن میں شیطان نے یہوواہ کے نام کی بدنامی کی اور حوا کے دل میں یہ شک ڈالا کہ یہوواہ ایک اچھا حکمران نہیں ہے۔ شیطان کو فوراً ختم کر دینے کی بجائے یہوواہ نے صبر سے کام لیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ یہ ثابت ہونے میں کچھ وقت لگے گا کہ اُس کی حکمرانی ہی سب سے بہترین ہے۔ صبر سے کام لیتے ہوئے یہوواہ نے اپنے نام کی بدنامی بھی سہی۔ اِس کے علاوہ یہوواہ صبر سے اِنتظار کر رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ہمیشہ کی زندگی پانے کا موقع مل سکے۔ (‏2-‏پطر 3:‏9،‏ 15‏)‏ یہوواہ کے صبر کی وجہ سے لاکھوں لوگ اُس کے بارے میں جان پائے ہیں۔ اگر ہم یہوواہ کے صبر کی وجہ سے ہونے والے فائدوں پر غور کریں گے تو ہمارے لیے صبر سے اِس دُنیا کے ختم ہونے کا اِنتظار کرنا آسان ہوگا۔‏

صبر کی خوبی ہماری مدد کرے گی کہ ہم فوراً غصے میں نہ آ جائیں۔ (‏پیراگراف نمبر 13 کو دیکھیں۔)‏

13.‏ یسوع نے اپنے آسمانی باپ کی طرح صبر سے کام کیسے لیا؟ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

13 یسوع نے صبر سے کام لینے کے سلسلے میں اپنے آسمانی باپ کی مثال پر عمل کِیا اور جب وہ زمین پر تھے تو اُنہوں نے اِس خوبی کو ظاہر کِیا۔ اُن کے لیے ہمیشہ صبر سے کام لینا آسان نہیں رہا ہوگا، خاص طور پر منافقت سے بھرے شریعت کے عالموں اور فریسیوں کے ساتھ پیش آتے ہوئے۔ (‏یوح 8:‏25-‏27‏)‏ لیکن اپنے باپ کی طرح یسوع بھی فوراً غصے میں نہیں آ جاتے تھے۔ جب لوگ اُن کی بے‌عزتی کرتے یا اُنہیں غصہ دِلاتے تھے تو وہ اُن سے بدلہ نہیں لیتے تھے۔ (‏1-‏پطر 2:‏23‏)‏ اُنہوں نے صبر سے مشکلیں برداشت کیں اور کوئی شکایت نہیں کی۔ اِس لیے بائبل میں ہم سے کہا گیا ہے کہ ”‏اُس پر نظریں جمائے رکھیں جس نے .‏ .‏ .‏ گُناہ‌گاروں کی طرف سے توہین‌آمیز باتیں برداشت کیں۔“‏ (‏عبر 12:‏2، 3‏)‏ یہوواہ کی مدد سے ہم بھی ہر طرح کی مشکلوں کے باوجود صبر سے کام لے سکتے ہیں۔‏

اگر ہم ابراہام کی طرح صبر سے کام لیں گے تو ہم اِس بات کا یقین رکھ پائیں گے کہ یہوواہ نہ صرف اب بلکہ نئی دُنیا میں بھی ہمیں ہمارے صبر کا اجر دے گا۔ (‏پیراگراف نمبر 14 کو دیکھیں۔)‏

14.‏ ہم صبر کے حوالے سے ابراہام سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟ (‏عبرانیوں 6:‏15‏)‏ (‏تصویر کو بھی دیکھیں۔)‏

14 ہم میں سے کچھ کو لگ رہا تھا کہ دُنیا کا خاتمہ بہت پہلے آ جانا چاہیے تھا۔ اور اب ہمیں شاید یہ ڈر ہے کہ اِس دُنیا کا خاتمہ دیکھنے تک ہم زندہ نہیں رہیں گے۔ کیا چیز ہماری مدد کر سکتی ہے تاکہ ہم صبر سے یہوواہ کے وقت کا اِنتظار کرتے رہیں؟ ذرا ابراہام کی مثال پر غور کریں۔ جب ابراہام 75 سال کے تھے اور اُن کی کوئی اولاد نہیں تھی تو یہوواہ نے اُن سے وعدہ کِیا کہ ”‏مَیں تجھے ایک بڑی قوم بناؤں گا۔“‏ (‏پید 12:‏1-‏4‏)‏ کیا ابراہام نے اِس وعدے کو پورا ہوتے دیکھا؟ پوری طرح نہیں۔ دریائے‌فرات پار کرنے اور 25 سال تک اِنتظار کرنے کے بعد ابراہام کے بیٹے اِضحاق پیدا ہوئے۔ اور اِس کے 60 سال بعد اُن کے پوتے عیسو اور یعقوب پیدا ہوئے۔ ‏(‏عبرانیوں 6:‏15 کو پڑھیں۔)‏ لیکن ابراہام نے اپنی نسل کو ایک بہت بڑی قوم بنتے اور اُس ملک میں جاتے نہیں دیکھا جسے دینے کا یہوواہ نے وعدہ کِیا تھا۔ لیکن ابراہام یہوواہ کے وفادار تھے اور اُن کی اُس کے ساتھ قریبی دوستی تھی۔ (‏یعقو 2:‏23‏)‏ مستقبل میں جب ابراہام زندہ ہوں گے تو اُنہیں یہ دیکھ کر کتنی خوشی ہوگی کہ اُن کے ایمان اور صبر کی وجہ سے زمین کی سب قوموں کو برکت ملی ہے!‏ (‏پید 22:‏18‏)‏ اِس سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟ شاید ہم ابھی یہوواہ کے سب وعدوں کو پورا ہوتے نہ دیکھ پائیں۔ لیکن اگر ہم ابراہام کی طرح صبر سے کام لیں گے تو ہم اِس بات کا یقین رکھ پائیں گے کہ یہوواہ نہ صرف اب بلکہ نئی دُنیا میں بھی ہمیں ہمارے صبر کا اجر دے گا۔—‏مر 10:‏29، 30‏۔‏

