عزرا 3‏:1‏-‏13

  • قربان‌گاہ کی دوبارہ تعمیر اور قربانیاں ‏(‏1-‏6‏)‏

  • ہیکل کی دوبارہ تعمیر کا آغاز ‏(‏7-‏9‏)‏

  • ہیکل کی بنیاد ڈالی جاتی ہے ‏(‏10-‏13‏)‏

3  جب ساتواں مہینہ شروع ہوا تو جو اِسرائیلی اپنے اپنے شہروں میں تھے، وہ ایک ہو کر یروشلم میں جمع ہوئے۔  یہوصدق کے بیٹے یشوع اور اُن کے ساتھی کاہن اور سیالتی‌ایل کے بیٹے زِرُبّابل اور اُن کے بھائی کام میں لگ گئے اور اِسرائیل کے خدا کے لیے قربان‌گاہ بنائی تاکہ اُس پر بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کریں جیسا سچے خدا کے بندے موسیٰ کی شریعت میں لکھا ہے۔‏  اُنہوں نے آس‌پاس کی قوموں کے ڈر کے باوجود قربان‌گاہ کو اُس کی پُرانی جگہ پر بنایا اور اُس پر یہوواہ کے حضور بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرنے لگے یعنی صبح اور شام کی بھسم ہونے والی قربانیاں۔  پھر اُنہوں نے جھونپڑیوں*‏ کی عید منائی جیسا کہ شریعت میں لکھا ہے اور ہر روز اُتنی تعداد میں بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرنے لگے جتنی پیش کرنے کی ہدایت تھی۔  اِس کے بعد سے وہ باقاعدگی سے بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرنے لگے۔ وہ نئے چاند کے موقعے پر اور یہوواہ کی سب عیدوں کے موقعے پر بھی نذرانے پیش کرنے لگے۔ اِس کے علاوہ لوگ اپنی خوشی سے یہوواہ کے لیے نذرانے پیش کرنے لگے۔  وہ ساتویں مہینے کے پہلے دن سے یہوواہ کے لیے بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرنے لگے حالانکہ ابھی تک یہوواہ کی ہیکل کی بنیاد نہیں ڈالی گئی تھی۔‏  لوگوں نے پتھر کاٹنے والوں اور کاریگروں کو پیسے دیے۔ اِس کے علاوہ وہ صیدانیوں اور صُوریوں کو دیودار کی اُس لکڑی کے بدلے کھانے پینے کی چیزیں اور تیل دیتے تھے جو وہ فارس کے بادشاہ خورس کی اِجازت سے سمندر کے راستے لبنان سے یافا لاتے تھے۔‏  جب لوگ دوسرے سال کے دوسرے مہینے میں یروشلم میں سچے خدا کے گھر آئے تو سیالتی‌ایل کے بیٹے زِرُبّابل، یہوصدق کے بیٹے یشوع اور اُن کے باقی بھائیوں یعنی کاہنوں اور لاویوں نے اور اُن سب نے جو قید سے رِہا ہو کر یروشلم آئے تھے، کام شروع کِیا۔ اُنہوں نے 20 سال اور اِس سے اُوپر کی عمر کے لاویوں کو مقرر کِیا تاکہ وہ یہوواہ کے گھر کے کام کی نگرانی کریں۔  تب یشوع اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی، قدمی‌ایل اور اُن کے بیٹے، یہوداہ کے بیٹے اور حنداد کے بیٹے اور اُن کے بیٹوں کے بیٹے اور اُن کے بھائی جو کہ لاوی تھے، مل کر اُن لوگوں کی نگرانی کرنے لگے جو سچے خدا کے گھر میں کام کر رہے تھے۔‏ 10  جب مستریوں نے یہوواہ کی ہیکل کی بنیاد ڈالی تو کاہن کاہنوں والا لباس پہنے نرسنگے اُٹھا کر کھڑے ہوئے اور لاویوں میں سے آسَف کے بیٹے جھانجھیں اُٹھا کر کھڑے ہوئے تاکہ یہوواہ کی بڑائی کریں۔ اُنہوں نے ایسا اُس ہدایت کے مطابق کِیا جو اِسرائیل کے بادشاہ داؤد نے دی تھی۔ 11  وہ یہوواہ کی بڑائی کرنے اور اُس کا شکر ادا کرنے کے لیے باری باری یہ گانے لگے:‏ ”‏کیونکہ وہ اچھا ہے۔ اِسرائیل کے لیے اُس کی اٹوٹ محبت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔“‏ پھر سب لوگ اُونچی آواز میں یہوواہ کی بڑائی کرنے لگے کیونکہ یہوواہ کے گھر کی بنیاد ڈالی گئی تھی۔ 12  کاہنوں، لاویوں اور آبائی خاندانوں کے سربراہوں میں سے بہت سے بوڑھے آدمی جنہوں نے پُرانی ہیکل دیکھی تھی، اِس ہیکل کی بنیاد ڈلتے دیکھ کر اُونچی آواز میں رونے لگے جبکہ بہت سے دوسرے لوگ خوشی کے مارے اُونچی آواز میں للکارنے لگے۔ 13  یہ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کون خوشی کے مارے للکار رہا ہے اور کون رو رہا ہے کیونکہ لوگ اِتنی اُونچی اُونچی للکار رہے تھے کہ اُن کی آواز دُور دُور تک سنائی دے رہی تھی۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏عارضی پناہ‌گاہوں“‏