مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کسی بھی وجہ سے یہوواہ خدا سے دُور نہ جائیں

کسی بھی وجہ سے یہوواہ خدا سے دُور نہ جائیں

‏”‏آج ہی تُم اُسے جس کی پرستش کرو گے چن لو۔‏“‏—‏یشو ۲۴:‏۱۵‏۔‏

۱-‏۳ ‏(‏الف)‏ یشوع ہمارے لئے ایک اچھی مثال کیوں ہیں؟‏ (‏ب)‏ جب ہمیں فیصلے کرنے پڑتے ہیں تو ہمیں کس بات کو ذہن میں رکھنا چاہئے؟‏

فرض کریں کہ ایک شخص کسی راستے پر جا رہا ہے۔‏ اچانک وہ دیکھتا ہے کہ آگے جا کر وہ راستہ دو حصوں میں تقسیم ہو رہا ہے۔‏ وہ کس راستے کا انتخاب کرے گا؟‏ اگر وہ اپنی منزل کے بارے میں جانتا ہے تو یقیناً وہ اُس راستے کا انتخاب کرے گا جو اُسے منزل کے قریب لے جائے نہ کہ اُس راستے کا جو اُسے منزل سے دُور لے جائے۔‏ ہماری زندگی کا سفر ایسا ہی ہے۔‏ ہم خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ہم اچھی راہ پر چلیں گے یا بُری۔‏

۲ بائبل میں ہم کئی ایسے لوگوں کے بارے میں پڑھتے ہیں جنہیں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ وہ زندگی میں کون‌سی راہ اختیار کریں گے۔‏ مثال کے طور پر قائن کو یہ فیصلہ کرنا تھا کہ وہ اپنے غصے پر قابو پائیں گے یا نہیں۔‏ (‏پید ۴:‏۶،‏ ۷‏)‏ یشوع کو یہ فیصلہ کرنا تھا کہ وہ سچے خدا کی عبادت کریں گے یا جھوٹے دیوتاؤں کی۔‏ (‏یشو ۲۴:‏۱۵‏)‏ یشوع،‏ یہوواہ خدا کی قربت میں رہنا چاہتے تھے اِس لئے اُنہوں نے وہ راہ اختیار کی جو اُن کو یہوواہ خدا کے قریب لے جائے۔‏ لیکن قائن ایسا نہیں چاہتے تھے اِس لئے اُنہوں نے وہ راہ اختیار کی جو اُن کو یہوواہ خدا سے دُور لے گئی۔‏

۳ شاید کبھی‌کبھی ہمیں ایسے فیصلے کرنے پڑیں جو ہماری زندگی کا رُخ بدل دیں۔‏ ایسی صورت میں ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہماری منزل کیا ہے۔‏ اگر ہماری منزل یہوواہ خدا کی قربت حاصل کرنا ہے تو پھر ہم اپنے سب کاموں سے اُس کی بڑائی کریں گے اور کوئی بھی ایسا کام نہیں کریں گے جو ہمیں اُس سے دُور لے جائے۔‏ ‏(‏عبرانیوں ۳:‏۱۲ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس مضمون میں اور اگلے مضمون میں ہم زندگی کے سات پہلوؤں پر غور کریں گے۔‏ ہم دیکھیں گے کہ ہم اِن پہلوؤں میں سمجھ‌داری سے فیصلے کیسے کر سکتے ہیں تاکہ ہم یہوواہ خدا سے دُور نہ چلے جائیں۔‏

ملازمت

۴.‏ ملازمت ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ کیوں ہے؟‏

۴ مسیحیوں کی ذمہ‌داری ہے کہ وہ اپنی اور اپنے گھر والوں کی ضروریات پوری کریں۔‏ بائبل میں کہا گیا ہے کہ اگر ایک شخص اپنے گھر والوں کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش نہیں کرتا تو وہ ”‏ایمان کا منکر اور بےایمان سے بدتر ہے۔‏“‏ (‏۲-‏تھس ۳:‏۱۰؛‏ ۱-‏تیم ۵:‏۸‏)‏ سچ ہے کہ ملازمت ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔‏ لیکن اگر ہم اِس سلسلے میں غلط فیصلہ کرتے ہیں تو ہم یہوواہ خدا سے دُور جا سکتے ہیں۔‏

