باب ۳
طوفان کے ذریعے زمین پر تباہی
خلاصہ: خدا نے ایک بُری دُنیا کو تباہ کر دیا لیکن نوح اور اُس کے خاندان کو زندہ بچا لیا۔
جوںجوں دُنیا کی آبادی میں اضافہ ہوتا گیا، لوگوں کی بدکاری بھی بڑھتی گئی۔ اُس زمانے میں صرف حنوک (جسے اِدریس بھی کہا جاتا ہے) خدا کا وفادار تھا۔ اِس نبی نے لوگوں کو آگاہ کِیا کہ خدا بدکاروں کو ہلاک کر دے گا۔ اِس کے باوجود لوگ اپنی بُری حرکتوں سے باز نہ آئے اور دُنیا میں بُرائی بڑھتی گئی۔ پھر کئی فرشتوں نے خدا کے خلاف بغاوت کی اور اپنا آسمانی مقام چھوڑ دیا۔ اُنہوں نے انسانی بدن اختیار کر لیا اور عورتوں سے شادی کی۔ جب اُن فرشتوں اور عورتوں کے بچے پیدا ہوئے تو یہ عام انسانوں کی طرح نہ تھے بلکہ دیوقامت اور بہت ہی ظالم تھے۔ یہ نسل جبار کے لقب سے مشہور تھی۔ اُنہوں نے زمین پر تشدد اور خونخرابے کو فروغ دیا۔ دُنیا کے حالات کو دیکھ کر خدا کو بڑا دُکھ ہوا۔
حنوک کی موت کے کچھ عرصے بعد نوح پیدا ہوا۔ اُس بُری دُنیا میں وہ اپنے خاندان سمیت خدا کا وفادار رہا۔ وہ وقت قریب آ گیا تھا جب خدا بدکار لوگوں کو طوفان کے ذریعے ہلاک کرنے والا تھا۔ خدا نہ صرف نوح کو بلکہ جانوروں کو بھی بچانا چاہتا تھا۔ اِس لئے اُس نے نوح کو ایک کشتی بنانے کا حکم دیا۔ یہ کشتی بہت ہی بڑی تھی اور اس کی شکل ڈبے جیسی تھی۔ نوح نے خدا کے حکم پر عمل کرتے ہوئے کشتی تعمیر کی۔ اِس کام میں ۴۰ تا ۵۰ سال لگے اور اِس دوران نوح ’راستبازی کی مُنادی‘ کرتا رہا۔ (۲-پطرس ۲:۵) نوح نے لوگوں کو آنے والے طوفان سے آگاہ کِیا لیکن اُنہوں نے اُس کی بات نہ سنی۔ پھر وہ وقت آ پہنچا جب نوح اور اُس کا خاندان جانوروں سمیت کشتی میں داخل ہو گیا اور خدا نے کشتی کا دروازہ بند کر دیا۔ اِس کے بعد بارش پڑنے لگی۔
بارش ۴۰ دن اور ۴۰ رات تک مسلسل ہوتی رہی۔ یہاں تک کہ پوری زمین سیلاب کے پانیوں میں ڈوب گئی۔ تمام بدکار لوگ اِس سیلاب میں ڈوب مرے۔ پھر زمین پر پانی آہستہآہستہ گھٹنے لگا اور کشتی ایک پہاڑ کی چوٹی پر رُک گئی۔ طوفان کے ایک سال بعد نوح کشتی سے باہر نکل آیا۔ اُس نے خدا کا شکر ادا کرنے کے لئے قربانی چڑھائی۔ اِس پر یہوواہ خدا نے نوح سے وعدہ کِیا کہ وہ کبھی زمین کے تمام جانداروں کو طوفان کے ذریعے ہلاک نہیں کرے گا۔ اور اِس وعدے کی ضمانت کے طور پر خدا نے آسمان پر سترنگی کمان یا دھنک دکھائی۔
طوفان کے بعد خدا نے انسانوں کو کچھ نئے حکم دئے۔ مثال کے طور پر اُس نے اُنہیں جانوروں کا گوشت کھانے کی اجازت دی لیکن خون کھانے سے سختی سے منع کِیا۔ اِس کے علاوہ خدا نے نوح کی اولاد کو حکم دیا کہ وہ پوری زمین پر پھیل جائیں۔ لیکن اُن میں سے کئی لوگوں نے خدا کا کہنا نہیں مانا۔ اُس دوران نمرود نامی ایک رہبر اُٹھا۔ اُس کی سربراہی میں لوگ شہر بابل میں ایک بہت بڑا بُرج تعمیر کرنے لگے۔ اُنہوں نے یہ اس لئے کِیا تاکہ وہ پوری زمین پر پھیل نہ جائیں۔ یوں اُنہوں نے خدا کے حکم کی خلافورزی کی۔ البتہ خدا نے اُن کے اِس منصوبے پر پانی پھیر دیا۔ اُس وقت تمام لوگ ایک ہی زبان بولتے تھے لیکن خدا نے اُن لوگوں کی زبان میں اختلاف ڈال دیا اور وہ طرحطرح کی زبانیں بولنے لگے۔ چونکہ وہ ایک دوسرے کی زبان کو نہیں سمجھ سکتے تھے اِس لئے اُنہوں نے بُرج تعمیر کرنا چھوڑ دیا اور جگہجگہ جا بسے۔
—اِن واقعات کا ذکر پیدایش ۶ تا ۱۱ باب اور یہوداہ ۱۴ اور ۱۵ آیت میں ہوا ہے۔