زبور 147:1-20
147 یاہ کی بڑائی کرو!*
ہمارے خدا کی تعریف میں گیت گانا* اچھا ہے؛اُس کی بڑائی کرنا کتنا دلپسند اور مناسب ہے!
2 یہوواہ یروشلم کو تعمیر کر رہا ہے؛وہ اِسرائیل کے بکھرے ہوئے لوگوں کو اِکٹھا کر رہا ہے۔
3 وہ دُکھ سے چُور لوگوں کو شفا دیتا ہے؛وہ اُن کے زخموں پر پٹی باندھتا ہے۔
4 وہ ستاروں کی تعداد جانتا ہے*اور اُن سب کو نام سے بُلاتا ہے۔
5 ہمارا مالک عظیم اور بےحد طاقتور ہے؛اُس کی دانشمندی کی کوئی حد نہیں ہے۔
6 یہوواہ حلیم لوگوں کو سرفراز کرتا ہےمگر بُرے لوگوں کو زمین پر پٹخ دیتا ہے۔
7 گیت گا کر یہوواہ کا شکر ادا کرو؛بربط* بجا کر ہمارے خدا کی تعریف میں گیت گاؤ
8 جو آسمان کو بادلوں سے ڈھانکتا ہے؛جو زمین پر بارش برساتا ہے؛جو پہاڑوں پر گھاس اُگاتا ہے۔
9 وہ جانوروں کو خوراک دیتا ہےاور کوّوں کے بچوں کو بھی جب وہ کھانا مانگتے ہیں۔
10 وہ گھوڑے کی طاقت سے خوش نہیں ہوتااور نہ ہی اِنسان کی مضبوط ٹانگوں سے متاثر ہوتا ہے۔
11 یہوواہ اُن لوگوں سے خوش ہوتا ہے جو اُس کا خوف رکھتے ہیں؛جو اُس کی اٹوٹ محبت پر آس لگاتے ہیں۔
12 اَے یروشلم! یہوواہ کی تعظیم کر۔
اَے صِیّون! اپنے خدا کی بڑائی کر۔
13 وہ تیرے شہر کے دروازوں کے کُنڈوں کو مضبوط بناتا ہے؛وہ تیرے بیٹوں کو برکت دیتا ہے۔
14 وہ تیرے علاقے میں امن قائم کرتا ہے؛وہ تجھے بہترین گندم* سے سیر کرتا ہے۔
15 وہ زمین پر اپنا حکم بھیجتا ہے؛اُس کا کلام تیزی سے بھاگ کر جاتا ہے۔
16 وہ برف کو اُون کی طرح بھیجتا ہےاور پالے* کو راکھ کی طرح بکھیرتا ہے۔
17 وہ اَولوں* کو روٹی کے ٹکڑوں کی طرح برساتا ہے۔
اُس کی بھیجی ٹھنڈ کون برداشت کر سکتا ہے؟
18 وہ اپنا کلام بھیجتا ہے اور وہ پگھل جاتے ہیں۔
وہ اپنی ہوا چلاتا ہے اور پانی بہنے لگتا ہے۔
19 وہ یعقوب کو اپنا کلام سناتا ہے؛وہ اِسرائیل کو اپنے معیار اور قوانین بتاتا ہے۔
20 اُس نے کسی اَور قوم کے سلسلے میں ایسا نہیں کِیا؛وہ اُس کے قوانین کے بارے میں کچھ نہیں جانتیں۔
یاہ کی بڑائی کرو!*
فٹ نوٹس
^ یا ”ہللویاہ!“ ”یاہ“ نام یہوواہ کا مخفف ہے۔
^ یا ”موسیقی بجانا“
^ لفظی ترجمہ: ”کو گنتا ہے“
^ ایک قسم کا تاردار ساز
^ لفظی ترجمہ: ”تجھے گندم کی چربی“
^ پالا برف کی قلموں کی وہ تہہ ہوتی ہے جو شدید سردی میں کسی سطح پر جم جاتی ہے۔
^ یا ”برف“
^ یا ”ہللویاہ!“ ”یاہ“ نام یہوواہ کا مخفف ہے۔