مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکیں اور اِسے دوبارہ کبھی نہ پہنیں

پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکیں اور اِسے دوبارہ کبھی نہ پہنیں

‏”‏پُرانی شخصیت کو اِس کے کاموں سمیت اُتار پھینکیں۔‏“‏‏—‏کُلسّیوں 3:‏9‏۔‏

گیت:‏ 52،‏  54

1،‏ 2.‏ بہت سے لوگوں نے یہوواہ کے گواہوں میں کون سی خاص بات دیکھی ہے؟‏

بہت سے لوگوں نے دیکھا ہے کہ یہوواہ کے گواہ دوسرے لوگوں سے فرق ہیں۔‏ مثال کے طور پر ایک مصنف نے نازی دَور میں رہنے والے یہوواہ کے گواہوں کی بہت تعریف کی۔‏ اُس نے لکھا:‏ ”‏نازیوں نے خاص طور پر یہوواہ کے گواہوں کو اپنی دُشمنی کا نشانہ بنایا۔‏ .‏ .‏ .‏ 1939ء میں 6000 یہوواہ کے گواہ [‏قیدی کیمپوں]‏ میں تھے۔‏“‏ اُس مصنف نے یہ بھی بتایا کہ اگرچہ گواہوں کو کڑی اذیت کا سامنا کرنا پڑا لیکن پھر بھی اُنہوں نے ظاہر کِیا کہ وہ ایمان‌دار ہیں؛‏ خدا کے وفادار ہیں؛‏ آپس میں متحد ہیں اور مشکل وقت میں بھی حد سے زیادہ پریشان نہیں ہوتے۔‏

2 حال ہی میں جنوبی افریقہ کے لوگوں نے بھی دیکھا ہے کہ یہوواہ کے گواہوں میں کچھ ایسی بات ہے جو کسی اَور میں نہیں۔‏ ایک وقت تھا جب اِس ملک میں مختلف رنگ‌ونسل سے تعلق رکھنے والے یہوواہ کے گواہ ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے تھے۔‏ لیکن 18 دسمبر 2011ء کو 78 ہزار سے زیادہ یہوواہ کے گواہ ایک خاص اِجتماع کے لیے جنوبی افریقہ کے ایک بہت بڑے سٹیڈیم میں حاضر ہوئے۔‏ اِن گواہوں کا تعلق جنوبی افریقہ اور آس‌پاس کے ملکوں میں رہنے والی مختلف نسلوں سے تھا۔‏ اُس سٹیڈیم کے ایک مینیجر نے بھائیوں سے کہا:‏ ”‏مَیں نے اِس سٹیڈیم میں اِتنے سلجھے ہوئے لوگ پہلے کبھی نہیں دیکھے۔‏ سب نے صاف ستھرے کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔‏ اور آپ نے سٹیڈیم کو بھی بہت اچھی طرح صاف کِیا ہے۔‏ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آپ سب کا تعلق فرق فرق نسلوں سے ہے۔‏“‏

3.‏ ہماری عالم‌گیر برادری مثالی کیوں ہے؟‏

3 یہ بات واضح ہے کہ جو لوگ یہوواہ کے گواہ نہیں ہیں،‏ وہ بھی یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ہماری عالم‌گیر برادری مثالی ہے۔‏ (‏1-‏پطرس 5:‏9‏،‏ فٹ‌نوٹ)‏ لیکن ہم باقی سب لوگوں سے اِتنے فرق کیوں ہیں؟‏ کیونکہ بائبل اور خدا کی پاک روح کی مدد سے ہم ہر ایسے کام اور عادت کو چھوڑنے کی کوشش کرتے ہیں جو یہوواہ کو پسند نہیں۔‏ ہم ’‏پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکتے اور نئی شخصیت کو پہن لیتے ہیں۔‏‘‏—‏کُلسّیوں 3:‏9،‏ 10‏۔‏

