مسیحیوں کے طور پر زندگی
گواہی دینے کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھاریں—سوالوں کو مؤثر طریقے سے اِستعمال کریں
یہ مہارت پیدا کرنا ضروری کیوں ہے؟ اگر ایک ”آدمی کے دل کی بات گہرے پانی کی مانند ہے“ تو سوال ایک بالٹی کی مانند ہیں جس کے ذریعے اِس پانی کو نکالا جا سکتا ہے۔ (امثا 20:5) سوالوں کے ذریعے ہم اپنے سامعین کو باتچیت میں ملوث کر سکتے ہیں۔ اگر ہم سوچ سمجھ کر سوال پوچھتے ہیں تو ہمیں سامعین کے دل کی بات پتہ چل سکتی ہے۔ یسوع مسیح دوسروں سے بہت مؤثر سوالات پوچھتے تھے۔ ہم اُن کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
-
ایسے سوال پوچھیں جن سے آپ دوسروں کا نظریہ جان سکیں۔ ایک موقعے پر یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کچھ سوال پوچھے جن سے اُنہیں اُن کا نظریہ پتہ چلا۔ (متی 16:13-16؛ بیای ص. 238 پ. 3-5) آپ دوسروں کا نظریہ جاننے کے لیے اُن سے کون سے سوال پوچھ سکتے ہیں؟
-
ایسے سوال پوچھیں جن سے دوسرے خود صحیح نتیجے پر پہنچ سکیں۔ یسوع مسیح نے پطرس کی سوچ کو درست کرنے کے لیے اُن سے سوال پوچھے اور ساتھ میں آپشن بھی دیے جس سے پطرس صحیح نتیجے پر پہنچ گئے۔ (متی 17:24-26) آپ دوسروں سے کون سے سوال پوچھ سکتے ہیں تاکہ وہ خود صحیح نتیجے پر پہنچ سکیں؟
-
اپنے سامعین کو داد دیں۔ جب ایک شریعت کے عالم نے ”عقلمندی سے جواب“ دیا تو یسوع مسیح نے اُسے داد دی۔ (مر 12:34) آپ کسی ایسے شخص کو داد کیسے دے سکتے ہیں جو کسی سوال کا جواب دیتا ہے؟
ویڈیو ”وہ کام کریں جو مسیح نے کیے—تعلیم دیں“ کا پہلا حصہ دیکھیں اور پھر اِن سوالوں کے جواب دیں:
-
اگرچہ مبشر نے بالکل صحیح معلومات اِستعمال کیں پھر بھی یہ تعلیم دینے کا صحیح طریقہ کیوں نہیں تھا؟
-
معلومات کی محض وضاحت کرنا کافی کیوں نہیں ہے؟
ویڈیو کا دوسرا حصہ دیکھیں اور پھر اِن سوالوں کے جواب دیں:
-
مبشر نے سوالوں کو مؤثر طریقے سے کیسے اِستعمال کِیا؟
-
ہم اِس مبشر کے تعلیم دینے کے طریقے سے اَور کون سی باتیں سیکھ سکتے ہیں؟