پاک کلام سے سنہری باتیں
’جنگ تو یہوواہ کی ہے‘
داؤد یہوواہ پر اِس لیے ایمان رکھتے تھے کیونکہ اُنہوں نے اُس کے بارے میں سیکھا تھا اور دیکھا تھا کہ یہوواہ نے کس کس طرح اُن کی مدد کی ہے۔ (1-سمو 17:36، 37؛ مع16.4 ص. 11 پ. 2-3)
اُنہوں نے یہ نہیں سوچا کہ جولیت اُن سے کتنا بڑا ہے بلکہ اُنہوں نے یہ یاد رکھا کہ جولیت یہوواہ کے سامنے کتنا چھوٹا ہے۔ (1-سمو 17:45-47؛ مع16.4 ص. 11-12)
یہوواہ کی مدد سے داؤد نے ایک طاقتور دُشمن کو ہرا دیا۔ (1-سمو 17:48-50؛ مع16.4 ص. 12 پ. 5؛ سرِورق کی تصویر کو دیکھیں۔)
کبھی کبھار ہمیں بڑی بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے کہ اذیت برداشت کرنا یا کسی بُری عادت پر قابو پانا۔ جب ہمیں یہ لگنے لگے کہ ہماری مشکلیں اِتنی بڑی ہیں کہ ہم اِن کا مقابلہ نہیں کر سکتے تو ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ یہوواہ کی بےپناہ طاقت کے سامنے یہ کچھ بھی نہیں۔—ایو 42:1، 2۔