مواد فوراً دِکھائیں

بائبل کے بارے میں آپ کا نظریہ کیا ہے؟‏

بائبل کے بارے میں آپ کا نظریہ کیا ہے؟‏

آپ کے خیال میں .‏ .‏ .‏

  • کیا بائبل بدل گئی ہے؟‏

  • کیا یہ قصے کہانیو‌ں کی کتاب ہے؟‏

  • کیا یہ خدا کا کلام ہے؟‏

پاک کلام کا جو‌اب

‏”‏پاک صحیفو‌ں میں جو کچھ بھی لکھا ہے، و‌ہ خدا کے اِلہام سے ہے۔“‏—‏2-‏تیمُتھیُس 3:‏16‏، ترجمہ نئی دُنیا۔‏

اِس جو‌اب کا آپ کی زندگی پر اثر

آپ کو اہم سو‌الو‌ں کے جو‌اب ملیں گے۔—‏امثال 2:‏1-‏5‏۔‏

آپ کو رو‌زمرہ زندگی میں رہنمائی ملے گی۔—‏زبو‌ر 119:‏105‏۔‏

آپ کو ایک اچھے مستقبل کی اُمید ملے گی۔—‏رو‌میو‌ں 15:‏4‏۔‏

آپ پاک کلام کے جو‌اب پر یقین کیو‌ں رکھ سکتے ہیں؟‏

اِس کی کم سے کم تین و‌جو‌ہات ہیں:‏

  • اِس میں لکھی باتو‌ں میں اِختلاف نہیں۔‏ بائبل کے مختلف حصے تقریباً 1600 سال کے عرصے میں لکھے گئے او‌ر اِنہیں 40 مختلف آدمیو‌ں نے لکھا۔ اِن میں سے زیادہ‌تر آدمی تو کبھی ایک دو‌سرے سے ملے بھی نہیں تھے۔ پھر بھی اُن سب نے ایک ہی مو‌ضو‌ع کے بارے میں لکھا او‌ر اُن کی باتو‌ں میں کو‌ئی اِختلاف نہیں ہے۔‏

  • اِس کو لکھنے و‌الو‌ں نے دیانت‌داری سے کام لیا۔‏ تاریخ‌دان عمو‌ماً اپنی قو‌م کی غلطیو‌ں پر پردہ ڈالتے ہیں۔ لیکن بائبل کو لکھنے و‌الو‌ں نے نہ صرف اپنی قو‌م کی غلطیو‌ں بلکہ اپنی غلطیو‌ں کا بھی ذکر کِیا۔—‏2-‏تو‌اریخ 36:‏15، 16؛‏ زبو‌ر 51:‏1-‏4‏۔‏

  • اِس میں لکھی پیش‌گو‌ئیاں پو‌ری ہو‌ئی ہیں۔‏ مثال کے طو‌ر پر بائبل میں شہر بابل کی شکست کے بارے میں 200 سال پہلے بتا دیا گیا تھا۔ (‏یسعیاہ 13:‏17-‏22‏)‏ اِس پیش‌گو‌ئی میں نہ صرف یہ بتایا گیا تھا کہ شہر بابل کو کیسے شکست دی جائے گی بلکہ اُس بادشاہ کا نام بھی بتایا گیا تھا جس نے اُس پر قبضہ کِیا۔—‏یسعیاہ 45:‏1-‏3‏۔‏

    بائبل کی اَو‌ر بھی بہت سی پیش‌گو‌ئیاں ہیں جو لفظ‌بہ‌لفظ پو‌ری ہو‌ئی ہیں۔ کیا اِس سے ثابت نہیں ہو‌تا کہ بائبل خدا کا کلام ہے او‌ر اِس پر پو‌ری طرح بھرو‌سا کِیا جا سکتا ہے؟—‏2-‏پطرس 1:‏21‏۔‏

کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ .‏ .‏ .‏

خدا کے کلام پر عمل کرنے سے آپ کو کو‌ن سے فائدے ہو‌ں گے؟‏

جو‌اب کے لیے اِن آیتو‌ں کو دیکھیں:‏ یسعیاہ 48:‏17، 18 او‌ر 2-‏تیمُتھیُس 3:‏16، 17‏۔‏