عزرا 5‏:1‏-‏17

  • ہیکل کی تعمیر پھر سے شروع ہوتی ہے ‏(‏1-‏5‏)‏

  • بادشاہ دارا کے نام تتنی کا خط ‏(‏6-‏17‏)‏

5  پھر حجّی نبی اور اِدّو کے پوتے زکریاہ نبی نے یہوداہ اور یروشلم میں رہنے والے یہودیوں کو خدا کا پیغام سنایا۔ اُنہوں نے اِسرائیل کے خدا کے نام سے نبوّت کی جو اُن کے ساتھ*‏ تھا۔  تب سیالتی‌ایل کے بیٹے زِرُبّابل اور یہوصدق کے بیٹے یشوع خدا کا گھر دوبارہ بنانے لگے جو یروشلم میں تھا اور خدا کے نبی اُن کے ساتھ تھے اور اُن کی مدد کر رہے تھے۔  اُس وقت بڑے دریا کے پار*‏ کے علاقے کے ناظم تتنی اور شِتربوزنی اور اُن کے ساتھی اُن کے پاس آئے اور اُن لوگوں سے پوچھنے لگے:‏ ”‏تُم کس کے حکم سے اِس گھر کو بنا رہے ہو اور اِس کا ڈھانچا مکمل کر رہے ہو؟“‏  پھر اُنہوں نے کہا:‏ ”‏اُن آدمیوں کے نام بتاؤ جو اِس عمارت کو بنا رہے ہیں۔“‏  لیکن خدا یہودیوں کے بزرگوں کے ساتھ تھا*‏ اور اُن آدمیوں نے اُن کا کام نہیں روکا۔ مگر اُنہوں نے دارا کو اِس کی خبر بھیجی اور اِس حوالے سے اُس کے خط کا اِنتظار کرنے لگے۔‏  بڑے دریا کے پار کے علاقے کے ناظم تتنی اور شِتربوزنی اور اُس کے ساتھیوں نے جو بڑے دریا کے پار کے علاقے کے نائب ناظم تھے، بادشاہ دارا کو ایک خط بھیجا۔  جو خط اُنہوں نے بھیجا، اُس میں لکھا تھا:‏ ‏”‏بادشاہ دارا کے نام:‏ بادشاہ سلامت رہے!‏  بادشاہ کے علم میں یہ بات لائی جاتی ہے کہ ہم یہوداہ کے صوبے*‏ میں عظیم خدا کے گھر گئے تھے۔ اُس گھر کو بڑے بڑے پتھر لگا کر بنایا جا رہا ہے اور دیواروں میں شہتیر لگائے جا رہے ہیں۔ لوگ جوش‌وخروش سے اِس کام میں لگے ہوئے ہیں اور اُن کی کوششوں سے کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔  پھر ہم نے اُن کے بزرگوں سے پوچھا:‏ ”‏تُم کس کے حکم سے اِس گھر کو بنا رہے ہو اور اِس کا ڈھانچا مکمل کر رہے ہو؟“‏ 10  ہم نے اُن سے اُن لوگوں کے نام بھی پوچھے تاکہ ہم آپ کو اِس کام کی پیشوائی کرنے والوں کے نام لکھ کر بھیج سکیں۔‏ 11  اُنہوں نے ہمیں یہ جواب دیا:‏ ”‏ہم آسمان اور زمین کے خدا کے بندے ہیں اور ہم اُس گھر کو دوبارہ بنا رہے ہیں جسے اِسرائیل کے ایک عظیم بادشاہ نے بہت سال پہلے بنایا تھا۔ 12  لیکن ہمارے باپ‌دادا نے آسمان کے خدا کو غصہ دِلایا۔ اِس لیے اُس نے اُنہیں بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کسدی کے حوالے کر دیا جس نے اِس گھر کو ڈھا دیا اور لوگوں کو قیدی بنا کر بابل لے گیا۔ 13  مگر بابل پر اپنی حکمرانی کے پہلے سال میں بادشاہ خورس نے خدا کے اِس گھر کو دوبارہ بنانے کا حکم جاری کِیا۔ 14  اِس کے علاوہ بادشاہ خورس نے بابل کے مندر سے خدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے وہ برتن نکالے جنہیں نبوکدنضر یروشلم کی ہیکل سے نکال کر بابل کے مندر لے گیا تھا۔ یہ برتن شیس‌بضر*‏ نامی شخص کو دیے گئے جسے خورس نے ناظم بنایا تھا۔ 15  خورس نے شیس‌بضر سے کہا:‏ ”‏اِن برتنوں کو یروشلم لے جاؤ تاکہ اِنہیں ہیکل میں رکھا جا سکے اور خدا کے گھر کو اِس کی پُرانی جگہ پر دوبارہ بناؤ۔“‏ 16  پھر شیس‌بضر یروشلم آئے اور خدا کے گھر کی بنیادیں رکھیں۔ اِس گھر کی تعمیر کا کام تب سے جاری ہے لیکن یہ اب تک مکمل نہیں ہوا۔“‏ 17  اگر بادشاہ سلامت کو مناسب لگے تو بابل کے شاہی خزانے میں رکھی دستاویزات میں چھان‌بین کرائی جائے تاکہ پتہ چل سکے کہ بادشاہ خورس نے یروشلم میں خدا کے گھر کو دوبارہ بنانے کا حکم جاری کِیا تھا یا نہیں اور اِس حوالے سے بادشاہ کا جو بھی فیصلہ ہو، وہ ہمیں بھیجا جائے۔“‏

فٹ‌ نوٹس

عبرانی میں:‏ ”‏اُوپر“‏
یعنی دریائے‌فرات کے مغرب
عبرانی میں:‏ ”‏اُن کے خدا کی نظر یہودیوں کے بزرگوں پر تھی“‏
یا ”‏ضلعے“‏
شاید یہ وہی شخص تھا جسے عز 2:‏2؛‏ 3:‏8 میں زِرُبّابل کہا گیا ہے۔‏