سلیمان کی غزلُ‌الغزلات 3‏:1‏-‏11

  • شُولیمی لڑکی (‏1-‏5‏)‏

    • ‏”‏مَیں نے راتوں کو .‏.‏.‏ اپنے محبوب کو ڈھونڈا“‏ (‏1‏)‏

  • صِیّون کی بیٹیاں (‏6-‏11‏)‏

    • سلیمان کے قافلے کی شان

3  مَیں نے راتوں کو اپنے بستر پراپنے محبوب کو*‏ ڈھونڈا؛‏ مَیں نے اُسے ڈھونڈا لیکن وہ مجھے نہیں ملا۔‏  2  مَیں نے کہا:‏ ”‏مَیں اُٹھ کر شہر میں گھوموں گی؛‏مَیں گلیوں اور چوکوں میں جاؤں گی؛‏مَیں اپنے محبوب کو*‏ ڈھونڈوں گی۔“‏ مَیں نے اُسے ڈھونڈا لیکن وہ مجھے نہیں ملا۔‏  3  مجھے شہر میں گشت کرنے والے پہرےدار ملے مَیں نے اُن سے پوچھا:‏ ”‏کیا آپ نے میرے محبوب کو*‏ دیکھا ہے؟“‏  4  مَیں ابھی اُن سے تھوڑا ہی آگے گئی تھیکہ مجھے میرا محبوب*‏ مل گیا۔‏ مَیں نے اُسے پکڑ لیا اور تب تک نہیں چھوڑاجب تک مَیں اُسے اپنی ماں کے گھر میں،‏ہاں، مجھے جنم دینے والی کے کمرے میں نہیں لے گئی۔‏  5  یروشلم کی بیٹیو!‏ مَیں تمہیں میدان کی ہِرنیوںاور غزالوں کی قسم دیتی ہوں کہ میرے دل میں محبت جگانے کی کوشش نہ کرو جب تک کہ یہ خودبخود نہ جاگے۔“‏  6  ‏”‏یہ ویرانے سے دُھوئیں کے ستونوں جیسا کیا آ رہا ہےجو مُر اور لبان اور تاجروں کے ہر طرح کے عطر سے مہک رہا ہے؟“‏  7  ‏”‏دیکھو!‏ یہ سلیمان کی پالکی*‏ ہے؛‏ اِس کے اِردگِرد اِسرائیل کے زورآور آدمیوں میں سے 60 آدمی ہیں۔‏  8  وہ سب تلواروں سے لیس ہیں؛‏سب جنگ کرنے میں ماہر ہیں؛‏ہر ایک کے پہلو میں اُس کی تلوار ہےتاکہ رات کے خطروں کا سامنا کر سکے۔“‏  9  ‏”‏یہ بادشاہ سلیمان کی شاہی پالکی ہےجو اُنہوں نے لبنان کے درختوں سے اپنے لیے بنوائی۔‏ 10  اُنہوں نے چاندی سے اِس کے ستون بنوائےاور سونے سے اِس کی ٹیکیں۔‏ اِس کی گدی جامنی اُون کی ہےاور یروشلم کی بیٹیوں نے اِسے اندر سے بڑے پیار سے سجایا ہے۔“‏ 11  ‏”‏صِیّون کی بیٹیو!‏ باہر جاؤ؛‏بادشاہ سلیمان کی طرف دیکھوجنہوں نے وہ کُلّاہ*‏ پہنا ہےجو اُن کی والدہ نے اُن کی شادی کے دن پر اُن کے لیے بنایا،‏ہاں، اُس دن پر جب بادشاہ کا دل خوشی سے جھوم رہا تھا۔“‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کے پیارے کو“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کے پیارے کو“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میری جان کے پیارے کو“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میری جان کا پیارا“‏
چاروں طرف سے ڈھکی ہوئی ایک سواری جس میں کسی اہم شخصیت کو لے جایا جاتا تھا
یا ”‏پھولوں کا تاج“‏