۵.‏ جب آپ نوکری کی پیشکش پر غور کرتے ہیں تو آپ کو کن باتوں پر غور کرنا چاہئے؟‏

۵ فرض کریں کہ آپ نوکری کی تلاش میں ہیں۔‏ اگر آپ ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں نوکری مشکل سے ملتی ہے تو شاید آپ سوچیں کہ ”‏مجھے جو بھی نوکری ملے گی،‏ مَیں اُسے قبول کر لوں گا۔‏“‏ لیکن اگر اِس نوکری میں آپ کو ایسے کام کرنے پڑیں گے جو بائبل کے اصولوں کے خلاف ہیں تو کیا آپ یہ نوکری قبول کریں گے؟‏ اگر یہ نوکری آپ کا اِتنا زیادہ وقت لے گی کہ آپ کے پاس اجلاسوں پر جانے اور مُنادی کے کام میں حصہ لینے کے لئے کم وقت بچے گا تو آپ کا فیصلہ ہوگا؟‏ اگر آپ کو اپنے گھر والوں سے دُور جانا پڑے گا تو آپ کیا فیصلہ کریں گے؟‏ کیا آپ اِن صورتوں میں بھی یہ سوچ کر نوکری قبول کر لیں گے:‏ ”‏کم‌ازکم یہ نوکری نہ ہونے سے تو بہتر ہے؟‏“‏ یاد رکھیں کہ اگر آپ غلط فیصلہ کرتے ہیں تو آپ یہوواہ خدا سے دُور جا سکتے ہیں۔‏ (‏عبر ۲:‏۱‏)‏ چاہے آپ نوکری تلاش کر رہے ہوں یا آپ اپنی موجودہ نوکری کو بدلنے کے بارے میں سوچ رہے ہوں،‏ آپ اِس سلسلے میں صحیح فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏

۶،‏ ۷.‏ ‏(‏الف)‏ کسی شخص کے ملازمت کرنے کے پیچھے کون‌سی دو وجوہات ہو سکتی ہیں؟‏ (‏ب)‏ کس وجہ سے ملازمت کرنے سے آپ یہوواہ خدا کی قربت حاصل کریں گے اور کیوں؟‏

۶ ہم نے غور کِیا ہے کہ فیصلے کرتے وقت ہمیں اپنی منزل کو یاد رکھنا چاہئے۔‏ لہٰذا خود سے پوچھیں:‏ ”‏میں یہ ملازمت کیوں کر رہا ہوں؟‏“‏ اگر آپ اپنی اور اپنے گھر والوں کی ضرورتیں پوری کرنے کے لئے ملازمت کرتے ہیں تاکہ آپ سب مل کر یہوواہ خدا کی خدمت کر سکیں تو وہ ضرور آپ کی مدد کرے گا۔‏ (‏متی ۶:‏۳۳‏)‏ اگر آپ کی نوکری چلی جائے یا آپ مالی بحران کا شکار ہو جائیں تب بھی یہوواہ خدا آپ کا ہاتھ نہیں چھوڑے گا۔‏ (‏یسع ۵۹:‏۱‏)‏ وہ ”‏دین‌داروں کو آزمایش سے نکال لینا .‏ .‏ .‏ جانتا ہے۔‏“‏—‏۲-‏پطر ۲:‏۹‏۔‏

۷ لیکن اگر آپ بس دولت‌مند بننے کے لئے ملازمت کر رہے ہیں تو اِس کا نتیجہ کیا ہوگا؟‏ شاید آپ کے پاس بہت دولت آ جائے لیکن یاد رکھیں کہ آپ کو اِس کامیابی کی بہت بھاری قیمت چُکانی پڑے گی۔‏ ‏(‏۱-‏تیمتھیس ۶:‏۹،‏ ۱۰ کو پڑھیں۔‏)‏ اگر آپ ملازمت کو حد سے زیادہ اہمیت دیں گے تو آپ یہوواہ خدا سے دُور ہو جائیں گے۔‏

