عزرا 9‏:1‏-‏15

  • اِسرائیلیوں کی غیرقوم لوگوں سے شادیاں ‏(‏1-‏4‏)‏

  • عزرا دُعا میں گُناہوں کا اِقرار کرتے ہیں ‏(‏5-‏15‏)‏

9  جیسے ہی یہ کام ختم ہوا تو حاکم میرے پاس آئے اور کہا:‏ ”‏اِسرائیل کے لوگوں، کاہنوں اور لاویوں نے آس‌پاس کی قوموں یعنی کنعانیوں، حِتّیوں، فِرِزّیوں، یبوسیوں، عمونیوں، موآبیوں، مصریوں اور اموریوں اور اُن کے گھناؤنے کاموں کو نہیں چھوڑا ہے۔  اُنہوں نے اُن کی کچھ بیٹیوں سے خود شادیاں کی ہیں اور کچھ سے اپنے بیٹوں کی شادیاں کرائی ہیں۔ اب یہ پاک نسل آس‌پاس کی قوموں کے ساتھ گڈمڈ ہو گئی ہے۔ حاکم اور نائب حاکم اِس گُناہ*‏ میں سب سے آگے رہے ہیں۔“‏  جیسے ہی مَیں نے یہ سنا تو مَیں نے اپنے کپڑے اور بغیر بازوؤں والا چوغہ پھاڑ دیا اور اپنے سر اور داڑھی کے بال نوچے اور صدمے کے مارے بیٹھ گیا۔  پھر وہ سب لوگ جو اِسرائیل کے خدا کی باتوں کا احترام کرتے تھے،‏*‏ میرے اِردگِرد جمع ہو گئے کیونکہ وہ قید سے واپس آئے ہوئے لوگوں کے گُناہ*‏ کی وجہ سے دُکھی تھے۔ مَیں شام کے اُس وقت تک صدمے میں بیٹھا رہا جب اناج کا نذرانہ پیش کِیا جاتا ہے۔‏  مَیں شام کے اناج کے نذرانے کے وقت ماتم*‏ کی حالت سے اُٹھا۔ میرے کپڑے اور بغیر بازوؤں والا چوغہ پھٹا ہوا تھا۔ مَیں گُھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور اپنے خدا یہوواہ کے سامنے ہاتھ پھیلائے  اور کہا:‏ ”‏اَے میرے خدا!‏ مَیں بہت شرمندہ ہوں۔ مَیں شرمندگی کے مارے تیرے سامنے چہرہ نہیں اُٹھا پا رہا کیونکہ اَے میرے خدا!‏ ہمارے سر پر ہماری خطاؤں کا ڈھیر لگ گیا ہے اور ہمارے گُناہ بڑھتے بڑھتے آسمان تک پہنچ گئے ہیں۔  اپنے باپ‌دادا کے زمانے سے لے کر آج تک ہم نے بہت سے بُرے کام کیے ہیں۔ ہمارے گُناہوں کی وجہ سے ہمیں، ہمارے بادشاہوں کو اور ہمارے کاہنوں کو دوسرے ملکوں کے بادشاہوں کے حوالے کِیا گیا۔ ہمیں تلوار سے مارا گیا، قید میں ڈالا گیا، لُوٹا گیا اور ذلیل کِیا گیا۔ اور آج بھی ہمارا یہی حال ہے۔  لیکن ہمارے خدا یہوواہ!‏ اب کچھ عرصے سے تُو نے ہم پر مہربانی کی ہے اور ہمارے ایک بچے ہوئے حصے کو رِہائی دِلائی ہے۔ اَے ہمارے خدا!‏ تُو نے ہمیں اپنی مُقدس جگہ میں ایک محفوظ مقام دیا ہے۔‏*‏ تُو ہماری آنکھوں میں چمک لایا ہے اور ہمیں ہماری غلامی میں تھوڑی راحت دِلائی ہے۔  ہم غلام تو ہیں لیکن ہمارے خدا!‏ تُو نے ہمیں اِس غلامی میں چھوڑا نہیں ہے۔ تُو نے فارس کے بادشاہوں کے سامنے ہمارے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کی ہے۔ تُو نے ہم میں ایک نئی جان ڈالی ہے تاکہ ہم اپنے خدا کا گھر بنائیں اور اِس کے کھنڈرات کو بحال کریں۔ تُو نے یہوداہ اور یروشلم میں ہمارے گِرد ایک حفاظتی دیوار*‏ کھڑی کی ہے۔‏ 10  لیکن اَے ہمارے خدا!‏ اِس سب کے بعد اب ہم کیا کہیں؟ کیونکہ ہم نے تیرے اُن حکموں کی خلاف‌ورزی کی 11  جو تُو نے ہمیں اپنے بندوں یعنی نبیوں کے ذریعے دیے اور کہا:‏ ”‏جس ملک پر تُم قبضہ کرنے جا رہے ہو، وہ ناپاک ہے کیونکہ وہاں کی قومیں ناپاک ہیں اور گھناؤنے کام کرتی ہیں۔ اُنہوں نے اپنے گھناؤنے کاموں کے ذریعے ملک کو ایک کونے سے دوسرے کونے تک ناپاکی سے بھر دیا ہے۔ 12  اِس لیے نہ تو اپنی بیٹیاں اُن کے بیٹوں کو دینا اور نہ اُن کی بیٹیاں اپنے بیٹوں کے لیے لینا۔ اُن کی سلامتی اور خوش‌حالی کے لیے کچھ مت کرنا تاکہ تُم مضبوط بن سکو اور اُس ملک کی اچھی چیزیں کھا سکو اور اُسے اپنے بیٹوں کو ہمیشہ کے لیے وراثت کے طور پر دے سکو۔“‏ 13  ہمارے ساتھ یہ سب کچھ ہمارے بُرے کاموں اور سنگین گُناہوں کی وجہ سے ہو رہا ہے حالانکہ اَے ہمارے خدا!‏ تُو نے ہمیں ہمارے گُناہوں کے حساب سے سزا نہیں دی اور ہم میں سے اُن لوگوں کو بچنے کا موقع دیا ہے جو یہاں موجود ہیں۔ اِس سب کے بعد 14  کیا ہمیں پھر سے تیرے حکم توڑنے چاہئیں اور اُن قوموں سے رشتہ جوڑنا*‏ چاہیے جو ایسے گھناؤنے کام کرتی ہیں؟ اگر ہم ایسا کریں گے تو تجھے ہم پر اِتنا غصہ آئے گا کہ تُو ہمیں بالکل تباہ کر دے گا اور ہمارا کوئی حصہ باقی نہیں بچے گا۔ 15  اِسرائیل کے خدا یہوواہ!‏ تُو نیک ہے۔ اِس وجہ سے ہمارا کچھ حصہ آ ج تک بچا ہوا ہے۔ ہم تیرے قصوروار ہیں اور تیرے سامنے کھڑے ہیں حالانکہ ہم نے جو کچھ کِیا ہے، اُس کے بعد ہم تیرے سامنے کھڑے ہونے کے لائق نہیں ہیں۔“‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏بے‌وفائی“‏
عبرانی میں:‏ ”‏سے کانپتے تھے،“‏
یا ”‏کی بے‌وفائی“‏
یا ”‏شرمندگی“‏
عبرانی میں:‏ ”‏ایک کیل دی ہے۔“‏
عبرانی میں:‏ ”‏پتھر کی دیوار“‏
یا ”‏شادی‌بیاہ کرنا“‏