مسیح نے ہماری خاطر تکلیفیں سہیں
’وہ آدمیوں میں حقیرومردود تھا۔ ہم نے اُسے خدا کا مارا کوٹا اور ستایا ہوا سمجھا‘
-
یسوع مسیح کو حقیر سمجھا گیا اور اُن پر کفر بکنے کا اِلزام لگایا گیا۔ کچھ لوگوں کا ماننا تھا کہ خدا یسوع کو سزا دے رہا ہے گویا اُنہیں ایک سنگین بیماری میں مبتلا کر رہا ہے۔
’یہوواہ کو پسند آیا کہ اُسے کچلے۔ اور یہوواہ کی مرضی اُس کے ہاتھ کے وسیلہ سے پوری ہوگی‘
-
بےشک یہوواہ خدا کو اپنے بیٹے کی موت پر بہت تکلیف سے گزرنا پڑا۔ لیکن وہ اِس بات سے خوش تھا کہ یسوع اپنی موت تک اُس کے وفادار رہے۔ یسوع مسیح کی قربانی سے شیطان کا یہ اِلزام غلط ثابت ہو گیا کہ اِنسان خدا کے وفادار نہیں رہ سکتے۔ اِس قربانی کے ذریعے اُن لوگوں کے لیے بہت سی برکتیں حاصل کرنا ممکن ہوا جو اپنے گُناہوں سے توبہ کرتے ہیں۔ یوں ’یہوواہ کی مرضی پوری‘ ہوئی۔