عزرا 1‏:1‏-‏11

  • ہیکل کو دوبارہ بنانے کے حوالے سے بادشاہ خورس کا فرمان ‏(‏1-‏4‏)‏

  • بابل سے لوٹنے کی تیاری ‏(‏5-‏11‏)‏

1  فارس کے بادشاہ خورس کی حکمرانی کے پہلے سال میں*‏ یہوواہ نے اُس کے دل*‏ کو اُبھارا کہ وہ اپنی پوری سلطنت میں ایک اِعلان کروائے تاکہ یہوواہ کی وہ بات پوری ہو جو اُس نے یرمیاہ کے ذریعے فرمائی تھی۔ فارس کے بادشاہ خورس نے اُس اِعلان کو لکھوایا بھی۔ اور وہ اِعلان یہ تھا:‏  ‏”‏فارس کے بادشاہ خورس نے کہا ہے:‏ ”‏آسمان کے خدا یہوواہ نے زمین کی ساری سلطنتیں میرے حوالے کر دی ہیں اور مجھے حکم دیا ہے کہ مَیں یہوداہ کے شہر یروشلم میں اُس کے لیے ایک گھر بناؤں۔  آپ میں سے جو بھی اُس کی قوم میں سے ہے، اُس کا خدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ یہوداہ کے شہر یروشلم جا کر دوبارہ سے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کا گھر بنائے۔ وہی سچا خدا ہے جس کا گھر یروشلم میں تھا۔‏*  اِس پوری سلطنت میں جہاں کہیں یہودی پردیسیوں کے طور پر رہ رہے ہیں، وہاں اُن کے پڑوسی*‏ اُن کی مدد کرنے کے لیے اُنہیں سونا، چاندی، مویشی اور دوسری چیزیں دیں اور سچے خدا کے گھر کے لیے جو یروشلم میں تھا، اپنی خوشی سے نذرانے بھی دیں۔“‏“‏  پھر یہوداہ اور بِنیامین کے آبائی خاندانوں کے سربراہ اور کاہن اور لاوی یعنی وہ سب جن کے دل*‏ کو سچے خدا نے اُبھارا، تیاری کرنے لگے تاکہ یہوواہ کے گھر جائیں جو یروشلم میں تھا اور اُسے دوبارہ بنائیں۔  اُن کے آس‌پاس رہنے والے سب لوگوں نے اُن کی مدد کرنے*‏ کے لیے اُنہیں چاندی اور سونے کی چیزیں، مویشی، قیمتی چیزیں اور دوسرا سامان دیا اور اپنی خوشی سے خدا کے گھر کے لیے نذرانے بھی دیے۔‏  بادشاہ خورس نے یہوواہ کے گھر کی اُن چیزوں کو بھی نکالا جو نبوکدنضر نے یروشلم سے لا کر اپنے خدا کے مندر میں رکھ دی تھیں۔  فارس کے بادشاہ خورس نے اُنہیں خزانچی مِترِدات کی نگرانی میں نکلوایا اور مِترِدات نے اُن چیزوں کی فہرست بنا کر یہوداہ کے سردار شیس‌بضر*‏ کو دی۔‏  اُن چیزوں کی فہرست یہ تھی:‏ سونے کی 30 ٹوکریاں، چاندی کی 1000 ٹوکریاں، 29 دوسرے برتن 10  سونے کی 30 کٹوریاں، چاندی کی 410 کٹوریاں اور 1000 دوسری چیزیں۔ 11  سونے اور چاندی کی اِن چیزوں کی کُل تعداد 5400 تھی۔ جب قیدیوں کو بابل سے یروشلم لے جایا گیا تو شیس‌بضر اِن سب چیزوں کو ساتھ لے گئے۔‏

فٹ‌ نوٹس

ایسا لگتا ہے کہ یہاں بابل پر خورس کی حکمرانی کے پہلے سال کی بات ہو رہی ہے۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏روح“‏
یا شاید ”‏جو یروشلم میں ہے۔“‏
یا ”‏اُن کے علاقے کے لوگ“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏روح“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اُن کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے“‏
شاید یہ وہی شخص تھا جسے عز 2:‏2؛‏ 3:‏8 میں زِرُبّابل کہا گیا ہے۔‏