اپنے طرزِزندگی میں بڑی بڑی تبدیلیاں کرنا ممکن ہے۔‏

4.‏ اِس مضمون میں ہم کیا سیکھیں گے اور کیوں؟‏

4 جب ہم پُرانی شخصیت کو اُتار کر پھینک دیتے ہیں تو ہمیں اِسے دوبارہ کبھی نہیں پہننا چاہیے۔‏ اِس مضمون میں ہم سیکھیں گے کہ ہم پُرانی شخصیت کو کیسے اُتار کر پھینک سکتے ہیں اور ایسا کرنا اہم کیوں ہے۔‏ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ ایک ایسا شخص بھی اپنے طرزِزندگی میں بڑی بڑی تبدیلیاں کر سکتا ہے جو بہت بُرے کاموں میں پڑا ہوا ہے۔‏ اِس کے بعد ہم اِس بات پر غور کریں گے کہ جو لوگ کئی سالوں سے یہوواہ کے گواہ ہیں،‏ وہ کیا کر سکتے ہیں تاکہ وہ پُرانی شخصیت کو دوبارہ کبھی نہ پہنیں۔‏ لیکن اِن باتوں پر غور کرنا کیوں ضروری ہے؟‏ کیونکہ کچھ لوگ جو پہلے یہوواہ کے گواہ تھے،‏ اپنے پُرانے طرزِزندگی کی طرف لوٹ گئے ہیں۔‏ لہٰذا ہم سب کو اِس نصیحت کو یاد رکھنا چاہیے:‏ ”‏جس شخص کو لگتا ہے کہ وہ مضبوطی سے کھڑا ہے،‏ وہ خبردار رہے کہ گِر نہ جائے۔‏“‏—‏1-‏کُرنتھیوں 10:‏12‏۔‏

حرام‌کاری سے جُڑی ہر خواہش کو مار ڈالیں

5.‏ ‏(‏الف)‏ مثال کے ذریعے واضح کریں کہ پُرانی شخصیت کو فوراً اُتار پھینکنا کیوں ضروری ہے۔‏ (‏اِس مضمون کی پہلی تصویر کو دیکھیں۔‏)‏ (‏ب)‏ کُلسّیوں 3:‏5-‏9 میں کون سے ایسے کاموں کا ذکر کِیا گیا ہے جو پُرانی شخصیت کا حصہ ہیں؟‏

5 اگر آپ کے کپڑے گندے ہو جائیں یا اِن سے بدبو آنے لگے تو آپ کیا کریں گے؟‏ آپ کوشش کریں گے کہ جلدی سے جلدی اِن کو اُتار دیں۔‏ اِسی طرح جیسے ہی ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم کوئی ایسا کام کر رہے ہیں جس سے یہوواہ نفرت کرتا ہے تو ہمیں فوراً اِسے ترک کر دینا چاہیے۔‏ کچھ ایسے ہی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے پولُس رسول نے نصیحت کی کہ ہمیں اِنہیں ’‏بالکل چھوڑ دینا چاہیے۔‏‘‏ آئیں،‏ دو کاموں پر غور کریں جن سے یہوواہ نفرت کرتا ہے۔‏ یہ کام ہیں:‏ حرام‌کاری اور ناپاکی۔‏‏—‏کُلسّیوں 3:‏5-‏9 کو پڑھیں۔‏

6،‏ 7.‏ ‏(‏الف)‏ پولُس رسول کے الفاظ سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ پُرانی شخصیت کو اُتارنے کے لیے سخت کوشش کرنی پڑتی ہے؟‏ (‏ب)‏ ساکورا کیسی زندگی گزار رہی تھیں اور کس چیز نے اُن کی مدد کی کہ وہ اپنے طرزِزندگی کو بدل سکیں؟‏

6 حرام‌کاری:‏ بائبل میں جس یونانی لفظ کا ترجمہ ”‏حرام‌کاری“‏ کِیا گیا ہے،‏ اُس میں ایسے مرد اور عورت کا جنسی تعلق قائم کرنا شامل ہے جن کی آپس میں شادی نہیں ہوئی۔‏ پولُس رسول نے کہا کہ مسیحیوں کو ’‏اپنے جسم کے اعضا کو حرام‌کاری کے اِعتبار سے مار ڈالنا‘‏ چاہیے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں غلط خواہشوں پر قابو پانے کی سرتوڑ کوشش کرنی چاہیے۔‏ ایسا کرنا مشکل تو ہو سکتا ہے لیکن ہم کامیاب ہو سکتے ہیں۔‏

