اَمثال 31‏:1‏-‏31

  • بادشاہ لموایل کی باتیں (‏1-‏31‏)‏

    • ‏”‏اچھی بیوی کس کو مل سکتی ہے؟“‏ ‏(‏10‏)‏

    • سگھڑ اور محنتی ‏(‏17‏)‏

    • اُس کی زبان پر مہربانی ‏(‏26‏)‏

    • اُس کے شوہر اور بچوں کے لبوں پر اُس کی تعریف ‏(‏28‏)‏

    • خوب‌صورتی اور دلکشی پَل بھر کی ‏(‏30‏)‏

31  بادشاہ لموایل کی ضروری باتیں جن کی تعلیم اُن کی ماں نے اُنہیں دی تھی:‏  2  میرے بیٹے!‏ مَیں آپ سے کیا کہوں؟‏میری کوکھ سے پیدا ہوئے بیٹے!‏ مَیں کیا بولوں؟‏میرے بیٹے جس کے لیے مَیں نے منتیں مانیں!‏ مَیں آپ کو کیا بتاؤں؟‏  3  اپنی طاقت عورتوں پر برباد نہ کرنااور نہ ہی ایسی راہ پر چلنا جس سے بادشاہ تباہ ہو جاتے ہیں۔‏  4  لموایل!‏ بادشاہوں کا،‏ہاں، بادشاہوں کا مے پینا مناسب نہیںاور نہ ہی حکمرانوں کا یہ کہنا مناسب ہے:‏ ”‏کہاں ہے میرا جام؟“‏  5  ایسا نہ ہو کہ وہ پی کر قوانین بھول جائیںاور ادنیٰ لوگوں کا حق ماریں۔‏  6  شراب اُن لوگوں کو دو جو تباہ ہونے والے ہیںاور مے اُن لوگوں کو جو پریشانی میں ڈوبے ہیں*  7  تاکہ وہ پی کر اپنی غربت بھول جائیںاور اُنہیں اپنی تکلیف یاد نہ رہے۔‏  8  اُن کی طرف سے بولو جو بول نہیں سکتے؛‏اُن سب کے حقوق کا دِفاع کرو جو تباہ ہونے والے ہیں۔‏  9  چپ مت رہو اور سچا اِنصاف کرو؛‏ادنیٰ اور غریب لوگوں کے حقوق کا دِفاع کرو۔‏* א ‏[‏آلف]‏ 10  اچھی*‏ بیوی کس کو مل سکتی ہے؟‏ اُس کی قدروقیمت مرجان*‏ سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔‏ ב ‏[‏بیتھ]‏ 11  اُس کا شوہر دل سے اُس پر بھروسا کرتا ہےاور اُس کے شوہر کو کسی چیز کی کمی نہیں ہوتی۔‏ ג ‏[‏گیمل]‏ 12  وہ ساری زندگی اُس کے ساتھاچھائی ہی کرتی ہے، بُرائی نہیں کرتی۔‏ ד ‏[‏دالتھ]‏ 13  وہ اُون اور لینن ڈھونڈ کر لاتی ہے؛‏وہ خوشی خوشی اپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے۔‏ ה ‏[‏ہے]‏ 14  وہ تاجروں کے جہاز کی طرحدُور دُور سے اپنا کھانا لاتی ہے۔‏ ו ‏[‏واو]‏ 15  وہ مُنہ اندھیرے ہی اُٹھ جاتی ہے،‏اپنے گھر والوں کے لیے کھانے کا اِنتظام کرتی ہےاور اپنی خادماؤں کو بھی اُن کے حصے کا کھانا*‏ دیتی ہے۔‏ ז ‏[‏زین]‏ 16  وہ کھیت خریدنے کے بارے میں سوچ بچار کرتی ہے اور اِسے خرید لیتی ہے؛‏وہ محنت سے*‏ انگور کا باغ لگاتی ہے۔‏ ח ‏[‏خیتھ]‏ 17  وہ سخت محنت کے لیے اپنی کمر کَستی ہےاور اپنے بازوؤں کو مضبوط کرتی ہے۔