۸،‏ ۹.‏ والدین کو اپنی ملازمت کے سلسلے میں کن باتوں پر غور کرنا چاہئے؟‏ وضاحت کریں۔‏

۸ اگر آپ کے بچے ہیں تو یاد رکھیں کہ آپ کی مثال کا بچوں پر گہرا اثر ہوتا ہے۔‏ آپ کے بچوں کے خیال میں آپ کے لئے کون‌سی بات زیادہ اہم ہے،‏ آپ کی ملازمت یا یہوواہ خدا کے ساتھ آپ کا رشتہ؟‏ اگر وہ دیکھیں گے کہ آپ کی نظر میں دولت،‏ شہرت اور مرتبہ اہم ہے تو شاید وہ بھی تباہی کی اِس راہ پر چلنے لگیں۔‏ شاید اُن کے دل میں آپ کے لئے عزت کم ہو جائے۔‏ ایک نوجوان مسیحی نے کہا:‏ ”‏جہاں تک مجھے یاد ہے،‏ میرے ابو ہمیشہ سے اپنی نوکری میں مصروف رہے ہیں۔‏ شروع میں تو مجھے لگتا تھا کہ وہ اِتنی محنت اِس لئے کرتے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ ہماری ہر ضرورت پوری ہو اور ہمیں اچھی سے اچھی چیز ملے۔‏ لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ اُن کی زندگی میں ملازمت سب سے اہم ہے۔‏ وہ دن‌رات کام کرتے ہیں اور پھر مہنگی مہنگی چیزیں لاتے ہیں جن کی ہمیں ضرورت نہیں ہوتی۔‏ اِس وجہ سے کلیسیا میں بہن‌بھائی ہمارے گھرانے کو ایک امیر گھرانے کے طور پر جانتے ہیں نہ کہ ایسے گھرانے کے طور پر جو یہوواہ خدا کی خدمت کرنے میں دوسروں کی حوصلہ‌افزائی کرے۔‏ کاش میرے ابو دولت کمانے کی بجائے یہوواہ خدا کے قریب جانے میں ہماری مدد کرتے!‏“‏

۹ والدین،‏ ملازمت کو اِتنی اہمیت نہ دیں کہ آپ یہوواہ خدا سے دُور ہو جائیں۔‏ اپنے بچوں کے لئے اچھی مثال قائم کریں۔‏ اُن پر ظاہر کریں کہ آپ کو پورا یقین ہے کہ یہوواہ خدا کی قربت دُنیا کے مال‌ودولت سے کہیں بڑھ کر ہے۔‏—‏متی ۶:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

۱۰.‏ ایک نوجوان کسی شعبے کا انتخاب کرنے سے پہلے کن باتوں پر غور کر سکتا ہے؟‏

۱۰ اگر آپ ایک نوجوان ہیں اور یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ بڑے ہو کر کیا کریں گے تو آپ صحیح فیصلے پر کیسے پہنچ سکتے ہیں؟‏ ہم نے پہلے بھی غور کِیا ہے کہ اچھے فیصلے کرنے کے لئے ہمیں اپنی منزل کا پتہ ہونا چاہئے۔‏ اگر آپ کسی خاص شعبے میں مہارت حاصل کرنے کا سوچ رہے ہیں تو اِس بات پر غور کریں کہ یہ شعبہ اختیار کرنے سے آپ یہوواہ خدا کی خدمت میں زیادہ وقت صرف کر پائیں گے یا اُس سے دُور ہو جائیں گے؟‏ (‏۲-‏تیم ۴:‏۱۰‏)‏ کیا آپ دُنیا کے لوگوں کی طرح بننا چاہتے ہیں جن کی خوشی پیسے کے ساتھ بڑھتی اور کم ہوتی ہے؟‏ یا کیا آپ بادشاہ داؤد کی طرح یہوواہ خدا پر بھروسا ظاہر کریں گے جنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں جوان تھا اور اب بوڑھا ہوں تو بھی مَیں نے صادق کو بےکس اور اُس کی اولاد کو ٹکڑے مانگتے نہیں دیکھا“‏؟‏ (‏زبور ۳۷:‏۲۵‏)‏ یاد رکھیں کہ ایک راستہ آپ کو یہوواہ خدا سے دُور لے جائے گا جبکہ دوسرا راستہ آپ کو ہمیشہ کی زندگی کی طرف لے جائے گا۔‏ ‏(‏امثال ۱۰:‏۲۲؛‏ ملاکی ۳:‏۱۰ کو پڑھیں۔‏)‏ سوال یہ ہے کہ آپ کون‌سے راستے کا انتخاب کریں گے؟‏ *

