پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے
پاک کلام کی تعلیم زندگی سنوارتی ہے
رستافاری فرقے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنی لمبی لمبی چوٹیاں کیوں کاٹ ڈالیں اور سفیدفام لوگوں سے تعصب کرنا کیوں چھوڑ دیا؟ * ایک ایسا شخص جو بہت پُرتشدد تھا اور جو منشیات بیچنے والے لوگوں کے لیے پیسوں کا لیندین کرتا تھا اُس نے اپنی زندگی کیوں بدل لی؟ آئیں، اِن لوگوں کی کہانی، اُنہی کی زبانی سنیں۔
’مَیں نے تعصب کرنا چھوڑ دیا‘—حافینی داما
عمر: 34 سال
پیدائش کا ملک: زمبیا
ماضی: رستافاری فرقے کا رُکن
میری سابقہ زندگی: میری پیدائش زمبیا کے ایک پناہگزین کیمپ میں ہوئی۔ میری امی نمیبیا سے بھاگ گئی تھیں کیونکہ اُس وقت وہاں جنگ ہو رہی تھی۔ اُس وقت نمیبیا پر جنوبی افریقہ کی حکومت حکمرانی کر رہی تھی۔ میری امی ایک ایسی تنظیم کا حصہ بن گئیں جو نمیبیا کی آزادی کے لیے لڑ رہی تھی۔
اپنی زندگی کے پہلے 15 سال مَیں فرق فرق پناہگزین کیمپوں میں رہا۔ کچھ کیمپوں میں نوجوانوں کو آزادی کی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تربیت دی جاتی تھی۔ ہمارے دل میں سفیدفام لوگوں کے لیے نفرت بھری جاتی تھی۔
جب مَیں 11 سال کا ہوا تو مَیں کیمپ کے ایک ایسے چرچ میں گیا جہاں رومن کیتھولک، لوتھرن، اینگلیکن اور دوسرے فرقوں کے لوگ آتے تھے۔ مَیں اِس چرچ کا رُکن بننا چاہتا تھا۔ لیکن وہاں جس پادری سے مَیں نے بات کی، اُس نے مجھ سے کہا کہ اچھا ہوگا اگر مَیں ایسا نہ کروں۔ اِس کے بعد سے مَیں مذہب سے دُور ہو گیا۔ مَیں افریقہ کے سیاہفام لوگوں کے ساتھ ہونے والی نااِنصافیوں کے لیے لڑنا چاہتا تھا۔ اِس وجہ سے 15 سال کی عمر میں مَیں رستافاری فرقے کا رُکن بن گیا۔ مَیں نے اپنی چوٹیاں بنا لیں، چرس پینے لگا اور گوشت کھانا چھوڑ دیا۔ بعد میں مَیں سیاہفام لوگوں کے حقوق کے لیے آواز اُٹھانے لگا۔ لیکن مَیں نے بدچلن زندگی گزارنا، پُرتشدد فلمیں دیکھنا اور گندی زبان اِستعمال کرنا نہیں چھوڑی۔
پاک کلام کی تعلیم کا اثر: 1995ء میں جب مَیں تقریباً 20سال کا تھا تو مَیں سوچنے لگا کہ مَیں اپنی زندگی کے ساتھ کیا کروں گا۔ رستافاری فرقے کی جو بھی کتاب مجھے ملتی تھی، مَیں اُسے پڑھتا تھا۔ اِن میں سے کچھ کتابوں میں بائبل کا حوالہ دیا جاتا تھا۔ لیکن کتاب میں جو وضاحت بتائی جاتی تھی، وہ میری سمجھ سے باہر تھی۔ اِس لیے مَیں نے فیصلہ کِیا کہ مَیں خود بائبل پڑھوں گا۔
اِس کے کچھ وقت بعد رستافاری فرقے سے ہی تعلق رکھنے والے میرے ایک دوست نے مجھے ایک کتاب دی جس سے یہوواہ کے گواہ بائبل کورس کراتے تھے۔ مَیں نے خود ہی اِس کتاب کو پڑھنا شروع کر دیا اور مَیں ساتھ ساتھ بائبل بھی کھول کر دیکھتا تھا۔
