مسیحیوں کے طور پر زندگی
اِس بات کا یقین رکھیں کہ آپ دُنیا کے خاتمے سے بچ جائیں گے
بہت جلد یہوواہ کا صبر ختم ہو جائے گا اور وہ اِس بُری دُنیا کو تباہ کر دے گا۔ جھوٹا مذہب تباہ ہو جائے گا؛ قوموں کا گروہ مل کر خدا کے بندوں پر حملہ کرے گا اور یہوواہ خدا بُرے لوگوں کو ہرمجِدّون کی جنگ میں ختم کر دے گا۔ خدا کے بندے بڑے شوق سے اِن اہم اور شاندار واقعات کے پورا ہونے کے منتظر ہیں۔
سچ ہے کہ ہم بڑی مصیبت کے حوالے سے ہر بات نہیں جانتے۔ مثال کے طور پر ہم نہیں جانتے کہ یہ کب شروع ہوگی۔ ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ سیاسی طاقتیں کن باتوں کی وجہ سے مذہب پر حملہ کریں گی۔ ہمیں نہیں پتہ کہ جب قومیں خدا کے بندوں پر حملہ کریں گی تو وہ کتنی دیر تک رہے گا اور وہ کس کس طرح سے اُن پر حملہ کریں گی۔ ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ یہوواہ ہرمجِدّون کی جنگ پر بُرے لوگوں کو ہلاک کرنے کے لیے اصل میں کون سا طریقہ اپنائے گا۔
لیکن پاک کلام میں ہمیں وہ تمام معلومات دی گئی ہیں جن کی مدد سے ہم دلیری سے مستقبل میں ہونے والی باتوں کا سامنا کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہم جانتے ہیں کہ ہم ”آخری زمانے“ کے بالکل آخر میں رہ رہے ہیں۔ (2-تیم 3:1) ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ مذہب پر حملہ ’مختصر کر دیا جائے گا‘ تاکہ سچا مذہب تباہ نہ ہو۔ (متی 24:22) ہمیں پتہ ہے کہ یہوواہ اپنے بندوں کو بچائے گا۔ (2-پطر 2:9) اور ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ یہوواہ نے جس شخص کو بُرے لوگوں کو ہلاک کرنے اور بڑی بِھیڑ کو ہرمجِدّون سے بچانے کے لیے چُنا ہے، وہ بہت طاقتور ہے اور اِنصاف سے عدالت کرے گا۔—مکا 19:11، 15، 16۔
مستقبل میں جو ہونے والا ہے، اُس کی وجہ سے لوگ ”ڈر کے مارے چکرا جائیں گے۔“ لیکن جب ہم اِس بارے میں پڑھتے اور سوچ بچار کرتے ہیں کہ یہوواہ نے ماضی میں اپنے بندوں کو کیسے بچایا اور وہ مستقبل میں کیا کرے گا تو ہم اِس یقین سے ’سیدھے کھڑے ہو سکتے اور اپنے سر اُٹھا سکتے ہیں کہ ہماری نجات کا وقت نزدیک ہے۔‘—لُو 21:26، 28۔