تفریح

۱۱.‏ ‏(‏الف)‏ بائبل میں تفریح کے سلسلے میں کیا کہا گیا ہے؟‏ (‏ب)‏ تفریح کے سلسلے میں ہمیں محتاط کیوں رہنا چاہئے؟‏

۱۱ بائبل میں نہ تو تفریح کرنے سے منع کِیا گیا ہے اور نہ ہی ہمیں کہیں یہ تاثر ملتا ہے کہ تفریح کرنا وقت ضائع کرنے کے برابر ہے۔‏ پولس رسول نے تیمتھیس کو لکھا:‏ ”‏جسمانی ریاضت سے تھوڑا فائدہ تو ہوتا ہے۔‏“‏ (‏۱-‏تیم ۴:‏۸‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن)‏ بائبل میں یہ بھی لکھا ہے کہ ”‏ہنسنے کا ایک وقت ہے“‏ اور ”‏ناچنے کا ایک وقت ہے۔‏“‏ اِس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہمیں تازہ‌دم ہونے کی ضرورت ہے۔‏ (‏واعظ ۳:‏۴؛‏ مر ۶:‏۳۱‏)‏ لیکن اگر ہم تفریح کرنے کے سلسلے میں محتاط نہیں رہتے تو ہم یہوواہ خدا سے دُور ہو سکتے ہیں۔‏ لہٰذا ہمیں اِن باتوں پر غور کرنا چاہئے کہ ہم کس قسم کی تفریح کا انتخاب کرتے ہیں اور ہم تفریح میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں۔‏

مناسب قسم کی تفریح مناسب وقت پر کرنے سے ہمیں تازگی ملتی ہے۔‏

۱۲.‏ تفریح کا انتخاب کرتے وقت آپ کو کن باتوں پر غور کرنا چاہئے؟‏

۱۲ آئیں،‏ پہلے اِس بات پر غور کریں کہ ہمیں کس قسم کی تفریح کا انتخاب کرنا چاہئے۔‏ ایسا نہیں ہے کہ ہر قسم کی تفریح مسیحیوں کے لئے نامناسب ہے۔‏ لیکن آج‌کل تفریح کے نام پر جو چیزیں دستیاب ہیں،‏ اُن میں اکثر تشدد،‏ جادوگری اور حرام‌کاری کو فروغ دیا جاتا ہے۔‏ اِس لئے آپ کو اپنا جائزہ لینا چاہئے کہ آپ کس قسم کی تفریح کرتے ہیں۔‏ خود سے پوچھیں:‏ ”‏اِس تفریح کا مجھ پر کیا اثر ہوتا ہے؟‏ کیا اِس سے میرے اندر تشدد،‏ مقابلہ‌بازی یا قوم‌پرستی کا رُجحان پیدا ہوتا ہے؟‏ (‏امثا ۴:‏۲۷‏)‏ کیا اِس کی وجہ سے میرا بہت پیسہ اُجڑتا ہے؟‏ کیا یہ دوسروں کے لئے ٹھوکر کا باعث بن سکتی ہے؟‏ (‏روم ۱۴:‏۲۱‏)‏ اِس کی وجہ سے میرا واسطہ کس طرح کے لوگوں سے پڑتا ہے؟‏ (‏امثا ۱۳:‏۲۰‏)‏ کیا اِس کی وجہ سے میرے دل میں غلط کام کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے؟‏“‏—‏یعقو ۱:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

