اَمثال 18‏:1‏-‏24

  • الگ تھلگ رہنا خودغرضی اور غیردانش‌مندی ‏(‏1‏)‏

  • یہوواہ کا نام ایک مضبوط بُرج ‏(‏10‏)‏

  • دولت سے حقیقی تحفظ نہیں ملتا ‏(‏11‏)‏

  • دونوں فریقوں کی بات سننا دانش‌مندی ہے ‏(‏17‏)‏

  • ایسا دوست جو بھائی سے زیادہ وفا نبھاتا ہے ‏(‏24‏)‏

18  جو شخص الگ تھلگ رہتا ہے، وہ بس اپنی خواہشوں کے پیچھے بھاگتا ہے؛‏وہ ہر طرح کی دانش‌مندی کو ٹھکرا دیتا ہے۔‏*  2  احمق شخص کو سمجھ‌داری کی باتیں اچھی نہیں لگتیں؛‏اُسے صرف اپنے دل کی بات بتانا اچھا لگتا ہے۔‏  3  بُرا شخص اپنے ساتھ ذِلت بھی لاتا ہےاور بے‌عزتی کے ساتھ رُسوائی بھی ہوتی ہے۔‏  4  اِنسان کے مُنہ کی باتیں گہرے پانیوں کی طرح ہیں۔‏ دانش‌مندی کا چشمہ بہتی ندی کی طرح ہے۔‏  5  بُرے شخص کی طرف‌داری کرنا غلط ہےاور نیک شخص کو اِنصاف سے محروم رکھنا صحیح نہیں ہے۔‏  6  احمق شخص کی باتوں سے جھگڑا پیدا ہوتا ہےاور وہ اپنی زبان کی وجہ سے پِٹتا ہے۔‏  7  احمق شخص کی زبان اُسے برباد کر دیتی ہےاور اُس کے ہونٹ اُس کی جان کے لیے پھندا بن جاتے ہیں۔‏  8  بدنامی کرنے والے شخص کی باتیں لذیذ نوالوں کی طرح ہوتی ہیںجنہیں نگل کر سیدھا پیٹ میں ڈالا جاتا ہے۔‏  9  سُستی سے کام کرنے والا اُس شخص کا بھائی ہےجو تباہی لاتا ہے۔‏ 10  یہوواہ کا نام ایک مضبوط بُرج ہے؛‏ نیک شخص اُس میں بھاگ جاتا ہے اور محفوظ رہتا ہے۔‏* 11  امیر شخص کی دولت اُس کے لیے فصیل‌دار شہر کی طرح ہوتی ہے؛‏وہ اِسے ایک ایسی دیوار سمجھتا ہے جو اُسے محفوظ رکھتی ہے۔‏ 12  دل میں غرور ہو تو انجام تباہی ہوتا ہےاور عزت خاکسار بننے کے بعد ملتی ہے۔‏ 13  جو شخص پوری بات سننے سے پہلے جواب دیتا ہے،‏وہ بے‌وقوف ہوتا ہے اور اپنی بے‌عزتی کراتا ہے۔‏ 14  اِنسان کی ہمت*‏ اُسے بیماری میں سنبھال سکتی ہےلیکن مایوسی کے بوجھ*‏ کو کون سہہ سکتا ہے؟‏ 15  سمجھ‌دار شخص کا دل علم حاصل کرتا ہےاور دانش‌مند شخص کے کان علم کی تلاش میں رہتے ہیں۔‏ 16  تحفہ ایک شخص کے لیے راستہ کھول دیتا ہےاور اُسے بڑے بڑے لوگوں تک لے جاتا ہے۔‏ 17  جو شخص مُقدمے میں پہلے بولتا ہے، اُس کی باتیں صحیح لگتی ہیںلیکن جب دوسرا فریق آ کر اُس سے سوال جواب*‏ کرتا ہے تو سچائی سامنے آتی ہے۔‏ 18  قُرعہ ڈالنے سے جھگڑا ختم ہو جاتا ہےاور دو طاقت‌ور مخالفوں کے بیچ فیصلہ ہو جاتا ہے۔‏* 19  ناراض بھائی کو منانا فصیل‌دار شہر کو فتح کرنے سے زیادہ مشکل ہوتا ہےاور جھگڑے قلعے کے کُنڈوں کی طرح ہوتے ہیں۔‏ 20  اِنسان اپنے مُنہ کے پھل*‏ سے اپنا پیٹ بھرتا ہے؛‏وہ اپنے لبوں کی پیداوار سے سیر ہوتا ہے۔‏ 21  زندگی اور موت زبان کے قابو میں ہیں؛‏جو اِسے اِستعمال کرنا پسند کرتے ہیں، وہ اِس کا پھل کھائیں گے۔‏ 22  جس کو اچھی بیوی ملتی ہے، اُس کو نعمت ملتی ہےاور اُسے یہوواہ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔‏* 23  غریب شخص بولتے وقت مِنت‌سماجت کرتا ہےلیکن امیر شخص سختی سے جواب دیتا ہے۔‏ 24  ایسے ساتھی بھی ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کو تباہ کرنے کی تاک میں رہتے ہیںلیکن ایسا دوست بھی ہوتا ہے جو بھائی سے زیادہ وفا*‏ نبھاتا ہے۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏کو حقیر سمجھتا ہے۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اور اُسے اُونچی جگہ بٹھایا جاتا ہے۔“‏ یعنی پہنچ سے باہر
لفظی ترجمہ:‏ ”‏روح“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کچلی ہوئی روح“‏
یا ”‏تفتیش“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کو الگ کِیا جاتا ہے۔“‏
یا ”‏کی باتوں“‏
یا ”‏اُس پر یہوواہ کی مہربانی ہوتی ہے۔“‏
یا ”‏محبت“‏