مسیحیوں کے طور پر زندگی
خود کو یہوواہ کی نظر سے دیکھیں
”[یہوواہ] اپنے لوگوں سے خوشنود [یعنی خوش] رہتا ہے۔“ (زبور 149:4) اگرچہ ہم عیبدار ہیں لیکن پھر بھی یہوواہ ہماری خوبیوں پر دھیان دیتا ہے اور اِس بات پر غور کرتا ہے کہ ہم اُس کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کبھی کبھار ہمیں اپنے بارے میں صحیح سوچ رکھنا مشکل لگے اور ہم اپنی خوبیوں سے زیادہ اپنی خامیوں پر غور کرنے لگیں۔ شاید ہم دوسروں کے رویوں کی وجہ سے ایسا سوچنے لگیں۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ماضی کی غلطیوں کے بارے میں سوچتے رہنے سے ہمیں یہ لگنے لگے کہ خدا ہم سے پیار نہیں کرتا۔ ایسے احساسات پر قابو پانے میں کون سی چیز ہماری مدد کر سکتی ہے؟
یاد رکھیں کہ یہوواہ خدا وہ دیکھ سکتا ہے جو اِنسان نہیں دیکھ سکتے۔ (1-سمو 16:7) اِس کا مطلب ہے کہ خدا ہم میں وہ خوبیاں دیکھ سکتا ہے جو ہم خود میں نہیں دیکھ پاتے۔ خوشی کی بات ہے کہ بائبل یہ سمجھنے میں ہماری مدد کرتی ہے کہ یہوواہ ہمیں کس نظر سے دیکھتا ہے۔ جب ہم بائبل میں لکھی مثالوں اور آیتوں پر غور کرتے ہیں تو ہم جان جاتے ہیں کہ یہوواہ اُن لوگوں سے بہت پیار کرتا ہے جو اُس کی عبادت کرتے ہیں۔
ویڈیو ”بھروسا رکھیں کہ یہوواہ آپ سے پیار کرتا ہے“ کو دیکھیں اور پھر نیچے دیے گئے سوالوں کے جواب دیں:
-
دوڑ میں حصہ لینے والے بچے اور اُس کے باپ کی مثال سے ہمیں کیسے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ ہمارے بارے میں کیا سوچتا ہے؟
-
اگر ایک شخص جس نے ماضی میں سنگین گُناہ کِیا ہے، خدا سے دوستی کرنے کے لیے ضروری قدم اُٹھاتا ہے تو وہ اِس بات کا یقین کیسے رکھ سکتا ہے کہ یہوواہ نے اُسے معاف کر دیا ہے؟—1-یوح 3:19، 20۔
-
داؤد اور یہوسفط کی مثال پر غور کرنے سے بھائی کو کیا فائدہ ہوا؟