۱۳،‏ ۱۴.‏ تفریح میں وقت صرف کرنے کے حوالے سے آپ کو کس بات پر غور کرنا چاہئے؟‏

۱۳ ہمیں اِس بات پر بھی غور کرنا چاہئے کہ ہم تفریح میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں۔‏ لہٰذا خود سے پوچھیں:‏ ”‏کیا مَیں تفریح میں اِتنا وقت صرف کرتا ہوں کہ میرے پاس اجلاسوں اور مُنادی پر جانے کے لئے کم وقت بچتا ہے؟‏“‏ اگر آپ تفریح میں بہت زیادہ وقت صرف کرتے ہیں تو آپ دیکھیں گے کہ جو وقت آپ کے پاس بچے گا،‏ آپ اُس سے زیادہ لطف اور فائدہ نہیں اُٹھا پائیں گے۔‏ جو لوگ تفریح کو اُس کی جگہ پر رکھتے ہیں،‏ وہ اِس سے زیادہ لطف اُٹھاتے ہیں کیونکہ اُنہیں یہ اطمینان ہوتا ہے کہ اُنہوں نے پہلے زیادہ اہم کاموں کو انجام دیا ہے۔‏‏—‏فلپیوں ۱:‏۱۰،‏ ۱۱ کو پڑھیں۔‏

۱۴ سچ ہے کہ تفریح میں زیادہ وقت صرف کرنا اچھا لگتا ہے۔‏ لیکن اِس سے ہم یہوواہ خدا سے دُور ہو سکتے ہیں۔‏ ایک ۲۰ سالہ بہن نے کہا:‏ ”‏مَیں ہر پارٹی میں جاتی تھی۔‏ ہر جمعے،‏ ہفتے اور اتوار کچھ نہ کچھ تو ضرور ہوتا تھا۔‏ لیکن اب مجھے احساس ہو گیا ہے کہ اَور بھی بہت سے اہم کام ہیں۔‏ مثال کے طور پر مَیں پہل‌کار کے طور پر خدمت کرتی ہوں۔‏ مُنادی میں جانے کے لئے مَیں صبح ۶ بجے اُٹھتی ہوں اِس لئے مَیں صبح کے ایک دو بجے تک پارٹیاں نہیں کر سکتی۔‏ مَیں جانتی ہوں کہ پارٹیوں میں جانے میں کوئی بُرائی نہیں ہے لیکن اِن کی وجہ سے آپ کی توجہ اہم کاموں سے ہٹ سکتی ہے۔‏ جیسے ہم دوسرے کاموں کو اُن کی جگہ پر رکھتے ہیں،‏ ویسے ہی ہمیں تفریح کو بھی اُس کی جگہ پر رکھنا چاہئے۔‏“‏

۱۵.‏ والدین کیا کر سکتے ہیں تاکہ اُن کے بچے تفریح سے لطف‌اندوز ہوں؟‏

۱۵ والدین کی ذمہ‌داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی جسمانی،‏ روحانی اور جذباتی ضرورتیں پوری کریں۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ اُنہیں بچوں کے لئے تفریح کا اِنتظام بھی کرنا چاہئے۔‏ اگر آپ کے بچے ہیں تو ایسے ماں یا باپ نہ بنیں جو ہر طرح کی تفریح کو بُرا سمجھتے ہیں۔‏ لیکن اِس بات کو بھی ذہن میں رکھیں کہ تفریح کی کچھ قسمیں ایسی ہیں جو ہم پر بُرا اثر ڈال سکتی ہیں۔‏ (‏۱-‏کر ۵:‏۶‏)‏ اگر آپ یہ سوچنے کے لئے وقت نکالتے ہیں کہ آپ اپنے بچوں کے ساتھ کس قسم کی تفریح کریں گے تو آپ کا گھرانہ اِس سے لطف اُٹھائے گا اور تازہ‌دم ہو جائے گا۔‏ * اِس طرح آپ اور آپ کے بچے ایک ایسی راہ کا انتخاب کریں گے جو آپ سب کو یہوواہ خدا کے قریب لے جائے گی۔‏

خاندان

۱۶،‏ ۱۷.‏ ‏(‏الف)‏ بہت سے ماں‌باپ کو کس غم سے گزرنا پڑا ہے؟‏ (‏ب)‏ ہم یہ کیسے جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا اُن والدین کے غم کو سمجھتا ہے؟‏

