سلیمان کی غزلُالغزلات 7:1-13
7 ”باوقار لڑکی!تمہارے پاؤں تمہارے جُوتوں میں کتنے حسین لگتے ہیں!
تمہاری رانوں کی گولائی اُن زیوروں کی طرح ہےجو کسی ماہر کے ہاتھ کی کاریگری ہوں۔
2 تمہاری ناف ایک گول پیالہ ہے؛
یہ ہمیشہ مصالحےدار مے سے بھری رہے۔
تمہارا پیٹ گندم کے ڈھیر کی طرح ہےجو سوسن کے پھولوں سے گِھرا ہو۔
3 تمہاری چھاتیاں ہِرن کے دو بچوں جیسی ہیں،ہاں، غزال کے جُڑواں بچوں جیسی۔
4 تمہاری گردن ہاتھی دانت کے بُرج کی طرح ہے؛
تمہاری آنکھیں حِسبون کے تالابوں جیسی ہیںجو بَتربیم کے دروازے کے پاس ہیں؛
تمہاری ناک لبنان کے بُرج کی طرح ہےجس کا رُخ دمشق کی طرف ہے۔
5 تمہارا سر کوہِکرمِل کی طرح شاندار ہے؛تمہارے بالوں* کی لٹیں جامنی اُون جیسی ہیں؛
بادشاہ تمہاری لہراتی زُلفوں کا اسیر ہو گیا ہے۔
6 میری دلرُبا! تُم کتنی خوبصورت ہو، کتنی دلکش ہو!میرے لیے تُم سے بڑھ کر کوئی اَور خوشی نہیں!
7 تمہارا قد کھجور کے درخت کی طرح ہےاور تمہاری چھاتیاں کھجور کے گچھوں کی طرح۔
8 مَیں نے کہا: ”مَیں کھجور کے درخت پر چڑھوں گاتاکہ اِس کی پھلوں سے لدی شاخوں کو پکڑوں۔“
تمہاری چھاتیاں انگور کے گچھوں کی طرح ہوںاور تمہاری سانس سیبوں کی طرح مہکے۔
9 تمہارا مُنہ* عمدہ مے کی طرح ہے۔“
”یہ سکون سے میرے محبوب کے گلے سے اُترے،اُس مے کی طرح جو آہستہ آہستہ سونے والوں کے ہونٹوں پر بہتی ہے۔
10 مَیں اپنے محبوب کی ہوںاور وہ میرے لیے بےتاب ہے۔
11 میرے محبوب! آؤ۔آؤ ہم دونوں میدانوں میں چلیںاور مہندی کے پودوں کے بیچ رہیں۔
12 آؤ صبح سویرے اُٹھیں اور انگور کے باغوں میں چلیںتاکہ دیکھیں کہ انگور کی بیلوں پر کلیاں پھوٹی ہیں یا نہیں؛پھول نکلے ہیں یا نہیںاور انار کے درختوں پر پھول کِھلے ہیں یا نہیں۔
وہاں مَیں تمہارے لیے محبت کا اِظہار کروں گی۔
13 مردُمگیاہ* کی خوشبو پھیل رہی ہے؛ہمارے دروازوں پر نئے پُرانے، ہر طرح کے عمدہ عمدہ پھل ہیں۔
میرے محبوب! مَیں نے یہ تمہارے لیے سنبھال کر رکھے ہیں۔
فٹ نوٹس
^ لفظی ترجمہ: ”تمہارے سر“
^ لفظی ترجمہ: ”تالُو“
^ یہ ایک جڑیبُوٹی ہے جس کے بارے میں خیال کِیا جاتا تھا کہ اِس کا پھل کھانے سے عورت میں حمل ٹھہرنے کا اِمکان بڑھ جاتا ہے۔