سلیمان کی غزلُالغزلات 5:1-16
5 ”میری محبوبہ!* میری دُلہن!مَیں اپنے باغ میں آ گیا ہوں۔
مَیں نے اپنا مُر اور بلسان* توڑ لیا ہے؛
مَیں نے اپنا شہد چھتّے سمیت کھا لیا ہے؛مَیں نے اپنی مے اور دودھ پی لیا ہے۔“
”پیارے دوستو! کھاؤ پیو
اور محبت کا اِظہار کر کے مدہوش ہو جاؤ!“
2 ”مَیں سو رہی ہوں لیکن میرا دل جاگ رہا ہے۔
مجھے میرے محبوب کی دستک سنائی دے رہی ہے!
وہ کہہ رہا ہے: ”کھولو میری محبوبہ!* میری دلرُبا!میری بےعیب کبوتری!
میرا سر اوس سے بھیگا ہوا ہے؛میرے بالوں کی لٹیں رات کی نمی سے تر ہیں۔“
3 مَیں نے اپنا چوغہ اُتار لیا ہے۔
کیا مَیں اِسے دوبارہ پہنوں؟
مَیں نے اپنے پاؤں دھو لیے ہیں۔
کیا مَیں اِنہیں دوبارہ میلا کروں؟
4 میرے محبوب نے دروازے کے سوراخ سے اپنا ہاتھ پیچھے کھینچ لیااور میرا دل اُس کے لیے بےتاب ہونے لگا۔
5 مَیں اپنے محبوب کے لیے دروازہ کھولنے اُٹھی؛میرے ہاتھوں سے مُر ٹپک رہا تھا؛میری اُنگلیوں سے مُر کا تیل کُنڈی پر لگ گیا۔
6 مَیں نے اپنے محبوب کے لیے دروازہ کھولالیکن میرا محبوب مُڑ کر جا چُکا تھا۔
اُس کے جانے پر* میرا دل بجھ گیا۔*
مَیں نے اُسے ڈھونڈا لیکن وہ مجھے نہیں ملا؛
مَیں نے اُسے پکارا مگر اُس نے جواب نہیں دیا۔
7 شہر میں گشت کرنے والے پہرےدار مجھے ملے۔
اُنہوں نے مجھے مارا اور زخمی کر دیا۔
فصیل کے پہرےداروں نے مجھ سے میری چادر* چھین لی۔
8 یروشلم کی بیٹیو! مَیں تمہیں قسم دیتی ہوں
کہ اگر تمہیں میرا محبوب ملےتو اُسے بتانا کہ مجھے محبت کا روگ ہے۔“
9 ”سب سے خوبصورت عورت!تمہارے محبوب میں ایسی کون سی بات ہے جو کسی اَور محبوب میں نہیں ہے؟
تمہارا محبوب کسی دوسرے محبوب سے بہتر کیسے ہےجو تُم ہمیں ایسی قسم دے رہی ہو؟“
10 ”میرا محبوب حسینوجمیل اور سُرخوسفید ہے؛وہ دس ہزار آدمیوں میں بھی بالکل الگ نظر آتا ہے۔
11 اُس کا سر سونا، ہاں، خالص سونا ہے۔
اُس کے بالوں کی لٹیں کھجور کے لہراتے پتّوں* جیسیاور کوّے کی طرح کالی سیاہ ہیں۔
12 اُس کی آنکھیں ندی کنارے کے کبوتروں جیسی ہیںجو دودھ میں نہا رہے ہوںاور لبالب بھرے تالاب کے پاس* بیٹھے ہوں۔
13 اُس کے گال خوشبودار پودوں کی سیج ہیں،ہاں، خوشبودار جڑی بوٹیوں کے ٹیلے۔
اُس کے ہونٹ سوسن کے پھول ہیں
جن سے مُر کا تیل ٹپکتا ہے۔
14 اُس کے ہاتھ سونے کے بیلن ہیں جن پر زبرجد جڑا ہے۔
اُس کا پیٹ چمکتے ہاتھی دانت جیسا ہے جس پر نیلم جڑا ہے۔
15 اُس کی ٹانگیں سنگِمرمر کے ستون ہیں جنہیں خالص سونے کے پایوں میں بٹھایا گیا ہے۔
وہ دِکھنے میں لبنان جیسا دلکش اور دیودار جیسا بےمثال ہے۔
16 اُس کے ہونٹوں* میں مٹھاس ہی مٹھاس ہے؛وہ ہر لحاظ سے دلپسند ہے۔
یروشلم کی بیٹیو! یہ ہے میرا محبوب، ہاں، یہ ہے میرا دلبر۔“
فٹ نوٹس
^ لفظی ترجمہ: ”میری بہن!“
^ یا ”خوشبودار پودا“
^ لفظی ترجمہ: ”میری بہن!“
^ یا شاید ”جب وہ بولا تو“
^ لفظی ترجمہ: ”میری جان نکل گئی۔“
^ یا ”میرا نقاب“
^ یا شاید ”کھجور کے گچھوں“
^ یا شاید ”چشمے کے سِرے پر“
^ لفظی ترجمہ: ”تالُو“