مسیحیوں کے طور پر زندگی
پہلے جا کر اپنے بھائی سے صلح کریں—لیکن کیسے؟
ذرا تصور کریں کہ آپ یسوع مسیح کے زمانے میں ہیں اور گلیل میں رہتے ہیں۔ آپ جھونپڑیوں کی عید منانے کے لیے یروشلیم آئے ہیں۔ شہر اُن لوگوں سے کھچاکھچ بھرا ہوا ہے جو یہ عید منانے کے لیے دُور دُور سے آئے ہیں۔ آپ یہوواہ کے حضور ایک قربانی پیش کرنا چاہتے ہیں۔ اِس لیے آپ ایک بکرا لیتے ہیں۔ اب آپ شہر کی تنگ اور بِھیڑبھاڑ والی گلیوں سے راستہ بناتے ہوئے ہیکل کی طرف جا رہے ہیں۔ آخر آپ ہیکل پہنچ گئے ہیں۔ یہاں قربانی پیش کرنے کے لیے آئے ہوئے لوگوں کا اِتنا رش ہے کہ پاؤں رکھنے کی بھی جگہ نہیں۔ بہت اِنتظار کرنے کے بعد آپ کی باری آ گئی ہے کہ آپ اپنا بکرا کاہن کے حوالے کریں۔ لیکن اچانک آپ کو یاد آتا ہے کہ آپ کا بھائی آپ سے ناراض ہے اور وہ بِھیڑ میں یا شہر میں کہیں بھی ہو سکتا ہے۔ اِس صورت میں آپ کیا کریں گے؟ یسوع مسیح نے بتایا کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ (متی 5:24 کو پڑھیں۔) آپ اور آپ کا بھائی یسوع مسیح کی ہدایت کے مطابق صلح کیسے کر سکتے ہیں؟ نیچے دی گئی فہرستوں میں صحیح جواب پر نشان لگائیں۔
آپ کو . . .
-
اپنے بھائی سے اُسی صورت میں بات کرنی چاہیے اگر آپ کو لگتا ہے کہ اُس کے پاس آپ سے ناراض ہونے کی جائز وجہ ہے۔
-
اپنے بھائی کی سوچ کو درست کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اگر آپ کو لگتا ہے کہ وہ بہت حساس ہے یا معاملے میں اُس کی بھی غلطی ہے۔
-
اپنے بھائی کی بات بڑے دھیان سے سننی چاہیے اور اگر آپ کو اُس کی بات پوری طرح سمجھ نہیں بھی آتی تو پھر بھی اُسے جو دُکھ پہنچا ہے یا غیراِرادی طور پر جو نقصان پہنچا ہے، اُس کے لیے دل سے معافی مانگنی چاہیے۔
آپ کے بھائی کو . . .
-
کلیسیا میں دوسرے بہن بھائیوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اُنہیں بتانا چاہیے کہ آپ نے اُس کے ساتھ کتنا بُرا سلوک کِیا ہے۔
-
آپ سے غصے سے بات کرنی چاہیے، معاملے کی چھوٹی چھوٹی بات کو دُہرانا چاہیے اور آپ سے توقع کرنی چاہیے کہ آپ اپنی غلطی مانیں۔
-
اِس بات کی قدر کرنی چاہیے کہ آپ نے خاکساری اور ہمت سے کام لیتے ہوئے اُس سے بات کی ہے اور اُسے دل سے معاف کر دیا ہے۔
اگرچہ آج یہوواہ کی عبادت کرنے میں جانوروں کی قربانیاں چڑھانا شامل نہیں ہے لیکن یسوع مسیح کی بات سے ہم صلح کرنے اور ایسی عبادت کے درمیان تعلق کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں جو یہوواہ قبول کرتا ہے؟