اِفِیسوں 5:1-33
5 لہٰذا پیارے بچوں کی طرح خدا کی مثال پر عمل کریں
2 اور محبت کی راہ پر چلتے رہیں، بالکل ویسے ہی جیسے مسیح نے ہم* سے محبت کی اور ہمارے* لیے اپنی جان دے دی اور خدا کے حضور ایک خوشبودار نذرانہ اور قربانی بن گیا۔
3 آپ میں حرامکاری* اور کسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذکر تک نہ ہو کیونکہ مُقدس لوگوں کے لیے ایسا کرنا مناسب نہیں ہے۔
4 اِسی طرح آپ میں شرمناک حرکتیں، احمقانہ باتیں اور بےہودہ مذاق بھی نہ کیے جائیں کیونکہ یہ بھی نامناسب ہے۔ اِس کی بجائے خدا کا شکر ادا کِیا کریں
5 کیونکہ آپ جانتے ہیں اور اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ کوئی حرامکار* یا ناپاک یا لالچی شخص جو ایک طرح سے بُتپرست ہوتا ہے، مسیح اور خدا کی بادشاہت کا وارث نہیں ہوگا۔
6 کوئی شخص آپ کو فضول باتوں سے دھوکا نہ دے کیونکہ ایسی باتوں کی وجہ سے نافرمانی کے بیٹوں پر خدا کا غضب نازل ہوگا۔
7 لہٰذا اُن کے ساتھی نہ بنیں۔
8 ایک زمانے میں آپ بھی تاریکی میں تھے لیکن اب آپ روشنی میں ہیں کیونکہ آپ ہمارے مالک کے ساتھ متحد ہیں۔ اِس لیے روشنی کے بیٹوں کی طرح زندگی گزارتے رہیں
9 کیونکہ روشنی سے ہر طرح کی اچھائی، نیکی اور سچائی نکلتی ہے۔
10 یہ معلوم کرتے رہیں کہ مالک کو کون سے کام پسند ہیں
11 اور تاریکی کے فضول کاموں میں شامل نہ ہوں بلکہ اُن کا پردہ فاش کریں۔
12 کیونکہ وہ لوگ پردے کے پیچھے جو کام کرتے ہیں، اُن کا ذکر کرتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔
13 اب جن چیزوں کا پردہ فاش کِیا جاتا ہے، وہ سب روشنی کے ذریعے سامنے آتی ہیں کیونکہ ہر وہ چیز جو سامنے آتی ہے، روشن ہو جاتی ہے۔
14 اِس لیے لکھا ہے کہ ”اَے سونے والے، جاگ اور مُردوں میں سے جی اُٹھ! تب مسیح تجھ پر روشنی چمکائے گا۔“
15 لہٰذا اپنے چالچلن پر کڑی نظر رکھیں تاکہ آپ بےوقوفوں کی طرح نہیں بلکہ عقلمندوں کی طرح زندگی گزاریں
16 اور اپنے وقت کا بہترین اِستعمال کریں کیونکہ زمانہ بُرا ہے۔
17 اِس لیے ناسمجھ نہ بنیں بلکہ یہوواہ* کی مرضی کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
18 شراب سے متوالے نہ ہوں جس کا نتیجہ بدچلنی ہوتا ہے۔ اِس کی بجائے پاک روح سے معمور ہوتے جائیں۔
19 زبوروں، حمدوں اور روحانی گیتوں سے ایک دوسرے کی* حوصلہافزائی کریں اور اپنے دل میں گنگنائیں اور یہوواہ* کی تعریف میں گیت گائیں۔
20 اور ہمیشہ ہر چیز کے لیے ہمارے مالک یسوع مسیح کے نام سے خدا اور باپ کا شکر ادا کریں۔
21 چونکہ آپ مسیح کا احترام کرتے ہیں اِس لیے ایک دوسرے کے تابعدار ہوں۔
22 بیویاں بالکل ویسے ہی اپنے شوہروں کی تابعدار ہوں جیسے وہ ہمارے مالک کی تابعدار ہیں۔
23 کیونکہ ہر شوہر اپنی بیوی کا سربراہ* ہے، بالکل ویسے ہی جیسے مسیح کلیسیا* کا سربراہ* ہے اور اِس* کا نجاتدہندہ ہے۔
24 جیسے کلیسیا مسیح کی تابعدار ہے ویسے ہی بیویاں بھی ہر بات میں اپنے شوہروں کی تابعدار ہوں۔
25 شوہرو، اپنی بیوی سے محبت کرتے رہیں، بالکل ویسے ہی جیسے مسیح نے کلیسیا سے محبت کی اور اِس کے لیے جان دے دی
26 تاکہ اِسے مخصوص کرے اور خدا کے کلام کے پانی سے دھو کر پاک صاف کرے۔
27 اُس نے ایسا اِس لیے کِیا تاکہ کلیسیا اُس کی نظر میں شاندار ہو اور اِس میں کوئی داغ یا جُھری یا نقص نہ ہو بلکہ یہ پاک اور بےعیب ہو۔
28 اِسی طرح ہر شوہر بھی اپنی بیوی سے ویسے ہی محبت کرے جیسے وہ اپنے جسم سے کرتا ہے۔ جو شوہر اپنی بیوی سے محبت کرتا ہے، وہ اپنے آپ سے محبت کرتا ہے
29 کیونکہ کوئی آدمی اپنے جسم سے نفرت نہیں کرتا بلکہ اِس سے پیار کرتا اور اِسے کھلاتا پلاتا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے مسیح کلیسیا کے ساتھ کرتا ہے
30 کیونکہ ہم سب اُس کے جسم کے اعضا ہیں۔
31 ”اِس لیے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ دے گا اور اپنی بیوی کے ساتھ جُڑا رہے گا اور وہ دونوں ایک بن جائیں گے۔“
32 واقعی یہ مُقدس راز بڑا اہم ہے۔ دراصل مَیں مسیح اور کلیسیا کی بات کر رہا ہوں۔
33 بہرحال آپ میں سے ہر ایک اپنی بیوی سے ویسے ہی محبت کرے جیسے وہ خود سے کرتا ہے اور بیوی اپنے شوہر کا دل سے احترام کرے۔
فٹ نوٹس
^ یا شاید ”آپ“
^ یا شاید ”آپ کے“
^ یونانی لفظ: ”پورنیا۔“ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ ”الفاظ کی وضاحت“ میں ”حرامکاری“ کو دیکھیں۔
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ یا شاید ”اپنی“
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ یونانی میں: ”سر“
^ یا ”جماعت“
^ یونانی میں: ”سر“
^ یونانی میں: ”اِس جسم“