اعمال 12‏:1‏-‏25

  • یعقوب کی موت؛ پطرس کو قید کِیا جاتا ہے (‏1-‏5‏)‏

  • ایک فرشتہ پطرس کو رِہا کراتا ہے (‏6-‏19‏)‏

  • ایک فرشتہ ہیرودیس کو بیمار کر دیتا ہے (‏20-‏25‏)‏

12  اُس وقت بادشاہ ہیرودیس کلیسیا*‏ کے کچھ لوگوں کو اذیت دینے لگا۔ 2  اُس نے یوحنا کے بھائی یعقوب کو تلوار سے مروا دیا۔ 3  جب اُس نے دیکھا کہ یہ بات یہودیوں کو پسند آئی ہے تو اُس نے پطرس کو بھی گِرفتار کرنے کا حکم دیا۔ (‏یہ بے‌خمیری روٹی کی عید کے دوران ہوا۔)‏ 4  اُس نے اُنہیں پکڑ کر قیدخانے میں ڈلوا دیا اور اُنہیں چار چار سپاہیوں کی چار ٹولیوں کے حوالے کر دیا جو باری باری اُن پر پہرہ دیتی تھیں۔ دراصل وہ عیدِفسح کے بعد پطرس کو لوگوں کے سامنے پیش کرنے*‏ کا اِرادہ رکھتا تھا۔ 5  لہٰذا پطرس کو قیدخانے میں رکھا گیا۔ لیکن کلیسیا اُن کے لیے دل کی گہرائیوں سے دُعا کر رہی تھی۔‏ 6  ایک رات پطرس دو زنجیروں سے بندھے ہوئے دو سپاہیوں کے بیچ میں سو رہے تھے اور دو سپاہی دروازے کے سامنے پہرا دے رہے تھے۔ اگلے ہی دن ہیرودیس اُن کو لوگوں کے سامنے پیش کرنے والا تھا۔ 7  مگر اچانک یہوواہ*‏ کا ایک فرشتہ ظاہر ہوا اور قیدخانے میں روشنی چمکی۔ اُس نے پطرس کو تھپتھپا کر جگایا اور کہا:‏ ”‏جلدی سے اُٹھیں!‏“‏ اور زنجیریں کُھل کر اُن کے ہاتھوں سے گِر گئیں۔ 8  پھر فرشتے نے اُن سے کہا:‏ ”‏اپنے کپڑے اور جُوتے پہن لیں۔“‏ اُنہوں نے ایسا ہی کِیا۔ اِس کے بعد فرشتے نے کہا:‏ ”‏اپنی چادر لے لیں اور میرے پیچھے پیچھے آئیں۔“‏ 9  اور پطرس باہر گئے اور فرشتے کے پیچھے پیچھے چلنے لگے۔ لیکن وہ یہ نہیں جانتے تھے کہ جو کچھ فرشتے کے ذریعے ہو رہا ہے، وہ حقیقت ہے۔ اُنہیں لگ رہا تھا کہ وہ رُویا دیکھ رہے ہیں۔ 10  وہ پہرےداروں کی پہلی چوکی اور پھر دوسری چوکی کے پاس سے گزرے اور آخر اُس لوہے کے دروازے کے پاس پہنچ گئے جو شہر کی طرف کھلتا ہے۔ یہ دروازہ خودبخود کُھل گیا اور وہ اِس سے گزر کر گلی میں کچھ دُور تک گئے۔ پھر اچانک سے فرشتہ غائب ہو گیا۔ 11  تب پطرس کو احساس ہوا کہ یہ سب کچھ حقیقت ہے اور اُنہوں نے کہا:‏ ”‏اب مجھے یقین ہو گیا ہے کہ یہوواہ*‏ نے اپنا فرشتہ بھیجا اور مجھے ہیرودیس کے ہاتھوں سے بچا لیا اور یہودیوں کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا۔“‏ 12  اِس کے بعد وہ مریم کے گھر گئے جو اُس یوحنا کی ماں ہیں جو مرقس کہلاتا ہے۔ وہاں کافی شاگرد جمع تھے اور دُعا کر رہے تھے۔ 