۱۶ ماں‌باپ اور بچوں کے درمیان اِتنا مضبوط بندھن ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا نے اپنے بندوں کے ساتھ اپنے تعلق کو اِس رشتے سے تشبیہ دی۔‏ (‏یسع ۴۹:‏۱۵‏)‏ اِس لئے جب خاندان کا کوئی فرد یہوواہ خدا کو چھوڑ دیتا ہے تو دوسرے افراد کو بہت دُکھ ہوتا ہے۔‏ ایک بہن جس کی بیٹی کو کلیسیا سے خارج کر دیا گیا ہے،‏ اُس نے کہا:‏ ”‏مَیں غم سے نڈھال ہو گئی تھی۔‏ مَیں سوچتی تھی:‏ ”‏آخر اُس نے یہوواہ خدا کو کیوں چھوڑ دیا؟‏“‏ مجھے لگتا تھا کہ سارا قصور میرا ہے۔‏“‏

۱۷ یہوواہ خدا آپ کا دُکھ سمجھتا ہے۔‏ جب یہوواہ خدا کے پہلے انسانی بیٹے آدم نے اور بعد میں بہت سے انسانوں نے اُس کے خلاف بغاوت کی تو اُس نے اپنے ”‏دل میں غم کِیا۔‏“‏ (‏پید ۶:‏۵،‏ ۶‏)‏ شاید وہ لوگ اِس درد کو نہ سمجھ سکیں جو کبھی اِس سے گزرے نہیں۔‏ لیکن کبھی بھی اپنے خاندان کے اُس فرد کی وجہ سے یہوواہ خدا سے دُور نہ ہوں جسے کلیسیا سے خارج کِیا گیا ہے۔‏ آپ اپنے غم پر قابو پانے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟‏

۱۸.‏ اگر ایک بچہ یہوواہ خدا کو چھوڑ دیتا ہے تو والدین کو خود کو قصوروار کیوں نہیں سمجھنا چاہئے؟‏

۱۸ جو کچھ بھی ہوا ہے،‏ اُس کے لئے خود کو قصوروار نہ ٹھہرائیں۔‏ یہوواہ خدا نے ہر انسان کو خود فیصلہ کرنے کی آزادی دی ہے۔‏ خاندان کا ہر فرد جس نے اپنی زندگی یہوواہ خدا کے لئے وقف کی ہے اور جو بپتسمہ‌یافتہ ہے،‏ اُسے ’‏اپنا ہی بوجھ‘‏ اُٹھانا ہے۔‏ (‏گل ۶:‏۵‏)‏ اگر خاندان کا کوئی فرد گُناہ کرتا ہے تو یہوواہ خدا آپ کو ذمہ‌دار نہیں ٹھہراتا بلکہ اُسی کو قصوروار سمجھتا ہے۔‏ (‏حز ۱۸:‏۲۰‏)‏ اِس کے علاوہ دوسروں کو بھی الزام نہ دیں۔‏ یہوواہ خدا نے اپنے بندوں کی اصلاح کرنے کے لئے جو بندوبست کِیا ہے،‏ اُس کا احترام کریں۔‏ اِبلیس کا مقابلہ کریں نہ کہ اُن بھائیوں کا جو کلیسیا کی حفاظت کرتے ہیں۔‏—‏۱-‏پطر ۵:‏۸،‏ ۹‏۔‏

یہ اُمید رکھنا غلط نہیں کہ ایک دن وہ عزیز واپس آ جائے گا جو یہوواہ خدا سے دُور چلا گیا ہے۔‏

۱۹،‏ ۲۰.‏ ‏(‏الف)‏ جن ماں‌باپ کا کوئی بچہ کلیسیا سے خارج ہو گیا ہے،‏ وہ اپنے غم پر قابو پانے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ ایسے ماں‌باپ کون‌سی اُمید رکھ سکتے ہیں؟‏

