کُلسّیوں 2:1-23
2 مَیں چاہتا ہوں کہ آپ اِس بات کو جان جائیں کہ مَیں آپ کی اور اُن کی خاطر جو لودیکیہ میں ہیں بلکہ اُن سب کی خاطر جو مجھ سے کبھی نہیں ملے، کتنی جدوجہد کر رہا ہوں
2 تاکہ اُن کے دلوں کو تسلی ملے، وہ محبت کی بِنا پر متحد ہوں اور اُنہیں ایسی برکتیں ملیں جو سچائی کو پوری طرح سمجھنے سے حاصل ہوتی ہیں اور یوں اُنہیں خدا کے مُقدس راز یعنی مسیح کے بارے میں صحیح علم حاصل ہو۔
3 مسیح میں ہی علم اور دانشمندی کے سارے خزانے پوشیدہ ہیں۔
4 مَیں یہ باتیں اِس لیے کہہ رہا ہوں تاکہ کوئی شخص آپ کو دلکش باتوں سے دھوکا نہ دے سکے۔
5 حالانکہ مَیں جسمانی طور پر آپ کے پاس نہیں ہوں لیکن آپ میرے دل* میں بسے ہیں کیونکہ مَیں اِس بات سے بہت خوش ہوں کہ آپ ہر کام بڑے سلیقے سے کرتے ہیں اور مسیح پر مضبوط ایمان رکھتے ہیں۔
6 لہٰذا جس طرح آپ نے مالک مسیح یسوع کو قبول کِیا اُسی طرح اُن کے ساتھ چلتے رہیں
7 اور جیسے آپ کو سکھایا گیا تھا، اُن میں جڑ پکڑتے اور مضبوط ہوتے جائیں اور اپنے ایمان پر قائم رہیں اور خوب شکرگزاری کریں۔
8 خبردار رہیں کہ کوئی آپ کو ایسے فلسفوں اور فضول باتوں کا شکار نہ بنا لے جو اِنسانی روایتوں اور دُنیا کے بنیادی اصولوں کے مطابق ہیں لیکن مسیح کے مطابق نہیں ہیں
9 جو خدا کی تمام صفات سے معمور ہے۔
10 آپ کو سب کچھ مسیح کے ذریعے مل چُکا ہے جو تمام حکومتوں اور اِختیارات کا سربراہ ہے۔
11 اُس کے پیروکار ہونے کے ناتے آپ کا ختنہ ہو چُکا ہے۔ لیکن یہ وہ ختنہ نہیں ہے جو اِنسانوں کے ہاتھوں سے ہوتا ہے بلکہ یہ وہ ختنہ ہے جس کا تعلق مسیح سے ہے یعنی ایسا ختنہ جو جسم کے گُناہگار طورطریقوں کو اُتار پھینکنے سے ہوتا ہے۔
12 آپ مسیح جیسا بپتسمہ لے کر اُس کے ساتھ دفن ہوئے اور اُس کے پیروکار ہونے کے ناتے اُس کے ساتھ جی اُٹھے کیونکہ آپ خدا کی قدرت پر ایمان لائے جس نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کِیا۔
13 حالانکہ آپ اپنی خطاؤں کی وجہ سے مُردہ تھے اور آپ کا ختنہ نہیں ہوا تھا لیکن خدا نے آپ کو زندہ کِیا تاکہ آپ مسیح کے ساتھ متحد ہوں۔ اُس نے ہم پر مہربانی کی اور ہماری سب خطاؤں کو معاف کر دیا
14 اور حکموں کی اُس دستاویز کو مٹا دیا جو ہمارے خلاف تھی اور اِسے سُولی* پر ٹھونک کر ختم کر دیا۔
15 اِس سُولی کے ذریعے* اُس نے حکمرانوں اور اِختیار والوں کو ننگا کر دیا اور اُنہیں قیدیوں کے طور پر فتح کی پریڈ میں چلوایا اور سرِعام ذلیل کِیا۔
16 لہٰذا کسی کو یہ حق نہ دیں کہ وہ آپ کو بتائے کہ آپ کو کیا کھانا پینا چاہیے یا نئے چاند کا دن یا عیدیں یا سبت کا دن منانا چاہیے۔
17 یہ سب کچھ آنے والی چیزوں کا سایہ ہے لیکن اصلی چیزوں کا تعلق مسیح سے ہے۔
18 کسی ایسے شخص کی وجہ سے اِنعام سے محروم نہ ہو جائیں جو جھوٹی خاکساری اور فرشتوں کی عبادت کو پسند کرتا ہے اور دیکھی ہوئی باتوں پر اَڑا رہتا ہے اور اپنی جسمانی سوچ کے باعث بِلاوجہ مغرور ہو گیا ہے۔
19 ایسا شخص سر سے جُڑا نہیں رہتا یعنی اُس سر سے جس کے ذریعے پورے جسم کو خوراک ملتی ہے اور جس کی وجہ سے اعضا جوڑوں اور پٹھوں کے ذریعے ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہیں۔ اِسی سر کے ذریعے خدا کی مرضی کے مطابق جسم کی نشوونما ہوتی ہے۔
20 اگر آپ دُنیا کے بنیادی اصولوں کے لحاظ سے مسیح کے ساتھ مر گئے ہیں تو آپ ایسے زندگی کیوں گزار رہے ہیں جیسے آپ ابھی تک دُنیا کا حصہ ہوں؟ اور آپ ابھی تک اِن حکموں پر عمل کیوں کر رہے ہیں کہ
21 ”اِن کو نہ لو، اِن کو نہ چکھو، اِن کو نہ چھوؤ“؟
22 یہ حکم اِنسانوں کے فرمان اور تعلیم ہیں اور ایسی چیزوں کے بارے میں ہیں جو اِستعمال کے بعد ختم ہو جاتی ہیں۔
23 جن لوگوں کو یہ حکم بڑے معقول لگتے ہیں، وہ اپنے طریقے سے خدا کی عبادت کرتے ہیں، خاکساری کا دِکھاوا کرتے ہیں اور اپنے جسم پر ظلم کرتے ہیں۔ مگر یہ حکم جسمانی خواہشوں پر قابو پانے کے سلسلے میں کسی کام نہیں آتے۔