7 یہ بات جاپان سے تعلق رکھنے والی ساکورا * نامی بہن کی مثال سے ثابت ہوتی ہے۔‏ جب ساکورا چھوٹی تھیں تو وہ بہت تنہا اور اُداس محسوس کرتی تھیں۔‏ اپنی تنہائی سے چھٹکارا پانے کے لیے اُنہوں نے 15 سال کی عمر سے مختلف لوگوں کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرنے شروع کر دیے۔‏ اُنہوں نے تین بار اپنا بچہ بھی ضائع کروایا۔‏ ساکورا نے کہا:‏ ”‏شروع شروع میں جب مَیں کسی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتی تھی تو مجھے لگتا تھا کہ کوئی ہے جسے میری ضرورت ہے اور جو مجھے پیار کرتا ہے۔‏ لیکن جب مَیں نے زیادہ لوگوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تو میرا یہ احساس اَور گہرا ہو گیا کہ کوئی مجھے پیار نہیں کرتا۔‏“‏ ساکورا 23 سال کی عمر تک اِس بُری روِش پر چلتی رہیں۔‏ لیکن پھر وہ یہوواہ کے گواہوں سے بائبل کورس کرنے لگیں۔‏ اُنہوں نے بائبل سے جو کچھ سیکھا،‏ اُس نے اُن کے دل کو چُھو لیا۔‏ یہوواہ خدا کی مدد سے وہ بدچلنی کو چھوڑنے اور احساسِ‌شرمندگی سے نکلنے کے قابل ہوئیں۔‏ اب ساکورا پہل‌کار کے طور پر خدمت کر رہی ہیں اور خود کو تنہا محسوس نہیں کرتیں۔‏ وہ کہتی ہیں:‏ ”‏جب مَیں ہر روز یہوواہ خدا کی محبت کو محسوس کرتی ہوں تو مجھے بہت خوشی ہوتی ہے۔‏“‏

ناپاک عادتوں پر قابو پائیں

8.‏ ایسے کون سے کام ہیں جن کی وجہ سے ہم خدا کی نظر میں ناپاک ہو سکتے ہیں؟‏

8 ناپاکی:‏ بائبل کے مطابق ”‏ناپاکی“‏ میں حرام‌کاری کے علاوہ اَور بھی بہت سی چیزیں شامل ہیں،‏ مثلاً سگریٹ پینا یا گندے لطیفے سنانا۔‏ (‏2-‏کُرنتھیوں 7:‏1؛‏ اِفسیوں 5:‏3،‏ 4‏)‏ اِس میں ایسے بُرے کام بھی شامل ہیں جو لوگ شاید اکیلے میں کریں جیسے کہ ایسی کتابیں پڑھنا جن سے جنسی خواہشات اُبھرتی ہیں یا فحش مواد دیکھنا۔‏ اِن کاموں کی وجہ سے ایک شخص مشت‌زنی جیسی گندی عادت میں پڑ سکتا ہے۔‏—‏کُلسّیوں 3:‏5‏۔‏ *

9.‏ اگر کسی شخص میں ’‏بےلگام جنسی خواہشیں‘‏ پیدا ہو جائیں تو اِس کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے؟‏

9 جو لوگ باقاعدگی سے فحش مواد دیکھتے ہیں،‏ اُن میں ’‏بےلگام جنسی خواہشیں‘‏ پیدا ہو جاتی ہیں اور وہ ہر وقت جنسی تسکین حاصل کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔‏ تحقیق‌دانوں نے دیکھا ہے کہ فحش مواد کی لت شراب یا منشیات کی لت کی طرح ہے۔‏ لہٰذا اِس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ فحش مواد دیکھنے کے بہت سے نقصان ہیں۔‏ اِس کی وجہ سے ایک شخص احساسِ‌شرمندگی میں مبتلا رہتا ہے،‏ کام پر پوری توجہ نہیں دے پاتا،‏ اُسے گھریلو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،‏ اُس کی شادی ٹوٹ سکتی ہے،‏ یہاں تک کہ وہ خودکُشی بھی کر سکتا ہے۔‏ ایک شخص جو پہلے فحش مواد دیکھنے کی لت میں پڑا ہوا تھا،‏ اُس نے بتایا کہ جب اُس نے ایک سال تک فحش مواد نہیں دیکھا تو تب کہیں جا کر اُس کی عزتِ‌نفس بحال ہوئی۔‏

