رُوت 3‏:1‏-‏18

  • نعومی رُوت کو کچھ ہدایات دیتی ہیں ‏(‏1-‏4‏)‏

  • رُوت کھلیان جاتی اور بوعز سے ملتی ہیں ‏(‏5-‏15‏)‏

  • رُوت نعومی کے پاس لوٹتی ہیں ‏(‏16-‏18‏)‏

3  نعومی نے اپنی بہو رُوت سے کہا:‏ ”‏بیٹی!‏ مَیں چاہتی ہوں کہ آپ کا گھر بس جائے تاکہ آپ سُکھی*‏ رہو اور آپ کی زندگی اچھی گزرے۔  بوعز ہمارے رشتے‌دار ہیں جن کے کھیت میں کام کرنے والی عورتوں کے ساتھ آپ نے بالیں جمع کی تھیں۔ وہ آج رات کھلیان*‏ میں جَو پھٹکیں گے۔  نہا دھو کر خوشبودار تیل لگاؤ اور تیار ہو کر*‏ کھلیان میں جاؤ۔ لیکن جب تک بوعز کھا پی نہ لیں تب تک اُنہیں پتہ نہیں چلنا چاہیے کہ آپ وہاں ہو۔  جب وہ سونے کے لیے لیٹیں تو دیکھنا کہ وہ کہاں لیٹے ہیں۔ پھر اُن کے پاس جا کر اُن کے پاؤں سے کپڑا ہٹانا اور وہاں لیٹ جانا۔ تب وہ آپ کو بتائیں گے کہ آپ کو کیا کرنا ہے۔“‏  رُوت نے اپنی ساس کو جواب دیا:‏ ”‏جیسا آپ نے کہا ہے، مَیں ویسا ہی کروں گی۔“‏  پھر وہ کھلیان میں گئیں اور وہی کِیا جو اُن کی ساس نے کہا تھا۔  اِس دوران بوعز نے کھایا پیا اور وہ خوش تھے۔ پھر وہ سونے کے لیے اناج کے ڈھیر کے پاس لیٹ گئے۔ اِس کے بعد رُوت چپکے سے آئیں اور اُن کے پاؤں سے کپڑا ہٹا کر وہاں لیٹ گئیں۔  آدھی رات کو بوعز کانپنے لگے اور اُٹھ گئے۔ جب وہ آگے جھکے تو اُنہوں نے دیکھا کہ ایک عورت اُن کے پاؤں کے پاس لیٹی ہوئی ہے۔  اُنہوں نے کہا:‏ ”‏کون ہو تُم؟“‏ رُوت نے جواب دیا:‏ ”‏مَیں آپ کی خادمہ رُوت ہوں۔ اپنا دامن اپنی خادمہ کے اُوپر پھیلا دیں کیونکہ آپ ہمیں چھڑا*‏ سکتے ہیں۔“‏ 10  بوعز نے کہا:‏ ”‏یہوواہ آپ کو برکت دے میری بیٹی!‏ آپ نے اِس بار پہلے سے بھی زیادہ اٹوٹ محبت ظاہر کی ہے کیونکہ آپ نے کسی جوان آدمی سے شادی کرنے کی کوشش نہیں کی پھر چاہے وہ امیر ہو یا غریب۔ 11  فکر نہ کرو میری بیٹی!‏ جو کچھ آپ نے کہا ہے، مَیں آپ کے لیے کروں گا کیونکہ شہر کے سب لوگ جانتے ہیں کہ آپ ایک بہت اچھی عورت ہو۔ 12  مَیں آپ کو چھڑا تو سکتا ہوں لیکن آپ کا مجھ سے بھی قریبی ایک رشتے‌دار ہے جو آپ کو چھڑا سکتا ہے۔ 13  رات یہیں رُک جاؤ۔ اگر اُس نے صبح آپ کو چھڑایا تو ٹھیک ہے۔ لیکن اگر اُس نے ایسا نہ کِیا تو زندہ خدا یہوواہ کی قسم، مَیں آپ کو چھڑاؤں گا۔ صبح ہونے تک یہیں لیٹی رہو۔“‏ 14  اِس لیے رُوت صبح تک اُن کے پاؤں کے پاس لیٹی رہیں اور اِس سے پہلے کہ روشنی ہوتی اور کوئی اُنہیں پہچانتا، اُٹھ گئیں۔ پھر بوعز نے کہا:‏ ”‏کسی کو پتہ نہ چلے کہ کوئی عورت کھلیان میں آئی تھی۔“‏ 15  اُنہوں نے یہ بھی کہا:‏ ”‏جو چادر آپ نے اوڑھی ہوئی ہے، اُسے پھیلاؤ۔“‏ رُوت نے اپنی چادر پھیلائی اور بوعز نے اُس میں چھ پیمانے*‏ جَو ڈال کر اُسے رُوت کو اُٹھوا دیا۔ اِس کے بعد بوعز شہر چلے گئے۔‏ 16  رُوت اپنی ساس کے پاس لوٹ گئیں۔ اُن کی ساس نے اُن سے پوچھا:‏ ”‏سب کیسا رہا*‏ بیٹی؟“‏ رُوت نے اُنہیں وہ سب کچھ بتایا جو بوعز نے اُن کے لیے کِیا تھا۔ 17  پھر اُنہوں نے کہا:‏ ”‏اُنہوں نے مجھے چھ پیمانے جَو بھی دیا اور کہا کہ ”‏اپنی ساس کے پاس خالی ہاتھ واپس نہ جاؤ۔“‏“‏ 18  اِس پر نعومی نے کہا:‏ ”‏بس اب اِنتظار کرو میری بیٹی اور دیکھو کہ آگے کیا ہوتا ہے کیونکہ وہ آدمی تب تک سکون سے نہیں بیٹھے گا جب تک وہ اِس معاملے کو آج کے آج ہی حل نہ کر لے۔“‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏سلامت“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏اپنی چادر لے کر“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ میں ”‏چھڑانے والا“‏ کو دیکھیں۔‏
غالباً 6 سِعاہ یعنی تقریباً 25 کلوگرام؛ 44 لیٹر۔ ”‏اِضافی مواد“‏ میں حصہ 14.‏2 کو دیکھیں۔‏
عبرانی میں:‏ ”‏آپ کون ہو“‏