پاک کلام سے متعلق سوال و جواب
دُنیا میں اِتنی بُرائی کیوں ہے؟
دیکھا جائے تو لوگ لڑائی جھگڑا، بددیانتی اور بُرا سلوک نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ تو پھر دُنیا میں ظلم، تشدد اور نااِنصافی کی بھرمار کیوں ہے؟ آئے دن ہولناک خبریں سننے کو کیوں ملتی ہیں؟ کیا کوئی ایسی ہستی ہے جو اِنسانوں کو بُرائی کرنے پر اُکسا رہی ہے؟—1-یوحنا 5:19 کو پڑھیں۔
کیا خدا نے اِنسانوں کو بُرائی کرنے کے رُجحان کے ساتھ خلق کِیا؟ جی نہیں۔ خدا نے اِنسانوں کو اپنی صورت پر بنایا۔ اِس کا مطلب ہے کہ اِنسانوں میں خدا کی طرح اچھائی کرنے کا رُجحان تھا۔ (پیدایش 1:27؛ ایوب 34:10) اِس کے ساتھ ساتھ خدا نے اِنسانوں کو یہ فیصلہ کرنے کی اِجازت بھی دی کہ وہ کون سی راہ اِختیار کریں گے۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ آدم اور حوا نے بُری راہ اِختیار کی۔ یوں اُن میں بُرائی کرنے کا رُجحان پیدا ہو گیا۔ اور تمام اِنسانوں نے یہ رُجحان آدم اور حوا سے ورثے میں پایا ہے۔—اِستثنا 32:4، 5 کو پڑھیں۔
کیا بُرائی کبھی ختم ہوگی؟
خدا چاہتا ہے کہ ہم بُرائی کرنے کے رُجحان پر غالب آئیں تاکہ ہمیں حقیقی خوشی ملے۔ (امثال 27:11) اِس لیے وہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہم غلط کاموں سے کیسے بچ سکتے ہیں اور اچھے کام کیسے کر سکتے ہیں۔ لیکن فیالحال ہم پوری طرح سے بُرائی کرنے کے رُجحان پر غالب نہیں آ سکتے۔—زبور 32:8 کو پڑھیں۔
دراصل خدا ابھی تک بُرائی کو برداشت کر رہا ہے تاکہ سب پر واضح ہو جائے کہ اِس کے نتائج کتنے سنگین ہیں۔ (2-پطرس 3:7-9) لیکن جلد ہی وہ بُرائی کو ختم کر دے گا۔ پھر زمین پر صرف ایسے لوگ رہیں گے جو دل سے اُس کے حکموں پر عمل کریں گے۔ اُس وقت ہر طرف اچھائی کا راج ہوگا۔—زبور 37:9-11 کو پڑھیں۔