عبرانیوں 3‏:1‏-‏19

  • یسوع، موسیٰ سے زیادہ عزت کے لائق (‏1-‏6‏)‏

    • سب چیزیں خدا نے بنائی ہیں (‏4‏)‏

  • خبردار رہیں کہ خدا سے مُنہ نہ پھیر لیں (‏7-‏19‏)‏

    • ‏”‏آج جب تُم میری آواز سنو گے“‏ (‏7‏،‏ 15‏)‏

3  لہٰذا مُقدس بھائیو، آپ جو آسمانی بلا‌وے*‏ میں شریک ہیں، اُس رسول اور کاہنِ‌اعظم پر یعنی یسوع پر غور کریں جسے ہم مانتے*‏ ہیں۔ 2  وہ خدا کے وفادار تھے جس نے اُن کو مقرر کِیا، بالکل ویسے ہی جیسے موسیٰ خدا کے گھر*‏ میں وفادار تھے۔ 3  اُن کو موسیٰ کی نسبت زیادہ عزت کے لائق ٹھہرایا گیا کیونکہ جو گھر بناتا ہے، وہ گھر سے زیادہ عزت رکھتا ہے۔ 4  ظاہری بات ہے کہ ہر گھر کو کسی نے بنایا ہے لیکن سب چیزوں کو خدا نے بنایا ہے۔ 5  اب موسیٰ خدا کے پورے گھر میں خادم کے طور پر وفادار رہے اور اُنہوں نے اپنی خدمت سے اُن چیزوں کے بارے میں گواہی دی جو آئندہ ظاہر ہونی تھیں۔ 6  لیکن مسیح خدا کے گھر کی نگرانی کرنے میں بیٹے کے طور پر وفادار رہا۔ ہم خدا کا گھر ہیں بشرطیکہ ہم آخر تک دلیری سے بات کرتے رہیں اور اُس اُمید کو مضبوطی سے تھامے رکھیں جس پر ہم فخر کرتے ہیں۔‏ 7  اِس لیے پاک روح نے کہا:‏ ”‏آج جب تُم میری آواز سنو 8  تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جیسا کہ اُس موقعے پر ہوا جب مجھے شدید غصہ دِلایا گیا اور اُس دن جب ویرانے میں میرا اِمتحان لیا گیا، 9  ہاں، جب تمہارے باپ‌دادا نے میرا اِمتحان لیا اور مجھے آزمایا حالانکہ اُنہوں نے 40 (‏چالیس)‏ سال تک میرے کام دیکھے۔ 10  اِس وجہ سے مَیں اُس پُشت سے کوفت محسوس کرنے لگا اور مَیں نے کہا:‏ ”‏اُن کے دل ہمیشہ گمراہ ہوتے ہیں اور اُنہوں نے میری راہوں کو نہیں جانا۔“‏ 11  لہٰذا مَیں نے غصے میں قسم کھائی کہ ”‏وہ میرے آرام میں شامل نہیں ہوں گے۔“‏ “‏ 12  بھائیو، خبردار رہیں کہ آپ زندہ خدا سے مُنہ نہ پھیر لیں اور اِس کی وجہ سے آپ کے دل بُرے نہ ہو جائیں اور آپ میں ایمان نہ رہے۔ 13  اِس کی بجائے جب تک کہ ”‏آج“‏ ہے، ہر دن ایک دوسرے کی حوصلہ‌افزائی کرتے رہیں تاکہ آپ میں سے کسی کا دل گُناہ کی دھوکاباز کشش سے سخت نہ ہو جائے۔ 14  کیونکہ ہم صرف تبھی مسیح کے شریک بنیں گے جب ہم اُس اِعتماد کو آخر تک تھامے رکھیں گے جو شروع میں ہم میں تھا۔ 15  جیسا کہ کہا گیا تھا:‏ ”‏آج جب تُم میری آواز سنو تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جیسا کہ اُس موقعے پر ہوا جب مجھے شدید غصہ دِلایا گیا۔“‏ 16  وہ کون تھے جنہوں نے اُس کی آواز سنی لیکن پھر بھی اُس کو شدید غصہ دِلایا؟ کیا یہ وہ سب نہیں تھے جو موسیٰ کی رہنمائی میں مصر سے نکل آئے؟ 17  اور خدا نے کن سے 40 (‏چالیس)‏ سال تک کوفت محسوس کی؟ کیا اُن لوگوں سے نہیں جنہوں نے گُناہ کِیا، جن کی لاشیں ویرانے میں پڑی رہیں؟ 18  اور اُس نے کن سے قسم کھائی کہ وہ اُس کے آرام میں شامل نہیں ہوں گے؟ کیا اُن سے نہیں جنہوں نے نافرمانی کی؟ 19  لہٰذا ہم اِس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ وہ اِس لیے اُس کے آرام میں شامل نہیں ہو سکے کیونکہ اُن میں ایمان نہیں رہا تھا۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏دعوت“‏
یا ”‏تسلیم کرتے“‏
یعنی بنی‌اِسرائیل