بڑی کوششوں کے بعد مَیں نے سگریٹ اور حد سے زیادہ شراب پینی چھوڑ دی۔ (2-کُرنتھیوں 7:1) مَیں نے اپنا حلیہ بدل لیا اور اپنی لمبی لمبی چوٹیاں کٹوا دیں۔ مَیں نے فحش مواد اور پُرتشدد فلمیں دیکھنا اور گندی زبان اِستعمال کرنا بھی چھوڑ دی۔ (اِفسیوں 5:3، 4) وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مَیں نے سفیدفام لوگوں سے تعصب کرنا بھی چھوڑ دیا۔ (اعمال 10:34، 35) اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانے میں یہ بھی شامل تھا کہ مَیں ایسی موسیقی سننا چھوڑ دوں جو تعصب کو ہوا دیتی ہے۔ اِس کے علاوہ مجھے اپنے پُرانے دوستوں کے ساتھ اُٹھنا بیٹھنا بھی چھوڑنا تھا کیونکہ وہ مجھے میری پُرانی زندگی کی طرف واپس لے جا سکتے تھے۔
اپنے اندر یہ تبدیلیاں لانے کے بعد مَیں یہوواہ کے گواہوں کی عبادتگاہ ڈھونڈنے لگا اور مَیں نے اُن سے پوچھا کہ کیا مَیں اُن کے مذہب کا حصہ بن سکتا ہوں۔ پھر مَیں نے یہوواہ کے ایک گواہ کے طور پر بپتسمہ لینے کا فیصلہ کِیا۔ لیکن میرے گھر والے میرے اِس فیصلے سے خوش نہیں تھے۔ میری امی نے مجھ سے کہا کہ مَیں کسی بھی مسیحی فرقے کا حصہ بن جاؤں لیکن یہوواہ کے گواہوں کے مذہب کا نہیں۔ میرے ایک رشتےدار جن کا سیاست میں بڑا نام تھا، اُنہیں یہ بالکل پسند نہیں تھا کہ مَیں یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ وقت گزارتا ہوں۔ وہ اکثر مجھ پر تنقید کرتے تھے۔
لیکن یہ سیکھنے سے کہ یسوع مسیح لوگوں کے ساتھ کس طرح پیش آتے تھے اور اُن کی بتائی ہوئی باتوں پر عمل کرنے سے مَیں دوسروں کی طرف سے ہونے والی مخالفت کا سامنا کر پایا۔ جب مَیں نے دیکھا کہ یہوواہ کے گواہوں کی تعلیمات بائبل سے کتنا میل کھاتی ہیں تو مجھے یقین ہو گیا کہ مجھے سچا مذہب مل گیا ہے۔ مثال کے طور پر یہوواہ کے گواہ بائبل میں بتائے گئے حکم پر عمل کرتے ہوئے دوسروں کو مُنادی کرتے ہیں۔ (متی 28:19، 20؛ اعمال 15:14) اور وہ سیاست میں حصہ نہیں لیتے۔—زبور 146:3، 4؛ یوحنا 15:17، 18۔
میری زندگی سنور گئی: بائبل میں بتائے گئے اصولوں پر عمل کرنے سے مجھے بڑا فائدہ ہوا ہے۔مثال کے طور پر چرس چھوڑنے سے میرے پیسوں کی بھی بچت ہوئی ہے اور میری جسمانی اور ذہنی صحت بھی بہتر ہوئی ہے۔
اب میری زندگی کو ایک مقصد ملا ہے۔ایک ایسا مقصد جسے مَیں اپنی نوجوانی سے ڈھونڈھ رہا تھا۔ سب سے بڑھ کر اب مَیں خود کو خدا کے قریب محسوس کرتا ہوں۔—یعقوب 4:8۔
”مَیں نے اپنے غصے پر قابو پانا سیکھ لیا“—مارٹینو پیڈریٹی
عمر: 43 سال
پیدائش کا ملک: آسٹریلیا
ماضی: منشیات بیچنے والا
