سلیمان کی غزلُ‌الغزلات 6‏:1‏-‏13

  • یروشلم کی بیٹیاں (‏1‏)‏

  • شُولیمی لڑکی (‏2، 3‏)‏

    • ‏”‏مَیں اپنے محبوب کی ہوں اور میرا محبوب میرا ہے“‏ (‏3‏)‏

  • بادشاہ (‏4-‏10‏)‏

    • ‏”‏تُم تِرضہ کی طرح خوب‌صورت ہو“‏ (‏4‏)‏

    • عورتوں کی باتیں (‏10‏)‏

  • شُولیمی لڑکی (‏11، 12‏)‏

  • بادشاہ (‏اور دوسرے لوگ)‏ (‏13‏)‏

  • شُولیمی لڑکی (‏13‏)‏

  • بادشاہ (‏اور دوسرے لوگ)‏ (‏13‏)‏

6  ‏”‏سب سے خوب‌صورت عورت!‏تمہارا محبوب کہاں گیا ہے؟‏ تمہارا محبوب کس طرف گیا ہے؟‏ چلو ہم تمہارے ساتھ اُسے ڈھونڈیں۔“‏  2  ‏”‏میرا محبوب نیچے اپنے باغ کی طرف گیا ہے۔‏وہ خوشبودار پودوں کی کیاریوں کی طرف گیا ہےتاکہ باغوں میں اپنی بھیڑیں چرائےاور سوسن کے پھول چُنے۔‏  3  مَیں اپنے محبوب کی ہوںاور میرا محبوب میرا ہے وہ سوسن کے پھولوں کے بیچ بھیڑیں چرا رہا ہے۔“‏  4  ‏”‏میری دل‌رُبا!‏ تُم تِرضہ*‏ کی طرح خوب‌صورت ہو؛‏یروشلم کی طرح حسین ہو؛‏تُم جھنڈے لہرانے والی فوج کی طرح ہو جسے دیکھ کر ہوش اُڑ جاتے ہیں۔‏  5  اپنی نظریں مجھ سے ہٹا لوکیونکہ یہ مجھے اپنا قیدی بنا لیتی ہیں تمہاری زُلفیں بکریوں کے اُس گلّے جیسی ہیںجو جِلعاد کے پہاڑوں سے نیچے اُتر رہا ہو۔‏  6  تمہارے دانت بھیڑوں کے اُس گلّے جیسے ہیںجو نہا کر پانی سے باہر آیا ہو؛‏جس میں ہر ایک کا جُڑواں ساتھی ہواور ایک بھی گم نہ ہوا ہو۔‏  7  نقاب کے پیچھے چھپے تمہارے دونوں گال*انار کے دو ٹکڑوں کی طرح ہیں۔‏  8  میری 60 ملکاؤں، 80 حرموںاور بے‌شمار جوان عورتوں میں  9  میری کبوتری، میری بے‌عیب محبوبہ ایک ہی ہے جو اپنی ماں کی اِکلوتی ہے۔‏ وہ اپنی ماں*‏ کی لاڈلی*‏ ہے۔‏ بیٹیاں اُسے دیکھتی ہیں اور اُسے خوش‌باش کہتی ہیں؛‏ملکائیں اور حرمیں اُس کی تعریف کرتی ہیں۔‏ 10  ‏”‏یہ کون ہے جو صبح سویرے کی روشنی کی طرح چمکتی ہے؛‏*جو پورے چاند کی طرح خوب‌صورت ہے؛‏جو سورج کی روشنی کی طرح پاکیزہ ہے؛‏جو جھنڈے لہرانے والی فوج کی طرح ہوش اُڑا دیتی ہے؟“‏“‏ 11  ‏”‏مَیں نیچے میووں کے باغ میں گئیتاکہ دیکھوں کہ وادی میں کونپلیں نکلی ہیں یا نہیں؛‏انگور کی بیلوں پر کلیاں پھوٹی ہیں یا نہیںاور انار کے درختوں پر پھول نکلے ہیں یا نہیں۔‏ 12  مجھے پتہ بھی نہیں چلا کہ کب میری خواہش*مجھے میرے نوابوں*‏ کے رتھوں کے پاس لے گئی۔“‏ 13  ‏”‏لوٹ آؤ، لوٹ آؤ، شُولیمی لڑکی!‏ واپس آ جاؤ، لوٹ آؤتاکہ ہم تمہارا دیدار کر سکیں!‏“‏ ‏”‏تُم کیوں شُولیمی لڑکی کا دیدار کرو؟“‏ ‏”‏وہ دو گروہوں*‏ کے ناچ جیسی ہے!‏“‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏دلکش شہر“‏
یا ”‏چھپی تمہاری دونوں کنپٹیاں“‏
یا ”‏جنم دینے والی“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏پاکیزہ“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏نیچے دیکھتی ہے؛“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏جان“‏
یا ”‏مہربان لوگوں“‏
یا ”‏وہ محنایم“‏