زبور 40‏:1‏-‏17

  • بے‌مثال خدا کا شکر ادا کرنا

    • خدا کے کام بے‌شمار ہیں ‏(‏5‏)‏

    • خدا کی نظر میں قربانیاں سب سے اہم نہیں ‏(‏6‏)‏

    • ‏”‏تیری مرضی پر چلنے سے مجھے خوشی ملتی ہے“‏ ‏(‏8‏)‏

موسیقار کے لیے۔ داؤد کا نغمہ۔‏ 40  مَیں نے پورے دل سے یہوواہ سے اُمید لگائی*اور اُس نے میری اِلتجا پر توجہ فرمائی؛‏* اُس نے مدد کے لیے میری فریاد سنی۔‏  2  اُس نے مجھے ٹھاٹھیں مارتے پانی کے گڑھے سے باہر کھینچااور مجھے دَلدل سے باہر نکالا۔‏ اُس نے مجھے چٹان پر کھڑا کر دیااور میرے قدم مضبوطی سے جما دیے۔‏  3  پھر اُس نے میرے مُنہ میں ایک نئے گیت کے بول ڈالے،‏ہمارے خدا کی بڑائی کے گیت کے بول۔‏ بہت سے لوگ یہوواہ کا گہرا احترام کریں گے*اور اُس پر بھروسا رکھیں گے۔‏  4  وہ شخص خوش رہتا ہے جو یہوواہ پر بھروسا رکھتا ہےاور اُن لوگوں سے اُمید نہیں لگاتا جو سرکش یا جھوٹے ہیں۔‏  5  اَے یہوواہ میرے خدا!‏تُو نے کتنا کچھ کِیا ہے!‏تیرے حیران‌کُن کام اور ہماری بھلائی کے لیے تیرے خیالات کتنے زیادہ ہیں!‏ تیرے جیسا کوئی نہیں ہے!‏اگر مَیں اُن سب کا ذکر اور بیان کرنا چاہوں تو نہیں کر پاؤں گاکیونکہ وہ بے‌شمار ہیں۔‏  6  تُو قربانیاں اور نذرانے نہیں چاہتا تھا۔‏*لیکن تُو نے میرے کان کھول دیے تاکہ مَیں تیری سنوں۔‏ تُو نے بھسم ہونے والی قربانیاں اور گُناہ کی قربانیاں نہیں مانگیں۔‏  7  تب مَیں نے کہا:‏ ”‏دیکھ، مَیں آیا ہوں۔‏ طُومار*‏ میں میرے بارے میں لکھا ہے۔‏  8  اَے میرے خدا!‏ تیری مرضی پر چلنے سے مجھے خوشی ملتی ہے*اور تیرے قوانین میرے دل میں بسے ہیں۔‏  9  مَیں بڑی جماعت میں تیری نیکی کی خوش‌خبری کا اِعلان کرتا ہوں۔‏ اَے یہوواہ!‏ تُو اچھی طرح جانتا ہے کہ مَیں چپ نہیں رہتا۔‏ 10  مَیں تیری نیکی کو اپنے دل میں دبا کر نہیں رکھتا۔‏ مَیں تیری وفاداری اور نجات کا اِعلان کرتا ہوں۔‏ مَیں تیری اٹوٹ محبت اور سچائی کو بڑی جماعت سے نہیں چھپاتا۔“‏ 11  اَے یہوواہ!‏ مجھ پر رحم کرنے سے پیچھے نہ ہٹ۔‏ تیری اٹوٹ محبت اور تیری سچائی ہمیشہ میری حفاظت کریں۔‏ 12  مَیں بے‌شمار مصیبتوں میں گِھرا ہوا ہوں۔‏ مَیں اپنی بہت سی غلطیوں کے بوجھ تلے دب گیا ہوں اور دیکھ نہیں پا رہا کہ مَیں کہاں جا رہا ہوں؛‏اُن کی تعداد میرے سر کے بالوں سے بھی زیادہ ہےاور مَیں ہمت ہار چُکا ہوں۔‏ 13  اَے یہوواہ!‏ مہربانی سے مجھے بچا۔‏ اَے یہوواہ!‏ جلدی میری مدد کر۔‏ 14  وہ سب جو میری جان لینے پر تُلے ہیں،‏شرمندہ اور رُسوا ہوں۔‏ جو میری مصیبت پر خوش ہوتے ہیں،‏وہ ذلیل ہو کر اُلٹے پاؤں بھاگ جائیں۔‏ 15  جو میرا مذاق اُڑاتے اور مجھ سے کہتے ہیں:‏ ”‏تُم اِسی لائق تھے،“‏ وہ اپنی بے‌عزتی پر ہکابکا رہ جائیں۔‏ 16  لیکن جو تیری رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں،‏وہ تیری وجہ سے خوش اور باغ باغ ہوں۔‏ جو تیرے نجات‌بخش کاموں سے محبت کرتے ہیں، وہ ہمیشہ کہیں:‏ ‏”‏یہوواہ کی بڑائی ہو!‏“‏ 17  مگر مَیں بے‌سہارا اور غریب ہوں؛‏اَے یہوواہ!‏ مجھ پر توجہ فرما۔‏ تُو میرا مددگار اور چھڑانے والا ہے؛‏اَے میرے خدا!‏ دیر نہ کر۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏صبر سے یہوواہ کا اِنتظار کِیا“‏
یا ”‏جھک کر میری سنی؛“‏
یا ”‏کا خوف رکھیں گے“‏
یا ”‏تُو قربانیوں اور نذرانوں سے خوش نہیں ہوا۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کتاب کے طُومار“‏
یا ”‏مَیں تیری مرضی پر چلنا چاہتا ہوں“‏