میری سابقہ زندگی: جب مَیں چھوٹا تھا تو ہم اکثر ایک جگہ سے دوسری جگہ شفٹ ہوتے رہتے تھے۔ ہم کئی چھوٹے چھوٹے شہروں اور ایک بڑے شہر میں بھی رہے۔ ایک بار ہم ایک دُور دراز علاقے میں ایک سیاہفام قبیلے کی بستی میں بھی رہے۔ مجھے یاد ہے کہ وہاں مَیں نے اپنے کزنوں اور ماموؤں کے ساتھ بڑا اچھا وقت گزارا۔ ہم مل کر مچھلیاں پکڑنے جاتے تھے، شکار کرنے جاتے تھے اور مل کر ایسی چیزیں بناتے تھے جو وہاں رہنے والے سیاہفام قبیلے کے لوگ شکار کے لیے اِستعمال کرتے ہیں۔
میرے ابو باکسنگ کرتے تھے اور جب مَیں بہت چھوٹا ہی تھا تو اُنہوں نے مجھے بھی باکسنگ کرنا سکھائی۔ لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کرنا تو میرا روز کا معمول بن گیا تھا۔ جب مَیں نوجوان تھا تو مَیں اکثر کئی کئی گھنٹے باروں میں شراب پیا کرتا تھا۔ میرے دوست اور مَیں تو لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے موقعے ڈھونڈتے رہتے تھے۔ ایک بار تو ہم نے چاقو اور بیس بال کے بلے سے 20 سے زیادہ لوگوں پر حملہ کِیا۔
مَیں پیسہ کمانے کے لیے منشیات اور چوری کا سامان بیچا کرتا تھا۔ اِس کے علاوہ مَیں منشیات بیچنے والوں کے لیے کام کرتا تھا اور اُن کی طرف سے جا کر لوگوں سے پیسے جمع کِیا کرتا تھا۔ اگر لوگ پیسہ دینے سے اِنکار کرتے تو مَیں اُنہیں ڈراتا دھمکاتا تھا۔ مَیں کانٹریکٹ کلرِ بننا چاہتا تھا۔ میرا تو یہی ماننا تھا کہ اِس سے پہلے کہ کوئی اَور تمہیں جان سے مارے، تُم اُسے جان سے مار دو۔
پاک کلام کی تعلیم کا اثر: مَیں چھوٹی عمر سے ہی یہوواہ کے گواہوں کے بارے میں سنتا آیا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ جب میری عمر تقریباً 20 سال تھی تو مَیں امی سے پوچھتا تھا کہ کیا وہ جانتی ہیں کہ یہوواہ کے گواہ کہاں ملیں گے۔ دو دن بعد ایک یہوواہ کا گواہ جس کا نام ڈِکسن تھا، میرے گھر آیا۔ کچھ دیر باتچیت کرنے کے بعد اُس نے مجھے اپنی عبادت پر آنے کی دعوت دی۔مَیں نے اُس کی دعوت کو قبول کر لیا اور گواہوں کی عبادت پر گیا۔ اب مجھے اُن کی عبادتوں پر جاتے ہوئے 20 سال ہو چُکے ہیں۔ میرے ذہن میں جو بھی سوال تھے، یہوواہ کے گواہوں نے اُن کے جواب بائبل میں سے دیے۔
مجھے یہ جان کر بڑی خوشی ہوئی کہ یہوواہ ہر شخص کی فکر رکھتا ہے، اُس شخص کی بھی جو اُس کی عبادت نہیں کرتا۔ (2-پطرس 3:9) مَیں جان گیا کہ یہوواہ ایک شفیق باپ ہے جو اُس وقت بھی میرا خیال رکھے گا جب کوئی اَور ایسا کرنے کے لیے نہیں ہوگا۔ مجھے یہ جان کر بڑی تسلی ملی کہ اگر مَیں اپنے غلط کاموں کو چھوڑ دوں گا تو یہوواہ میرے گُناہوں کو معاف کر دے گا۔ پاک کلام میں اِفسیوں 4:22-24 میں لکھی بات نے مجھ پر بڑا گہرا اثر کِیا۔اِس آیت سے مجھے حوصلہ ملا کہ مَیں اپنی ”پُرانی شخصیت کو اُتار“ دوں اور ’اُس نئی شخصیت کو پہن لوں جو خدا کی مرضی کے مطابق ڈھالی گئی ہے۔‘
