28 مارچ–3 اپریل
فدیہ—مُردوں کے جی اُٹھنے کا ذریعہ
یادگاری تقریب کے ذریعے ہمیں اُن برکتوں پر غور کرنے کا موقع ملتا ہے جو ہمیں یسوع مسیح کی قربانی کی بِنا پر ملیں گی۔ اِن میں سے ایک برکت یہ ہے کہ یہوواہ خدا مُردوں کو زندہ کرے گا۔ وہ کبھی نہیں چاہتا تھا کہ اِنسان مریں۔ اِسی لیے جب ہمارا کوئی عزیز فوت ہو جاتا ہے تو ہم سخت کرب سے گزرتے ہیں۔ (1-کُر 15:26) جب یسوع نے لعزر کی موت پر اپنے پیروکاروں کو روتے دیکھا تو وہ خود بھی بڑے غمزدہ ہوئے۔ (یوح 11:33-35) یسوع مسیح کے احساسات سے اُن کے آسمانی باپ کے احساسات کی جھلک نظر آتی ہے۔ اِس لیے ہم پورے یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ جب ہم اپنے کسی عزیز کی موت پر غمزدہ ہوتے ہیں تو ہمیں اِس حالت میں دیکھ کر یہوواہ خدا کو بےحد دُکھ ہوتا ہے۔ (یوح 14:7) یہوواہ خدا بڑی شدت سے اُس وقت کا اِنتظار کر رہا ہے جب وہ اپنے بندوں کو زندہ کرے گا۔ اور یقیناً ہم بھی اُس وقت کے بڑے مشتاق ہیں۔—ایو 14:14، 15۔
چونکہ یہوواہ خدا ہر کام منظم طریقے سے کرتا ہے اِس لیے ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ وہ مُردوں کو بھی منظم انداز میں ہی زندہ کرے گا۔ (1-کُر 14:33، 40) جنازوں کے لیے جمع ہونے کی بجائے شاید ہم تھوڑے تھوڑے عرصے بعد اُن لوگوں کا خیرمقدم کرنے کے لیے جمع ہوں گے جنہیں زندہ کِیا جائے گا۔ جب آپ کا کوئی عزیز فوت ہو جاتا ہے تو کیا آپ اُس وقت کے بارے میں سوچتے ہیں جب خدا مُردوں کو زندہ کرے گا؟ (2-کُر 4:17، 18) کیا آپ اِس بات کے لیے خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اُس نے فدیے کا بندوبست کِیا اور اپنے کلام میں یہ بتایا کہ وہ مُردوں کو زندہ کرے گا؟—کُل 3:15۔
-
آپ اپنے کن دوستوں اور رشتےداروں سے خاص طور پر ملنے کے مشتاق ہیں؟
-
آپ بائبل میں ذکرکردہ خدا کے کن بندوں سے ملنا چاہیں گے؟