10.‏ رائبیرو فحش مواد دیکھنے کی عادت کو کیسے چھوڑ پائے؟‏

10 کئی لوگوں کو فحش مواد دیکھنے کی عادت چھوڑنے کے لیے سخت کوشش کرنی پڑتی ہے۔‏ لیکن اِس کوشش میں کامیابی ممکن ہے۔‏ اِس سلسلے میں برازیل میں رہنے والے رائبیرو کی مثال پر غور کریں۔‏ جب وہ نوجوان تھے تو اُنہوں نے گھر چھوڑ دیا اور ایک ایسی فیکٹری میں کام کرنے لگے جہاں ردّی کو دوبارہ اِستعمال کے قابل بنایا جاتا تھا۔‏ وہاں اُنہوں نے گندی تصویروں والے رسالے دیکھے اور آہستہ آہستہ اُنہیں فحش مواد دیکھنے کی عادت پڑ گئی۔‏ رائبیرو نے کہا:‏ ”‏مَیں اور میری گرل فرینڈ اِکٹھے رہتے تھے اور مجھے فحش مواد دیکھنے کی ایسی لت لگ گئی کہ مَیں بس اِس اِنتظار میں رہتا تھا کہ کب وہ گھر سے باہر جائے اور مَیں گندی فلمیں دیکھ سکوں۔‏“‏ پھر ایک دن کام کی جگہ پر رائبیرو کو ردّی کے ڈھیر میں ایک کتاب نظر آئی جس کا عنوان تھا:‏ ‏”‏خاندانی خوشی کا راز‏۔‏“‏ اُنہوں نے اِسے اُٹھایا اور پڑھنا شروع کر دیا۔‏ اِس کتاب میں لکھی باتوں کا اُن پر اِتنا اثر ہوا کہ اُنہوں نے یہوواہ کے گواہوں سے بائبل کورس کرنا شروع کر دیا۔‏ لیکن اِس کے بعد بھی اُنہیں فحش مواد دیکھنے کی عادت پر قابو پانے میں کافی عرصہ لگا۔‏ وہ اِس عادت کو کیسے چھوڑ پائے؟‏ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏دُعا کرنے،‏ بائبل کا مطالعہ کرنے اور اُن باتوں پر سوچ بچار کرنے سے جو مَیں سیکھ رہا تھا،‏ میرے دل میں خدا کی خوبیوں کے لیے قدر بڑھ گئی اور یہوواہ کے لیے میری محبت،‏ فحش مواد دیکھنے کی خواہش سے کہیں زیادہ ہو گئی۔‏“‏ بائبل اور پاک روح کی مدد سے رائبیرو نے اپنی پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکا اور بپتسمہ لے لیا۔‏ اب وہ کلیسیا میں ایک بزرگ کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔‏

ہمیں یہوواہ خدا سے گہری محبت‌کرنی چاہیے اور بُرائی سے نفرت کرنی چاہیے۔‏

11.‏ ایک شخص کو فحش مواد سے دُور رہنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟‏

11 رائبیرو نے فحش مواد کی عادت سے چھٹکارا پانے کے لیے بائبل کا مطالعہ کرنے کے علاوہ بھی بہت کچھ کِیا۔‏ اُنہوں نے اُن باتوں پر خوب سوچ بچار کِیا جو اُنہوں نے بائبل میں پڑھیں تاکہ یہ باتیں اُن کے دل پر اثر کر سکیں۔‏ اِس کے علاوہ اُنہوں نے یہوواہ خدا سے مدد کے لیے اِلتجا بھی کی۔‏ یوں رائبیرو کے دل میں خدا کے لیے محبت اِتنی بڑھ گئی کہ یہ محبت فحش مواد دیکھنے کی خواہش پر غالب آ گئی۔‏ فحش مواد سے دُور رہنے کے لیے ہمیں بھی یہوواہ خدا سے گہری محبت کرنی چاہیے اور بُرائی سے نفرت کرنی چاہیے۔‏‏—‏زبور 97:‏10 کو پڑھیں۔‏