مجھے اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانے میں کافی وقت لگا۔کبھی کبھار تو مَیں پورا پورا ہفتہ منشیات کو ہاتھ تک نہیں لگاتا تھا۔لیکن ہفتے اور اِتوار کو جب مَیں اپنے دوستوں کے ساتھ ہوتا تھا تو اُن کے دباؤ میں آ کر مَیں پھر سے منشیات لے لیتا تھا۔ مَیں سمجھ گیا کہ اگر مَیں اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانا چاہتا ہوں تو مجھے اپنے اِن دوستوں کے ساتھ اُٹھنا بیٹھنا چھوڑنا ہوگا۔ اِس لیے مَیں نے فیصلہ کِیا کہ مَیں آسٹریلیا کی کسی اَور ریاست میں شفٹ ہو جاؤں گا۔ میرے کچھ دوستوں نے کہا کہ وہ میرے ساتھ سفر کرنا چاہتے ہیں جس پر مجھے کوئی اِعتراض نہیں تھا۔سفر کے دوران اُنہوں نے چرس پینی شروع کر دی اور مجھ سے بھی ایسا کرنے کو کہا۔ مَیں نے اُنہیں بتایا کہ مَیں نے اِن بُری عادتوں کو چھوڑ دیا ہے۔ جب ہم بارڈر پر پہنچے تو میرے دوست واپس چلے گئے اور مَیں نے اکیلے اپنا سفر جاری رکھا۔ کچھ وقت بعد مجھے پتہ چلا کہ میرے دوستوں نے بندوق کی نوک پر ایک بینک کو لُوٹا ہے۔
میری زندگی سنور گئی: جب مَیں نے اپنے پُرانے دوستوں کو چھوڑ دیا تو میرے لیے اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانا آسان ہو گیا۔ 1989ء میں مَیں نے یہوواہ کے ایک گواہ کے طور پر بپتسمہ لے لیا۔کچھ وقت بعد میری بہن، میری امی اور میرے ابو بھی میرے ساتھ مل کر یہوواہ کی عبادت کرنے لگے۔
میری شادی کو 17 سال ہو گئے ہیں اور میرے تین بچے ہیں۔ مَیں نے اپنے غصے پر قابو پانا سیکھ لیا ہے۔ مَیں نے یہ بھی سیکھ لیا ہے کہ مَیں ہر ’قوم، قبیلے اور زبان‘ کے لوگوں سے محبت رکھوں۔ (مکاشفہ 7:9) مجھ پر یسوع کے یہ الفاظ واقعی سچ ثابت ہوئے:”اگر آپ میری باتوں پر عمل کرتے رہیں گے تو آپ واقعی میرے شاگرد ہوں گے۔ اور آپ سچائی کو جان جائیں گے اور سچائی آپ کو آزاد کر دے گی۔“—یوحنا 8:31، 32۔
[صفحہ نمبر 19 پر عبارت]
اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانے میں یہ بھی شامل تھا کہ مَیں ایسی موسیقی سننا چھوڑ دوں جو تعصب کو ہوا دیتی ہے۔
[صفحہ نمبر 20 پر عبارت]
میرے دوست اور مَیں تو لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے موقعے ڈھونڈتے رہتے تھے۔ ایک بار تو ہم نے چاقو اور بیس بال کے بلے سے 20 سے زیادہ لوگوں پر حملہ کِیا۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 2 رستافاری فرقہ ایک ایسا فرقہ ہے جس کے لوگ ایتھیوپیا کے سابق شہنشاہ ہائلی سلاسی کو خدا مانتے ہیں اور لمبی لمبی چوٹیاں بنا کر رکھتے ہیں۔