‏ ט ‏[‏طیتھ]‏ 18  وہ اِس بات کا دھیان رکھتی ہے کہ اُسے کاروبار میں منافع ہو؛‏اُس کا چراغ رات کے وقت بھی نہیں بجھتا۔‏ י ‏[‏یود]‏ 19  وہ ایک ہاتھ میں اٹیرن پکڑتی ہےاور دوسرے ہاتھ میں تکلا۔‏* כ ‏[‏کاف]‏ 20  وہ ادنیٰ لوگوں کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھاتی ہےاور غریبوں کے لیے اپنی مُٹھی کھولتی ہے۔‏ ל ‏[‏لامد]‏ 21  اُسے برف‌باری کے وقت اپنے گھرانے کی فکر نہیں ہوتیکیونکہ اُس کے سب گھر والوں نے گرم*‏ کپڑے پہنے ہوتے ہیں۔‏ מ ‏[‏میم]‏ 22  وہ اپنی چادریں خود بناتی ہے۔‏ اُس کے کپڑے لینن اور جامنی اُون کے ہوتے ہیں۔‏ נ ‏[‏نون]‏ 23  اُس کے شوہر کو شہر کے دروازے پر سب جانتے ہیںجہاں وہ علاقے کے بزرگوں کے ساتھ بیٹھتا ہے۔‏ ס ‏[‏سامک]‏ 24  وہ لینن کے کپڑے*‏ بنا کر بیچتی ہےاور تاجروں کو کمربند پہنچاتی ہے۔‏ ע ‏[‏عین]‏ 25  طاقت اور شان اُس کا لباس ہیںاور وہ آنے والے کل سے نہیں ڈرتی۔‏* פ ‏[‏پے]‏ 26  اُس کے مُنہ سے دانش‌بھری باتیں نکلتی ہیں؛‏اُس کی زبان پر مہربانی کا قانون*‏ ہوتا ہے۔‏ צ ‏[‏صادے]‏ 27  وہ اپنے گھر کے معاملوں پر نظر رکھتی ہےاور سُستی کی روٹی نہیں کھاتی۔‏ ק ‏[‏قوف]‏ 28  اُس کے بچے کھڑے ہو کر اُس کی تعریف کرتے ہیں؛‏اُس کا شوہر بھی کھڑا ہو کر اُسے سراہتا ہے۔‏ ר ‏[‏ریش]‏ 29  اچھی*‏ عورتیں تو بہت سی ہیںلیکن آپ اُن سب سے بڑھ کر ہو۔‏ ש ‏[‏شین]‏ 30  دلکشی دھوکا دے سکتی ہے اور خوب‌صورتی پَل بھر کی*‏ ہو سکتی ہےلیکن جو عورت یہوواہ کا خوف رکھتی ہے، اُس کی تعریف کی جائے گی۔‏ ת ‏[‏تاو]‏ 31  اُسے اُس کی محنت کا اجر دو؛‏*شہر کے دروازوں پر اُس کے کاموں کی تعریف کی جائے۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏مے تلخ‌جانوں کو“‏
یا ”‏کا مُقدمہ لڑو۔“‏
یا ”‏لائق“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏
یا شاید ”‏کام“‏
یا ”‏اپنی کمائی سے۔“‏ لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنے ہاتھوں کے پھل سے“‏
اٹیرن اور تکلا ایسی ڈنڈیاں ہوتی تھیں جنہیں دھاگا اور سُوت لپیٹنے یا بنانے کے لیے اِستعمال کِیا جاتا تھا۔‏
یا ”‏دو دو“‏
یا ”‏نیچے پہنے جانے والے کپڑے“‏
یا ”‏پر ہنستی ہے۔“‏
یا ”‏محبت بھری تعلیم؛ اٹوٹ محبت کا قانون“‏
یا ”‏لائق“‏
یا ”‏کھوکھلی“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اُس کے ہاتھوں کے پھل میں سے اُسے دو؛“‏