یُوناہ 1‏:1‏-‏17

  • یُوناہ کی یہوواہ سے بھاگنے کی کوشش ‏(‏1-‏3‏)‏

  • یہوواہ ایک شدید طوفان لاتا ہے ‏(‏4-‏6‏)‏

  • یُوناہ طوفان کے ذمے‌دار ‏(‏7-‏13‏)‏

  • یُوناہ کو طوفانی سمندر میں پھینک دیا جاتا ہے ‏(‏14-‏16‏)‏

  • ایک بڑی مچھلی یُوناہ کو نگل لیتی ہے ‏(‏17‏)‏

1  اَمتی کے بیٹے یُوناہ*‏ پر یہوواہ کا یہ کلام نازل ہوا:‏  ‏”‏اُٹھو، بڑے شہر نِینوہ جاؤ اور اُس کے خلاف سزا کا پیغام سناؤ کیونکہ وہاں کے لوگوں کی بُرائی میری نظروں سے چھپی نہیں ہے۔“‏  لیکن یُوناہ نے یہوواہ سے بھاگنے کے لیے ترسیس جانے کا فیصلہ کِیا۔ وہ یافا گئے اور وہاں اُنہیں ایک جہاز ملا جو ترسیس جا رہا تھا۔ وہ کرایہ دے کر جہاز پر سوار ہوئے تاکہ یہوواہ سے بھاگ کر ترسیس جا سکیں۔‏  پھر یہوواہ نے تیز ہوا چلائی جس کی وجہ سے سمندر میں اِتنا شدید طوفان آیا کہ جہاز تباہ ہونے والا تھا۔  ملاح اِتنے ڈر گئے کہ اُن میں سے ہر ایک مدد کے لیے اپنے اپنے دیوتا کو پکارنے لگا۔ پھر وہ جہاز کو ہلکا کرنے کے لیے سامان سمندر میں پھینکنے لگے۔لیکن یُوناہ جہاز کے نچلے حصے میں گہری نیند سو رہے تھے۔  جہاز کے کپتان نے اُن کے پاس آ کر کہا:‏ ”‏تُم سو کیوں رہے ہو؟ اُٹھو!‏ اپنے خدا کو پکارو!‏ شاید سچا خدا ہم پر رحم کرے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔“‏  اِس کے بعد وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے:‏ ”‏آؤ قُرعہ ڈالیں اور پتہ لگائیں کہ اِس مصیبت کا ذمے‌دار کون ہے۔“‏ پھر اُنہوں نے قُرعہ ڈالا اور یُوناہ کا نام نکلا۔  اُنہوں نے یُوناہ سے کہا:‏ ”‏ہمیں بتاؤ کہ ہم پر یہ مصیبت کس کی وجہ سے آئی ہے؟ تُم کیا کام کرتے ہو؛ کہاں سے آئے ہو؛ کس ملک سے ہو اور کس قوم سے ہو؟“‏  یُوناہ نے جواب دیا:‏ ”‏مَیں عبرانی ہوں اور آسمان کے خدا یہوواہ کی عبادت کرتا ہوں*‏ جس نے سمندر اور خشکی کو بنایا ہے۔“‏ 10  ‏(‏یُوناہ نے اُنہیں بتایا کہ وہ یہوواہ سے بھاگ رہے ہیں۔)‏ اِس پر وہ آدمی اَور زیادہ خوف‌زدہ ہو گئے اور اُن سے کہنے لگے:‏ ”‏یہ تُم نے کیا کِیا؟“‏ 11  سمندر میں طوفان کا زور بڑھتا جا رہا تھا اِس لیے اُنہوں نے یُوناہ سے پوچھا:‏ ”‏ہم تمہارے ساتھ کیا کریں کہ یہ طوفان تھم جائے؟“‏ 12  اُنہوں نے جواب دیا:‏ ”‏مجھے اُٹھا کر سمندر میں پھینک دیں تو سمندر پُرسکون ہو جائے گا کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ آپ کو اِس بھیانک طوفان کا سامنا میری وجہ سے کرنا پڑ رہا ہے۔“‏ 13  لیکن وہ آدمی پوری جان لگا کر چپّو چلانے لگے تاکہ کسی طرح جہاز کو خشکی پر لے جائیں۔ مگر وہ ناکام رہے کیونکہ سمندر کی لہریں اَور زیادہ طوفانی ہوتی جا رہی تھیں۔‏ 14  تب اُنہوں نے یہوواہ کو پکار کر کہا:‏ ”‏اَے یہوواہ!‏ ہمیں اِس آدمی*‏ کی وجہ سے ہلاک نہ کر۔ ہمیں اِس بے‌قصور کے خون کا ذمے‌دار نہ ٹھہرا کیونکہ اَے یہوواہ!‏ جو کچھ ہو رہا ہے، تیری مرضی سے ہو رہا ہے۔“‏ 15  پھر اُنہوں نے یُوناہ کو اُٹھا کر سمندر میں پھینک دیا۔ اِس پر سمندر پُرسکون ہو گیا۔ 16  یہ دیکھ کر اُن آدمیوں پر یہوواہ کا شدید خوف طاری ہو گیا اور اُنہوں نے یہوواہ کے حضور قربانی پیش کی اور منتیں مانیں۔‏ 17  یہوواہ نے ایک بہت بڑی مچھلی بھیجی جس نے یُوناہ کو نگل لیا۔ اور یُوناہ تین دن اور تین رات اُس مچھلی کے پیٹ میں رہے۔‏

فٹ‌ نوٹس

معنی:‏ ”‏کبوتر“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کا خوف رکھتا ہوں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اِس آدمی کی جان“‏