غصے،‏ گالی گلوچ اور جھوٹ سے باز رہیں

12.‏ سٹیفن غصہ اور گالی گلوچ کرنے کی عادت کو کیسے ترک کر پائے؟‏

12 کچھ لوگ بہت جلدی غصے میں آ جاتے ہیں اور دوسروں پر گالی گلوچ کرنے لگتے ہیں۔‏ اِس کا نقصان اُن کے پورے خاندان کو ہوتا ہے۔‏ اِس سلسلے میں آسٹریلیا میں رہنے والے سٹیفن کی مثال پر غور کریں۔‏ وہ شادی‌شُدہ ہیں اور اُن کے بچے ہیں۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏پہلے مَیں بہت گالی گلوچ کِیا کرتا تھا اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصے میں آ جاتا تھا۔‏ مَیں اور میری بیوی تین بار علیٰحدہ ہوئے اور ہماری طلاق ہونے والی تھی۔‏“‏ لیکن پھر سٹیفن اور اُن کی بیوی نے یہوواہ کے گواہوں سے بائبل کورس کرنا شروع کر دیا۔‏ سٹیفن نے اُن باتوں کو اپنی زندگی پر لاگو کِیا جو وہ سیکھ رہے تھے۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏اِس کا ہماری گھریلو زندگی پر بہت اچھا اثر ہوا۔‏ یہوواہ خدا نے میری بہت مدد کی ہے اور اب مَیں جلدی غصے میں نہیں آتا جبکہ پہلے مَیں چھوٹی سی بات پر بھی غصے سے پاگل ہو جاتا تھا۔‏“‏ اب سٹیفن کلیسیا میں ایک خادم ہیں اور اُن کی بیوی کئی سال سے پہل‌کار ہے۔‏ اُن کی کلیسیا کے بزرگ کہتے ہیں:‏ ”‏سٹیفن ایک نرم‌مزاج،‏ محنتی اور خاکسار بھائی ہیں۔‏“‏ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اُنہوں نے سٹیفن کو کبھی غصے میں نہیں دیکھا۔‏ سٹیفن کی شخصیت میں جو تبدیلی آئی ہے،‏ وہ اُس کا سہرا اپنے سر نہیں باندھتے۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏اگر مَیں اپنی شخصیت کو بدلنے کے لیے یہوواہ خدا کی مدد قبول نہ کرتا تو مجھے یہ شان‌دار برکتیں کبھی نہ ملتیں۔‏“‏

13.‏ ‏(‏الف)‏ غصہ کرنا خطرناک کیوں ہے؟‏ (‏ب)‏ بائبل میں ہمیں کن باتوں سے خبردار کِیا گیا ہے؟‏

13 بائبل میں ہمیں غصہ کرنے،‏ گالی گلوچ کرنے اور چیخنے چلّانے سے خبردار کِیا گیا ہے۔‏ (‏اِفسیوں 4:‏31‏)‏ اِس طرح کی باتوں کی وجہ سے عموماً ایک شخص دوسروں پر تشدد کرنے پر اُتر آتا ہے۔‏ آج‌کل بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ غصے میں آپے سے باہر ہو جانا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔‏ لیکن دراصل اِس سے ہمارے خالق کی توہین ہوتی ہے۔‏ اِسی لیے ہمارے بہت سے بہن بھائیوں کو خود کو بدلنا پڑا اور نئی شخصیت کو پہننا پڑا۔‏‏—‏زبور 37:‏8-‏11 کو پڑھیں۔‏

14.‏ کیا ایک پُرتشدد شخص خاکسار بن سکتا ہے؟‏

14 آسٹریا میں رہنے والے ہانز کلیسیا میں ایک بزرگ کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔‏ اُن کی کلیسیا کی بزرگوں کی جماعت کا منتظم کہتا ہے:‏ ”‏ہانز بہت ہی خاکسار ہیں۔‏“‏ لیکن ہانز ہمیشہ سے ایسے نہیں تھے۔‏ جب وہ نوجوان تھے تو اُنہوں نے بہت زیادہ شراب پینا شروع کر دیا اور پھر دوسروں کے ساتھ مار پیٹ کرنا اُن کی عادت بن گئی۔‏ ایک مرتبہ جب وہ نشے میں دُھت تھے تو اُنہوں نے اپنی گرل فرینڈ کا قتل کر دیا۔‏ ہانز کو 20 سال کی قید ہو گئی۔‏ لیکن جیل میں بھی اُن کی شخصیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔‏ پھر اُن کی امی نے ایک بزرگ کو اُن سے ملنے کے لیے کہا جس کے بعد ہانز نے بائبل کورس کرنا شروع کر دیا۔‏ ہانز نے کہا:‏ ”‏میرے لیے پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکنا بڑا مشکل تھا۔‏ لیکن بائبل کی دو آیتوں سے میرا بہت حوصلہ بڑھا۔‏ ایک یسعیاہ 55:‏7 ہے جس میں لکھا ہے کہ ”‏شریر اپنی راہ کو ترک کرے۔‏“‏ اور دوسری 1-‏کُرنتھیوں 6:‏11 ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کچھ لوگ ایک زمانے میں بُرے کام کرتے تھے لیکن پھر اُنہوں نے خود کو بدل لیا۔‏ کئی سالوں تک یہوواہ خدا نے بڑے صبر سے پاک روح کے ذریعے میری مدد کی تاکہ مَیں نئی شخصیت کو پہن سکوں۔‏“‏ ہانز نے اُس دوران ہی بپتسمہ لے لیا جب وہ جیل میں تھے۔‏ اُنہیں ساڑھے 17 سال کی قید کے بعد رِہا کر دیا۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏مَیں یہوواہ خدا کا بےحد شکرگزار ہوں کہ اُس نے مجھ پر اِتنا رحم کِیا اور مجھے معاف کر دیا۔‏“‏

