اَمثال 14‏:1‏-‏35

  • ہر دل اپنا درد خود ہی جانتا ہے ‏(‏10‏)‏

  • سیدھی لگنے والی راہ جو موت کی طرف لے جاتی ہے ‏(‏12‏)‏

  • نادان شخص ہر بات کا یقین کر لیتا ہے ‏(‏15‏)‏

  • امیر شخص کے بہت سے دوست ہوتے ہیں ‏(‏20‏)‏

  • پُرسکون دل جسم میں جان ڈالتا ہے ‏(‏30‏)‏

14  جو عورت واقعی دانش‌مند ہوتی ہے، وہ اپنا گھر بناتی ہےلیکن بے‌وقوف عورت اپنے ہی ہاتھوں سے اِسے برباد کر دیتی ہے۔‏  2  سیدھی راہ پر چلنے والا شخص یہوواہ کا خوف رکھتا ہےلیکن ٹیڑھی*‏ راہ پر چلنے والا شخص اُس کی توہین کرتا ہے۔‏  3  بے‌وقوف شخص کی غرور سے بھری باتیں چھڑی کی طرح ہیںلیکن دانش‌مند لوگوں کے ہونٹ اُن کی حفاظت کرتے ہیں۔‏  4  جہاں گائے بیل نہیں ہوتے، وہاں چرنی*‏ صاف رہتی ہےلیکن بیل کی طاقت سے بہت فصل پیدا ہوتی ہے۔‏  5  وفادار گواہ جھوٹ نہیں بولتالیکن جھوٹا گواہ بات بات پر جھوٹ بولتا ہے۔‏  6  مذاق اُڑانے والا شخص دانش‌مندی تلاش کرتا ہے مگر وہ اُسے نہیں ملتیلیکن سمجھ‌دار شخص کو علم آسانی سے مل جاتا ہے۔‏  7  بے‌وقوف شخص سے دُور رہوکیونکہ آپ کو اُس کے ہونٹوں سے علم نہیں ملے گا۔‏  8  دانش‌مندی کی وجہ سے سمجھ‌دار شخص سمجھ جاتا ہے کہ وہ کس راستے پر جا رہا ہےلیکن احمق شخص اپنی بے‌وقوفی کی وجہ سے دھوکا کھا جاتا ہے۔‏*  9  بے‌وقوف لوگ اپنی غلطی کو*‏ ہنسی میں اُڑا دیتے ہیںلیکن سیدھی راہ پر چلنے والے لوگ صلح کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔‏* 10  ہر دل اپنا درد*‏ خود ہی جانتا ہےاور اُس کی خوشی میں بھی کوئی اَور شریک نہیں ہو سکتا۔‏ 11  بُرے شخص کا گھر برباد ہو جائے گالیکن سیدھی راہ پر چلنے والے شخص کا خیمہ آباد رہے گا۔‏* 12  ایک ایسی راہ ہے جو اِنسان کو صحیح لگتی ہےلیکن آخر میں وہ موت کی طرف لے جاتی ہے۔‏ 13  ہنسنے والے کے دل میں بھی دُکھ چھپا ہو سکتا ہےاور خوشی غم میں بدل سکتی ہے۔‏ 14  صحیح راہ سے بھٹک جانے والا دل اپنے کاموں کی فصل کاٹے گالیکن اچھا شخص اپنے کاموں کا پھل پائے گا۔‏ 15  نادان*‏ شخص ہر بات کا یقین کر لیتا ہےلیکن سمجھ‌دار شخص ہر قدم سوچ سمجھ کر اُٹھاتا ہے۔‏ 16  دانش‌مند شخص محتاط ہوتا ہے اور بُرائی سے مُنہ پھیر لیتا ہےلیکن احمق شخص لاپروا*‏ اور حد سے زیادہ خوداِعتماد ہوتا ہے۔‏ 17  جو شخص جلدی غصے میں آ جاتا ہے، وہ بے‌وقوفی کرتا ہےلیکن جو شخص سوچ سمجھ کر کام کرتا ہے،‏*‏ اُس سے نفرت کی جاتی ہے۔‏ 18  نادان*‏ شخص کو بے‌وقوفی ورثے میں ملے گیلیکن سمجھ‌دار شخص کو علم کا تاج پہنایا جائے گا۔