مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

چوکس رہیں!‏

جان کا خطرہ—‏لاکھوں لوگ یوکرین سے بھاگ رہے ہیں

جان کا خطرہ—‏لاکھوں لوگ یوکرین سے بھاگ رہے ہیں

 24 فروری 2022ء کو روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا۔ اِس وجہ سے یوکرین میں لاکھوں لوگوں کی جان خطرے میں پڑ گئی اور وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر جلد از جلد وہاں سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‏ a

 ‏”‏ہر طرف بم دھماکے ہو رہے تھے۔ مَیں آپ کو بتا بھی نہیں سکتی کہ وہ منظر کتنا ہول‌ناک تھا۔ جب ہمیں پتہ چلا کہ شہر کو خالی کرنے کے لیے لوگوں کو ٹرینوں سے دوسرے علاقوں میں لے جایا جا رہا ہے تو ہم نے اُسی وقت جانے کا فیصلہ کر لیا۔ ہمیں اپنا سب کچھ چھوڑنا پڑا کیونکہ ہر شخص اپنے ساتھ صرف ایک چھوٹا سا بیگ ہی لے جا سکتا تھا۔ ہم اپنے ساتھ صرف ضروری کاغذات، دوائیاں، پانی اور کچھ اَور کھانے کی چیزیں ہی لے جا سکے۔ جب ہم ٹرین سٹیشن کی طرف جا رہے تھے تو ہمارے اِردگِرد بم دھماکے ہو رہے تھے۔“‏—‏یوکرین کے شہر خارکیف سے نٹیلیا۔‏

 ‏”‏آخری لمحے تک ہمیں لگ رہا تھا کہ جنگ نہیں ہوگی۔ لیکن پھر شہر کے کچھ علاقوں میں بم دھماکے ہونے لگے۔ یہ اِتنے زوردار تھے کہ میرے گھر کی کھڑکیاں ہلنے لگیں۔ اُسی وقت مَیں نے ملک چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ اگلے دن صبح آٹھ بجے مَیں نے اپنا ضروری سامان لیا اور شہر لیویو جانے کے لیے ٹرین میں بیٹھ گئی۔ اور پھر وہاں سے مَیں نے ملک پولینڈ جانے کے لیے بس لی۔“‏—‏یوکرین کے شہر خارکیف سے نادیہ۔‏

اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے:‏

 لوگ اصل میں کن باتوں کی وجہ سے پناہ لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں؟‏

 یوکرین کے لوگوں کو اِس لیے بھاگنا پڑ رہا ہے کیونکہ روس نے اُن پر حملہ کر دیا ہے۔ لیکن بائبل میں بتایا گیا ہے کہ لوگ اصل میں کن باتوں کی وجہ سے پناہ لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

  •   دُنیا بھر کی حکومتیں لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔ اِختیار رکھنے والے لوگ اپنے اِختیار کا اکثر ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہیں اور دوسروں پر ظلم کرتے ہیں۔—‏واعظ 4:‏1؛‏ 8:‏9‏۔‏

  •   شیطان اِس ”‏دُنیا کا حاکم“‏ ہے اور وہ لوگوں کو بُرے کام کرنے پر اُکساتا ہے۔ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ”‏پوری دُنیا شیطان کے قبضے میں ہے۔“‏—‏یوحنا 14:‏30؛‏ 1-‏یوحنا 5:‏19‏۔‏

  •   صدیوں سے اِنسان ایک کے بعد ایک مشکلوں اور آفتوں کا سامنا کرتے آ رہے ہیں۔ لیکن اب تو ہم اُس زمانے میں رہ رہے ہیں جس کے بارے میں بائبل میں پہلے سے یہ بتا دیا گیا تھا:‏ ”‏آخری زمانے میں مشکل وقت آئے گا۔“‏ (‏2-‏تیمُتھیُس 3:‏1‏)‏ اِتنا ہی نہیں، پاک کلام میں پیش‌گوئی کی گئی تھی کہ آخری زمانے میں جنگیں ہوں گی، قدرتی آفتیں آئیں گی، قحط پڑیں گے اور وبائیں پھیلیں گی۔ اِن مصیبتوں کی وجہ سے لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر بھاگنا پڑتا ہے۔—‏لُوقا 21:‏10، 11‏۔‏

 پناہ‌گزینوں کو اُمید کہاں سے مل سکتی ہے؟‏

 پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ ہمارا خالق یہوواہ b اُن لوگوں سے بہت پیار کرتا ہے اور اُن کی تکلیف کو محسوس کرتا ہے جن کو اپنا گھر بار چھوڑ کر بھاگنا پڑتا ہے۔ (‏اِستثنا 10:‏18‏)‏ خدا نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ اپنی بادشاہت کے ذریعے پناہ‌گزینوں کی ساری مشکلیں ختم کر دے گا۔ اُس کی بادشاہت سب اِنسانی حکومتوں کو ختم کر دے گی اور آسمان سے پوری زمین پر حکمرانی کرے گی۔ (‏دانی‌ایل 2:‏44؛‏ متی 6:‏10‏)‏ یہ بادشاہت شیطان کو بھی ختم کر دے گی۔ (‏رومیوں 16:‏20‏)‏ یہ جنگوں اور سرحدوں کو مٹا دے گی تاکہ سب اِنسان ایک خاندان کی طرح پیار اور صلح سے رہ سکیں۔ پھر کبھی بھی کسی کو اپنا گھر چھوڑ کر بھاگنا نہیں پڑے گا کیونکہ پاک کلام میں وعدہ کِیا گیا ہے:‏ ”‏ہر ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے اِنجیر کے درخت کے نیچے بیٹھے گا اور اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا کیونکہ ربُ‌الافواج [‏یہوواہ]‏ نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔“‏—‏میکاہ 4:‏4‏۔‏

