پاک کلام سے سنہری باتیں
سمجھداری کی اہمیت
سلیمان نے یہوواہ سے سمجھداری مانگی۔ (1-سلا 3:7-9؛ م11 1/12 ص. 14-15 پ. 4-6)
یہوواہ کو سلیمان کی درخواست اچھی لگی۔ (1-سلا 3:10-13)
سلیمان نے اُس سمجھداری سے کام لیا جو یہوواہ نے اُنہیں دی، اِس لیے پورے ملک میں امن اور سکون رہا۔ (1-سلا 4:25)
ایک سمجھدار اِنسان کسی صورتحال کے بارے میں نہ صرف معلومات حاصل کرتا ہے بلکہ اُسے اچھی طرح سے سمجھنے کی کوشش بھی کرتا ہے اور پھر کوئی فیصلہ کرتا ہے۔ ”حکمت [”سمجھداری،“ ترجمہ نئی دُنیا]“ سونے سے زیادہ قیمتی ہے۔ (امثا 16:16) اگر ہم سمجھدار بننا چاہتے ہیں تو ہم یہوواہ سے درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ ہمیں سمجھداری عطا کرے، ہم یہوواہ کا خوف رکھ سکتے ہیں، خاکسار بن سکتے ہیں اور اُس کے کلام پر گہرائی سے سوچ بچار کر سکتے ہیں۔