۱۹ اپنے خاندان کے کسی فرد کے خارج ہونے پر یہوواہ خدا سے ناراض نہ ہوں کیونکہ اِس طرح آپ اُس سے دُور ہو جائیں گے۔‏ اُس فرد کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ آپ کی نظر میں یہوواہ خدا کے ساتھ رشتہ ہر دوسرے رشتے سے بڑھ کر ہے۔‏ لہٰذا اِس صورتحال سے نپٹنے کے لئے یہوواہ خدا کی قربت میں رہیں۔‏ اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں سے الگ نہ ہو جائیں۔‏ (‏امثا ۱۸:‏۱‏)‏ یہوواہ خدا کو اپنے دل کا حال بتائیں۔‏ (‏زبور ۶۲:‏۷،‏ ۸‏)‏ اُس شخص سے رابطہ رکھنے کے لئے بہانے نہ ڈھونڈیں۔‏ مثال کے طور پر اُسے ایس‌ایم‌ایس،‏ ای‌میل وغیرہ نہ کریں۔‏ (‏۱-‏کر ۵:‏۱۱‏)‏ خدا کی خدمت میں مصروف رہیں۔‏ (‏۱-‏کر ۱۵:‏۵۸‏)‏ جس بہن کا پہلے ذکر کِیا گیا،‏ اُس نے کہا:‏ ”‏مَیں جانتی ہوں کہ مجھے یہوواہ خدا کی قربت میں رہنا چاہئے اور اُس کی خدمت میں مصروف رہنا چاہئے تاکہ جب میری بیٹی یہوواہ خدا کی طرف لوٹ آئے تو مَیں اُس کی مدد کر سکوں۔‏“‏

۲۰ بائبل میں لکھا ہے کہ محبت ”‏سب باتوں کی اُمید رکھتی ہے۔‏“‏ (‏۱-‏کر ۱۳:‏۴،‏ ۷‏)‏ اِس لئے یہ اُمید رکھنا غلط نہیں ہے کہ ایک دن آپ کا عزیز یہوواہ خدا کی طرف واپس لوٹ آئے گا۔‏ ہر سال بہت سے لوگ توبہ کرتے ہیں اور یہوواہ خدا کی تنظیم میں واپس لوٹ آتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا اُن لوگوں سے ناراض نہیں رہتا بلکہ اُن کو ”‏معاف کرنے کو تیار“‏ رہتا ہے۔‏—‏زبور ۸۶:‏۵‏۔‏

اچھے فیصلے کریں

۲۱،‏ ۲۲.‏ آپ اپنی زندگی میں کس قسم کے فیصلے کرنا چاہتے ہیں؟‏

۲۱ یہوواہ خدا نے انسانوں کو خود فیصلہ کرنے کی آزادی دی ہے۔‏ ‏(‏استثنا ۳۰:‏۱۹،‏ ۲۰ کو پڑھیں۔‏)‏ لیکن اِس آزادی کے ساتھ ہم پر بہت اہم ذمہ‌داری عائد ہوتی ہے۔‏ ہر مسیحی کو خود سے پوچھنا چاہئے:‏ ”‏مَیں کس راستے پر چل رہا ہوں؟‏ کیا مَیں ملازمت،‏ تفریح یا پھر اپنے خاندان کے کسی فرد کی وجہ سے یہوواہ خدا سے دُور ہو رہا ہوں؟‏“‏

۲۲ اپنے خادموں کے لئے یہوواہ خدا کی محبت کبھی کم نہیں ہوتی۔‏ ہم صرف اُسی صورت میں یہوواہ خدا سے دُور جا سکتے ہیں اگر ہم غلط راستے کا انتخاب کرتے ہیں۔‏ (‏روم ۸:‏۳۸،‏ ۳۹‏)‏ لہٰذا یہ عزم کریں کہ آپ کسی بھی وجہ سے یہوواہ خدا سے دُور نہیں جائیں گے۔‏ اگلے مضمون میں ہم چار اَور پہلوؤں پر بات کریں گے جن میں ہمیں سمجھ‌داری سے فیصلہ کرنا چاہئے تاکہ ہم یہوواہ خدا سے دُور نہ چلے جائیں۔‏

^ پیراگراف 15 اِس سلسلے میں مزید معلومات کے لئے کتاب خدا کی محبت کے باب نمبر ۶ کو دیکھیں۔‏