‏ 19  بُرے لوگوں کو اچھے لوگوں کے سامنے جھکنا پڑے گااور بُرا شخص نیک شخص کے دروازوں پر جھکے گا۔‏ 20  غریب شخص سے اُس کے پڑوسی بھی نفرت کرتے ہیںلیکن امیر شخص کے بہت سے دوست ہوتے ہیں۔‏ 21  جو اپنے پڑوسی کو حقیر سمجھتا ہے، وہ گُناہ کرتا ہےلیکن جو ادنیٰ اِنسان پر مہربانی کرتا ہے، وہ خوش رہتا ہے۔‏ 22  سازشیں گھڑنے والے گمراہ ہو جائیں گے لیکن جن کی نیت اچھی ہوتی ہے، اُن سے اٹوٹ محبت اور وفاداری نبھائی جائے گی۔‏ 23  ہر طرح کی محنت سے فائدہ ہوتا ہےلیکن صرف باتیں کرنے کا انجام محتاجی ہوتا ہے۔‏ 24  دانش‌مند کی دولت اُس کا تاج ہےلیکن احمق کی بے‌وقوفی بڑھتی جاتی ہے۔‏ 25  سچا گواہ جانیں بچاتا ہےلیکن دھوکے‌باز گواہ بات بات پر جھوٹ بولتا ہے۔‏ 26  یہوواہ کا خوف رکھنے والا اُس پر پکا بھروسا رکھتا ہےاور یہ اُس کے بچوں کے لیے پناہ‌گاہ ہوگا۔‏ 27  یہوواہ کا خوف زندگی کا چشمہ ہےجو ایک شخص کو موت کے پھندے سے بچاتا ہے۔‏ 28  بڑی رعایا بادشاہ کی شان ہوتی ہےلیکن جس حکمران کی رعایا نہیں ہوتی، وہ برباد ہو جاتا ہے۔‏ 29  جو جلدی غصہ نہیں کرتا، اُس میں بڑی سُوجھ‌بُوجھ ہوتی ہےلیکن بے‌صبر شخص اپنی بے‌وقوفی ظاہر کرتا ہے۔‏ 30  پُرسکون دل جسم میں جان ڈالتا ہے*لیکن حسد ہڈیوں کو گلا دیتا ہے۔‏ 31  جو ادنیٰ شخص کو دھوکا دیتا ہے، وہ اُس کے خالق کی توہین کرتا ہےلیکن جو غریب پر مہربانی کرتا ہے، وہ اُس کے خالق کی تعظیم کرتا ہے۔‏ 32  بُرا شخص اپنی بُرائی کی وجہ سے برباد ہو جائے گالیکن نیک شخص اپنی وفاداری کی وجہ سے محفوظ رہے گا۔‏ 33  سمجھ‌دار شخص کے دل میں دانش‌مندی خاموشی سے بستی ہےلیکن احمق اپنی دانش‌مندی کا ڈھنڈورا پیٹتا رہتا ہے۔‏ 34  نیکی ایک قوم کو سرفراز کرتی ہےلیکن گُناہ ایک قوم کو رُسوا کرتا ہے۔‏ 35  بادشاہ اُس خادم سے خوش ہوتا ہے جو گہری سمجھ سے کام لیتا ہےلیکن اُس خادم پر اُس کا غصہ بھڑکتا ہے جو شرم‌ناک کام کرتا ہے۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏دھوکادہی کی“‏
وہ چیز جس میں جانوروں کو چارا ڈالا جاتا ہے۔‏
یا شاید ”‏دوسروں کو دھوکا دیتا ہے۔“‏
یا ”‏غلطی سدھارنے کو“‏
یا ”‏لوگوں کی نیت اچھی ہوتی ہے۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کی تلخی“‏
یا ”‏پھلے پھولے گا۔“‏
یا ”‏ناتجربہ‌کار“‏
یا ”‏غصیلا“‏
یا ”‏جس شخص کے پاس سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہوتی ہے،“‏
یا ”‏ناتجربہ‌کار“‏
یا ”‏کو تندرست رکھتا ہے“‏