زبور 68‏:1‏-‏35

  • خدا کے دُشمن تتربتر ہو جائیں

    • ‏”‏یتیموں کا باپ“‏ ‏(‏5‏)‏

    • خدا تنہا لوگوں کو گھر دیتا ہے ‏(‏6‏)‏

    • خوش‌خبری سنانے والی عورتیں ‏(‏11‏)‏

    • ‏”‏آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں“‏ ‏(‏18‏)‏

    • یہوواہ ”‏ہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے“‏ ‏(‏19‏)‏

موسیقار کے لیے۔ داؤد کا نغمہ۔ ایک گیت۔‏ 68  خدا اُٹھے اور اُس کے دُشمن تتربتر ہو جائیں؛‏اُس سے نفرت کرنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں۔‏  2  جیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے ویسے ہی تُو اُنہیں اُڑا دے؛‏جیسے آگ کے سامنے موم پگھل جاتا ہےویسے ہی بُرے لوگ خدا کے سامنے سے مٹ جائیں۔‏  3  لیکن نیک لوگ خوشی منائیں؛‏وہ خدا کے حضور باغ باغ ہوں؛‏وہ خوشی سے جھومیں۔‏  4  خدا کے لیے گیت گاؤ؛ اُس کے نام کی تعریف میں گیت گاؤ۔‏* اُس کے لیے گیت گاؤ جو بنجر میدانوں میں سے گزرتا ہے۔‏* اُس کا نام یاہ*‏ ہے!‏ اُس کے حضور خوشی مناؤ!‏  5  خدا اپنی مُقدس رہائش‌گاہ میںیتیموں کا باپ اور بیواؤں کا محافظ*‏ ہے۔‏  6  خدا اُن لوگوں کو رہنے کے لیے گھر دیتا ہے جو اکیلے ہیں؛‏وہ قیدیوں کو رِہا کرا کے اُنہیں خوش‌حالی بخشتا ہے۔‏ لیکن ہٹ‌دھرم*‏ لوگوں کو سُوکھے علاقے میں رہنا پڑے گا۔‏  7  اَے خدا!‏ جب تُو اپنے بندوں کے آگے آگے چلا؛‏جب تُو ریگستان میں سے گزرا ‏(‏سِلاہ)‏  8  تو زمین کانپنے لگی؛‏خدا کی وجہ سے آسمان سے مُوسلادھار بارش ہونے لگی؛‏*خدا کی وجہ سے، ہاں، اِسرائیل کے خدا کی وجہ سے سینا لرزنے لگا۔‏  9  اَے خدا!‏ تُو نے کثرت سے بارش برسائی؛‏تُو نے اپنے تھکے ہارے بندوں*‏ میں نئی جان ڈال دی۔‏ 10  وہ تیری خیمہ بستی میں بس گئے؛‏اَے خدا!‏ تُو نے اپنی اچھائی کی وجہ سے غریبوں کی ضرورتیں پوری کیں۔‏ 11  یہوواہ حکم دیتا ہے؛‏خوش‌خبری سنانے والی عورتوں کی ایک بڑی فوج ہے۔‏ 12  بادشاہ اپنی فوجوں کے ساتھ بھاگ جاتے ہیں، ہاں، وہ بھاگ جاتے ہیں۔‏ گھر میں رہنے والی عورتوں کو لُوٹ کے مال میں سے حصہ ملتا ہے۔‏ 13  اگرچہ تُم خیمہ‌گاہوں*‏ کے باہر جلنے والی آگ کے پاس لیٹتے ہولیکن وہاں تمہیں ایسا کبوتر ملے گا جس کے بازو چاندی کےاور پَر خالص سونے کے*‏ ہوں گے۔‏ 14  جب لامحدود قدرت کے مالک نے ملک کے بادشاہوں کو تتربتر کر دیاتو ضلمون میں برف‌باری ہونے لگی۔‏* 15  بسن کا پہاڑ خدا کا پہاڑ ہے؛‏*بسن کا پہاڑ اُونچی چوٹیوں والا پہاڑ ہے۔‏ 16  اُونچی چوٹیوں والے پہاڑو!‏ تُم اُس پہاڑ کو حسد بھری نگاہوں سے کیوں دیکھتے ہوجسے خدا نے اپنی رہائش‌گاہ کے طور پر چُنا ہے؟‏* بے‌شک یہوواہ اُس پہاڑ پر ہمیشہ تک رہے گا۔‏ 17  خدا کے جنگی رتھوں کی تعداد ہزاروں بلکہ لاکھوں میں ہے۔‏ یہوواہ سینا سے مُقدس جگہ میں آیا ہے۔‏ 18  اَے یاہ!‏ اَے خدا!‏ تُو اُوپر گیا؛‏تُو قیدیوں کو ساتھ لے گیا؛‏تُو آدمیوں کے رُوپ میں نعمتیں لے گیا،‏یہاں تک کہ ہٹ‌دھرم لوگ بھی تاکہ تُو اُن کے بیچ بسے۔‏ 19  یہوواہ کی بڑائی ہو جو ہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے؛‏وہ سچا خدا ہے جو ہمیں نجات دِلاتا ہے۔ ‏(‏سِلاہ)‏ 20  سچا خدا ہی ہمیں بچانے والا خدا ہے؛‏حاکمِ‌اعلیٰ یہوواہ موت سے چھڑاتا ہے۔‏ 21  بے‌شک خدا اپنے دُشمنوں کے سر کچل دے گا،‏ہر اُس شخص کا سر جو گُناہ کرنے سے باز نہیں آتا۔‏* 22  یہوواہ نے کہا ہے:‏ ”‏مَیں اُنہیں بسن سے واپس لاؤں گا؛‏مَیں اُنہیں سمندر کی گہرائیوں سے واپس لاؤں گا 23  تاکہ تمہارے پاؤں تمہارے دُشمنوں کے خون سے لت‌پت ہو جائیںاور تمہارے کُتے اُن کا خون چاٹیں۔“‏ 24  اَے خدا!‏ وہ تیری جیت کا جلوس دیکھتے ہیں،‏میرے خدا، میرے بادشاہ کی جیت کا جلوس جو مُقدس جگہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔‏ 25  گلوکار آگے آگے چل رہے ہیں؛‏اُن کے پیچھے پیچھے موسیقار تاردار ساز بجا رہے ہیں اور اُن کے بیچ لڑکیاں دف بجا رہی ہیں۔‏ 26  اِسرائیل کے چشمے سے نکلے ہوئے لوگو!‏ یہوواہ کی بڑائی کرو؛‏بڑے مجمعوں میں خدا کی بڑائی کرو۔‏ 27  سب سے چھوٹا قبیلہ بِنیامین لوگوں پر غالب آ رہا ہے؛‏یہوداہ کے حاکم، زِبُولون کے حاکم اور نفتالی کے حاکم بھیشور مچاتی بِھیڑ کے ساتھ اُن پر غالب آ رہے ہیں۔‏ 28  تمہارے خدا نے فرمان جاری کِیا ہے کہ تمہیں طاقت بخشی جائے گی۔‏ اَے خدا!‏ پہلے کی طرح اب بھی ہماری خاطر اپنی طاقت دِکھا۔‏ 29  یروشلم میں موجود تیری ہیکل کی وجہ سےبادشاہ تیرے لیے تحفے لائیں گے۔‏ 30  جب تک قومیں چاندی کے ٹکڑے لا کر تیرے سامنے نہ جھکیں*تب تک سرکنڈوں میں رہنے والے جنگلی جانوروں،‏بیلوں کے جھنڈ اور اُن کے بچھڑوں کو ڈانٹ۔‏ خدا اُن لوگوں کو تتربتر کر دیتا ہے جنہیں جنگ کرنے میں مزہ آتا ہے۔‏ 31  مصر سے کانسی کی چیزیں لائی جائیں گی؛‏*کُوش خدا کو تحفے پیش کرنے میں جلدی کرے گا۔‏ 32  زمین کی بادشاہتو!‏ خدا کے لیے گیت گاؤ؛‏یہوواہ کی تعریف میں گیت گاؤ،‏*‏(‏سِلاہ)‏ 33  ہاں، اُس خدا کی تعریف میں جو مُدتوں سے قائم بلندترین آسمانوں پر سواری کرتا ہے۔‏ دیکھو، وہ زوردار آواز میں گرجتا ہے۔‏ 34  خدا کی طاقت کو تسلیم کرو۔‏ اُس کی عظمت اِسرائیل پر چھائی ہےاور اُس کی طاقت آسمان*‏ میں پھیلی ہے۔‏ 35  خدا کا گہرا احترام کِیا*‏ جانا چاہیے جو اپنے عالی‌شان مُقدس مقام میں ہے۔‏ وہ اِسرائیل کا خدا ہے جو اپنے بندوں کو طاقت اور قوت بخشتا ہے۔‏خدا کی بڑائی ہو۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏موسیقی بجاؤ۔“‏
یا شاید ”‏جو بادلوں پر سواری کرتا ہے۔“‏
‏”‏یاہ“‏ نام یہوواہ کا مخفف ہے۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏منصف“‏
یا ”‏باغی“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏آسمان ٹپکنے لگا؛“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏وراثت“‏
یا ”‏زردی مائل سبز“‏
یا شاید ”‏بھیڑخانوں“‏
یا ”‏تو ایسے لگا جیسے ضلمون میں برف‌باری ہوئی ہے۔“‏
یا ”‏بسن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے؛“‏
یا ”‏جس پر خدا رہنا چاہتا ہے؟“‏
یا ”‏جو گُناہ کی راہ پر چلتا ہے۔“‏
یا شاید ”‏ٹکڑے روند نہ دیں“‏
یا شاید ”‏مصر سے سفیر آئیں گے؛“‏
یا ”‏موسیقی بجاؤ،“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏بادلوں“‏
یا ”‏کا خوف رکھا“‏