 صرف خدا کی بادشاہت ہی اُن سب مسئلوں کو حل کر سکتی ہے جن کی وجہ سے لوگ پناہ لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ذرا غور کریں کہ یہوواہ خدا نے اِن مصیبتوں کو ختم کرنے کے حوالے سے کون سے وعدے کیے ہیں۔‏

 کیا پاک کلام پناہ‌گزینوں کی مدد کر سکتا ہے؟‏

 جی بالکل۔ پاک کلام میں اِن لوگوں کو نہ صرف ایک شان‌دار مستقبل کی اُمید دی گئی ہے بلکہ اِس میں ایسے اصول بھی دیے گئے ہیں جو آج اِن لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں۔‏

 پاک کلام کا اصول:‏ ”‏نادان ہر بات کا یقین کر لیتا ہے لیکن ہوشیار آدمی اپنی روِش کو دیکھتا بھالتا ہے۔“‏—‏امثال 14:‏15‏۔‏

 مطلب:‏ سوچیں کہ آپ کو کون سے خطروں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور آپ خود کو محفوظ رکھنے کے لیے کیا کریں گے۔ نئی جگہ اور اُن لوگوں سے خبردار رہیں جو پناہ لینے والوں کو اپنا نشانہ بناتے ہیں اور اُن کی مجبوری کا فائدہ اُٹھاتے ہیں۔‏

 پاک کلام کا اصول:‏ ”‏اگر ہمارے پاس روٹی اور کپڑے ہیں تو ہم اِن چیزوں پر راضی رہیں گے۔“‏—‏1-‏تیمُتھیُس 6:‏8‏۔‏

 مطلب:‏ پیسے اور چیزوں کے بارے میں حد سے زیادہ پریشان نہ ہوں۔ اگر آپ ضرورت کی چیزوں پر راضی رہیں گے تو آپ خوش رہیں گے۔‏

 پاک کلام کا اصول:‏ ”‏جیسا سلوک آپ چاہتے ہیں کہ لوگ آپ کے ساتھ کریں، آپ بھی اُن کے ساتھ ویسا ہی سلوک کریں۔“‏—‏متی 7:‏12‏۔‏

 مطلب:‏ صبر رکھیں اور دوسروں کے ساتھ پیار سے پیش آئیں۔ اِس طرح نئی جگہ کے لوگوں کے لیے آپ کو قبول کرنا اور آپ کے ساتھ عزت سے پیش آنا آسان ہوگا۔‏

 پاک کلام کا اصول:‏ ”‏بُرائی کے بدلے بُرائی نہ کریں۔“‏—‏رومیوں 12:‏17‏۔‏

 مطلب:‏ جب آپ کے ساتھ بُرا سلوک کِیا جاتا ہے تو غصے میں آ کر بدلہ نہ لیں کیونکہ ایسے آپ کی مشکلیں اَور بڑھ جائیں گی۔‏

 پاک کلام کا اصول:‏ ”‏جو مجھے طاقت دیتا ہے، اُس کے ذریعے مَیں سب کچھ کر سکتا ہوں۔“‏—‏فِلپّیوں 4:‏13‏۔‏

 مطلب:‏ خدا کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیں اور اُس سے دُعا کریں۔ وہ آپ کو مشکلیں برداشت کرنے کی طاقت دے سکتا ہے۔‏

 پاک کلام کا اصول:‏ ”‏کسی بات پر پریشان نہ ہوں بلکہ ہر معاملے میں شکرگزاری کے ساتھ دُعا اور اِلتجا کریں اور اپنی درخواستیں خدا کے سامنے پیش کریں۔ پھر خدا آپ کو وہ اِطمینان دے گا جو سمجھ سے باہر ہے اور یہ اِطمینان .‏.‏.‏ آپ کے دل اور سوچ کو محفوظ رکھے گا۔“‏—‏فِلپّیوں 4:‏6، 7

 مطلب:‏ حالات چاہے جیسے بھی ہوں، خدا سے دلی سکون مانگیں۔‏

a حملے کے ایک دن بعد اقوامِ‌متحدہ کے پناہ‌گزینوں کے ہائی کمشنر نے کہا کہ یوکرین کے لوگوں کا ملک چھوڑ کر بھاگنا سب سے بڑی ہنگامی صورتحال ہے۔ صرف 12 دن کے اندر اندر یوکرین کے 20 لاکھ سے زیادہ لوگ پناہ لینے کے لیے دوسرے ملکوں میں بھاگ چُکے ہیں۔ اور تقریباً 10 لاکھ لوگوں کو یوکرین کے دوسرے علاقوں میں پناہ لینے کے لیے جانا پڑا ہے۔‏

b یہوواہ پاک کلام کے مطابق خدا کا ذاتی نام ہے۔ (‏زبور 83:‏18‏)‏ مضمون ”‏یہوواہ کون ہے؟‏‏“‏ کو دیکھیں۔‏