سن 32ء کی عیدِفسح سے تھوڑی دیر پہلے یسوع مسیح نے ایک معجزہ کِیا۔ یہ واحد معجزہ ہے جس کا ذکر چاروں اِنجیلوں میں ہوا ہے۔
اِس موقعے پر یسوع مسیح نے لوگوں کو کھانا دینے کے لیے جو طریقہ اِستعمال کِیا، وہ اُسے آج بھی اِستعمال کر رہے ہیں۔
-
یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو بہت سے لوگوں کو کھانے دینے کی ہدایت کی حالانکہ اُن کے پاس صرف پانچ روٹیاں اور دو مچھلیاں تھیں۔
-
یسوع مسیح نے روٹیاں اور مچھلیاں لیں اور دُعا کرنے کے بعد اِنہیں شاگردوں کو دیا اور شاگردوں نے اِنہیں لوگوں میں بانٹ دیا۔
-
اِس معجزے کے ذریعے یسوع مسیح نے لوگوں کو وافر مقدار میں کھانا فراہم کِیا۔ یوں یسوع مسیح نے ایک چھوٹے گروہ یعنی اپنے شاگردوں کے ذریعے بہت سے لوگوں کو کھانا دیا۔
-
یسوع مسیح نے پیشگوئی کی کہ آخری زمانے میں وہ ”وفادار اور سمجھدار غلام“ کو مقرر کریں گے جو اُن کے ”گھر کے غلاموں“ کو ”صحیح وقت پر [روحانی] کھانا“ دے گا۔—متی 24:45۔
-
سن 1919ء میں یسوع مسیح نے ”وفادار اور سمجھدار غلام“ یعنی مسحشُدہ مسیحیوں کے ایک چھوٹے گروہ کو ”گھر کے غلاموں“ یعنی اُن لوگوں پر مقرر کِیا جنہیں کھانا دیا جائے گا۔
-
یسوع مسیح، مسحشُدہ مسیحیوں کے چھوٹے گروہ کے ذریعے روحانی کھانا دینے کے لیے وہی طریقہ اِستعمال کر رہے ہیں جو اُنہوں نے پہلی صدی میں اِستعمال کِیا تھا۔
مَیں کیسے ظاہر کر سکتا ہوں کہ مَیں اِس بات کو قبول کرتا ہوں کہ یسوع مسیح ”وفادار اور سمجھدار غلام“ کے ذریعے روحانی کھانا فراہم کر رہے ہیں؟