15.‏ پُرانی شخصیت کا ایک اَور پہلو کیا ہے اور بائبل میں اِس کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

15 جھوٹ بولنا بھی پُرانی شخصیت کا ایک پہلو ہے۔‏ مثال کے طور پر بہت سے لوگ ٹیکس دینے سے بچنے کے لیے یا اپنی غلطی کو چھپانے کے لیے جھوٹ بولتے ہیں۔‏ لیکن یہوواہ ’‏سچائی کا خدا‘‏ ہے۔‏ (‏زبور 31:‏5‏)‏ اور اِسی لیے وہ اپنے تمام بندوں سے یہ توقع کرتا ہے کہ وہ ’‏سچ بولیں‘‏ اور ”‏جھوٹ نہ بولیں۔‏“‏ (‏اِفسیوں 4:‏25؛‏ کُلسّیوں 3:‏9‏)‏ لہٰذا ہمیں اُس وقت بھی سچ بولنا چاہیے جب ہمیں ایسا کرنا مشکل لگے یا ایسا کرنے پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔‏—‏امثال 6:‏16-‏19‏۔‏

پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکنے کے لیے کیا ضروری ہے؟‏

16.‏ ہمیں پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟‏

16 ہم اپنی طاقت سے پُرانی شخصیت کو اُتار کر نہیں پھینک سکتے۔‏ ساکورا،‏ رائبیرو،‏ سٹیفن اور ہانز کو اپنے پُرانے طرزِزندگی کو بدلنے کے لیے سخت کوشش کرنی پڑی اور اُنہیں ایسا کرنے کی طاقت خدا کے کلام اور پاک روح سے ملی۔‏ (‏لُوقا 11:‏13؛‏ عبرانیوں 4:‏12‏)‏ اگر ہم بھی یہ طاقت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ہر روز بائبل پڑھنی چاہیے،‏ اِس پر سوچ بچار کرنا چاہیے اور باقاعدگی کے ساتھ خدا یہ سے دُعا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں دانش‌مندی عطا کرے اور اُن باتوں پر عمل کرنے کی توفیق دے جو ہم سیکھتے ہیں۔‏ (‏یشوع 1:‏8؛‏ زبور 119:‏97؛‏ 1-‏تھسلُنیکیوں 5:‏17‏)‏ جب ہم اِجلاسوں کی تیاری کرتے ہیں اور اِن میں حاضر ہوتے ہیں تو اُس وقت بھی ہم خدا کے کلام اور پاک روح سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔‏ (‏عبرانیوں 10:‏24،‏ 25‏)‏ اِس کے علاوہ ہمیں اُن سہولتوں سے بھی فائدہ حاصل کرنا چاہیے جو ہمیں یہوواہ کی تنظیم کی طرف سے ملی ہیں جیسے کہ ہمارے رسالے،‏ جےڈبلیو براڈکاسٹنگ،‏ ‏”‏جےڈبلیو لائبریری“‏ اور ہماری ویب‌سائٹ۔‏—‏لُوقا 12:‏42‏۔‏

ہم پُرانی شخصیت کو کیسے اُتار کر پھینک سکتے ہیں؟‏ (‏پیراگراف 16 کو دیکھیں۔‏)‏

17.‏ اگلے مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟‏

17 ہم نے سیکھا ہے کہ کون سے کام پُرانی شخصیت کا حصہ ہیں اور ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم پُرانی شخصیت کو اُتار پھینکیں اور اِسے دوبار کبھی نہ پہنیں اور یوں یہوواہ کو خوش کریں۔‏ لیکن ہمیں اِس کے علاوہ بھی کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔‏ ہمیں نئی شخصیت کو پہننا چاہیے اور اِسے کبھی نہیں اُتارنا چاہیے۔‏ اگلے مضمون میں ہم غور کریں گے کہ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔‏

^ پیراگراف 7 اِس مضمون میں کچھ فرضی نام اِستعمال کیے گئے ہیں۔‏

^ پیراگراف 8 کتاب ‏”‏خدا کی محبت میں قائم رہیں،‏“‏ صفحہ 218،‏ 219 پر مضمون ”‏مشت‌زنی کی عادت پر قابو پائیں“‏ کو دیکھیں۔‏