15.‏ اپنے ذاتی مطالعے میں ہم کس بات پر غور کر سکتے ہیں؟‏

15 بائبل میں اَور بھی ایسے کئی لوگوں کی مثالیں ہیں جنہوں نے صبر سے کام لیا۔ (‏یعقو 5:‏10‏)‏ اچھا ہوگا کہ اپنے ذاتی مطالعے میں آپ اِن لوگوں کے بارے میں اَور زیادہ جاننے کی کوشش کریں۔‏ b مثال کے طور پر جب یہوواہ نے داؤد کو اِسرائیل کا بادشاہ بننے کے لیے مسح کِیا تو اُس وقت وہ بہت چھوٹے تھے اور اُنہیں حکمرانی شروع کرنے کے لیے کئی سال اِنتظار کرنا پڑا۔ شمعون اور حناہ آنے والے مسیح کا اِنتظار کرتے ہوئے وفاداری سے یہوواہ کی خدمت کرتے رہے۔ (‏لُو 2:‏25،‏ 36-‏38‏)‏ جب آپ ایسے لوگوں کے بارے میں پڑھتے ہیں تو اِن سوالوں کے جواب ڈھونڈنے کی کوشش کریں:‏ ”‏کس چیز نے صبر سے کام لینے میں یہوواہ کے اِس بندے کی مدد کی؟ صبر سے کام لینے کی وجہ سے اُسے کیا فائدہ ہوا؟ مَیں اُس کی مثال پر کیسے عمل کر سکتا ہوں؟“‏ آپ کو اُن لوگوں کے بارے میں جاننے سے بھی بہت فائدہ ہوگا جنہوں نے صبر سے کام نہیں لیا۔ (‏1-‏سمو 13:‏8-‏14‏)‏ اُن کے بارے میں پڑھتے وقت آپ خود سے یہ سوال پوچھ سکتے ہیں:‏ ”‏کس وجہ سے یہ شخص صبر سے کام لینے میں ناکام ہو گیا؟ صبر سے کام نہ لینے کی وجہ سے اُسے کیا نقصان ہوا؟“‏

16.‏ صبر سے کام لینے کے کچھ فائدے کیا ہیں؟‏

16 صبر سے کام لینے کے فائدوں پر غور کریں۔‏ جب ہم صبر سے کام لیتے ہیں تو ہم خوش اور پُرسکون رہ پاتے ہیں۔ اِس وجہ سے ہماری ذہنی حالت اور صحت اچھی رہتی ہے۔ جب ہم دوسروں کے ساتھ صبر سے پیش آتے ہیں تو اُن کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہو جاتے ہیں۔ صبر سے کام لینے کی وجہ سے ہماری کلیسیا کا امن قائم رہتا ہے۔ جب دوسرے ہمیں غصہ دِلاتے ہیں اور ہم آپے سے باہر نہیں ہوتے تو صورتحال بگڑنے سے بچ جاتی ہے۔ (‏زبور 37:‏8؛‏ امثا 14:‏29‏)‏ سب سے بڑھ کر صبر سے کام لینے سے ہم اپنے آسمانی باپ کی مثال پر عمل کر رہے ہوتے ہیں اور اُس کے اَور قریب ہو جاتے ہیں۔‏

17.‏ ہم سب کا کیا عزم ہونا چاہیے؟‏

17 صبر بہت خاص خوبی ہے اور اِس سے ہمیں بڑا فائدہ ہوتا ہے۔ ہمارے لیے ہمیشہ صبر سے کام لینا تو آسان نہیں ہوتا لیکن یہوواہ کی مدد سے ہم اپنے اندر اِس خوبی کو نکھارتے رہ سکتے ہیں۔ صبر سے نئی دُنیا آنے کا اِنتظار کرتے ہوئے ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی آنکھ اُن پر لگی رہتی ہے جو اُس کا خوف مانتے اور اُس کی مہربانی کے اِنتظار میں رہتے ہیں۔“‏ (‏زبور 33:‏18‏، اُردو جیو ورشن‏)‏ ہم سب کا عزم ہونا چاہیے کہ ہم صبر کا لباس پہنتے رہیں۔‏

گیت نمبر 41‏:‏ سُن میری دُعا

a شیطان کی اِس دُنیا میں لوگ بہت بے‌صبرے ہیں۔ لیکن بائبل سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں تحمل یعنی صبر کا لباس پہننا چاہیے۔ اِس مضمون میں بتایا گیا ہے کہ یہ خوبی اِتنی اہم کیوں ہے اور ہم اپنے اندر اَور صبر کیسے پیدا کر سکتے ہیں۔‏

b صبر دِکھانے کے حوالے سے بائبل میں لکھے کچھ اَور واقعات کو پڑھنے کے لیے ‏”‏یہوواہ کے گواہوں کے مطالعے کے حوالے“‏ میں موضوع ”‏احساسات، خوبیاں، خامیاں اور رویے“‏ میں ذیلی عنوان ”‏صبر‏“‏ کو دیکھیں۔‏