13  جب پطرس نے دروازہ کھٹکھٹایا تو رُدی نامی ایک نوکرانی دیکھنے آئی کہ دروازے پر کون ہے۔ 14  اُس نے پطرس کی آواز پہچان لی اور اِتنی خوش ہوئی کہ دروازہ کھولے بغیر ہی اندر بھاگ گئی اور سب کو بتایا کہ پطرس دروازے پر کھڑے ہیں۔ 15  اُن لوگوں نے اُس سے کہا:‏ ”‏تُم پاگل ہو گئی ہو!‏“‏ لیکن وہ اپنی بات پر اِصرار کرتی رہی۔ اِس پر اُنہوں نے کہا:‏ ”‏کہیں یہ اُن کا فرشتہ تو نہیں؟“‏ 16  اِس دوران پطرس دروازہ کھٹکھٹاتے رہے۔ جب اُن لوگوں نے دروازہ کھولا تو وہ پطرس کو دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ 17  مگر پطرس نے اُنہیں خاموش رہنے کا اِشارہ کِیا اور تفصیل سے بتایا کہ یہوواہ*‏ نے کیسے اُنہیں قیدخانے سے باہر نکالا۔ پھر اُنہوں نے کہا:‏ ”‏اِس بات کی خبر یعقوب اور دوسرے بھائیوں کو بھی دے دیں۔“‏ اِس کے بعد وہ وہاں سے نکلے اور کسی اَور جگہ چلے گئے۔‏ 18  جب دن ہوا تو سپاہیوں میں افراتفری پھیل گئی۔ وہ حیران تھے کہ پطرس کہاں غائب ہو گئے ہیں۔ 19  ہیرودیس نے پطرس کو ہر جگہ تلاش کرایا لیکن وہ کہیں نہیں ملے۔ اُس نے پہرےداروں سے پوچھ‌گچھ کی اور پھر حکم دیا کہ اُن کو سزا دی جائے۔ اِس کے بعد وہ یہودیہ سے قیصریہ گیا اور کچھ عرصہ وہیں رہا۔‏ 20  ہیرودیس کو صور اور صیدا کے لوگوں پر غصہ تھا۔ اِس لیے وہ لوگ مل کر اُس کے پاس آئے۔ اُنہوں نے بلا‌ستُس کو جو بادشاہ کی خواب‌گاہ کا مختار تھا، اپنی مدد کرنے پر راضی کر لیا اور بادشاہ سے صلح کرنے کی کوشش کی کیونکہ اُن کے ملک میں اناج اُس کے ملک سے آتا تھا۔ 21  پھر ایک خاص دن پر ہیرودیس نے شاہی لباس پہنا اور تختِ‌عدالت پر بیٹھ گیا اور لوگوں سے خطاب کرنے لگا۔ 22  وہاں موجود لوگ چلّانے لگے کہ ”‏یہ اِنسان کی نہیں، خدا کی آواز ہے!‏“‏ 23  اُسی لمحے یہوواہ*‏ کے فرشتے نے اُسے بیمار کر دیا کیونکہ اُس نے خدا کی بڑائی نہیں کی۔ اُس کے جسم میں کیڑے پڑ گئے اور وہ مر گیا۔‏ 24  لیکن یہوواہ*‏ کا کلام پھیلتا رہا اور ایمان لانے والوں کی تعداد بڑھتی گئی۔‏ 25  جہاں تک برنباس اور ساؤل کا تعلق ہے تو وہ یروشلیم میں اِمدادی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد واپس آئے اور یوحنا کو اپنے ساتھ لائے جو مرقس بھی کہلاتے ہیں۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏جماعت“‏
یا ”‏پطرس پر مُقدمہ چلانے“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