فِلپّیوں 2:1-30
2 اگر آپ کو مسیحیوں کے طور پر ایک دوسرے کی حوصلہافزائی کرنے کا موقع ملے، ایک دوسرے کو محبت کی بِنا پر تسلی دینے کا موقع ملے اور ایک دوسرے کے لیے فکر، شفقت اور ہمدردی ظاہر کرنے کا موقع ملے
2 تو میری خوشی پوری کریں اور ایک جیسی سوچ رکھیں، ایک دوسرے سے محبت کریں، ہمخیال ہوں اور ہر لحاظ سے متحد* ہوں۔
3 جھگڑالو اور اناپرست نہ ہوں بلکہ خاکسار ہوں اور دوسروں کو اپنے سے بڑا سمجھیں۔
4 صرف اپنے فائدے کا ہی نہیں بلکہ دوسروں کے فائدے کا بھی سوچیں۔
5 مسیح یسوع جیسی سوچ رکھیں۔
6 وہ خدا کی طرح تھے لیکن اُن کے دل میں کبھی یہ خیال نہیں آیا کہ وہ خدا کے اِختیار کو چھین کر اُس کے برابر بنیں
7 بلکہ اُنہوں نے سب کچھ چھوڑ دیا اور غلام کی طرح بن گئے، ہاں، ایک اِنسان بن گئے۔
8 اور جب وہ اِنسان کے طور پر آئے تو اُنہوں نے خاکساری سے کام لیا اور موت کا سامنا کرتے وقت بھی فرمانبردار رہے یہاں تک کہ سُولی* پر جان دے دی۔
9 اِسی وجہ سے خدا نے اُن کو پہلے سے زیادہ اُونچا مرتبہ دیا اور مہربانی سے وہ نام دیا جو باقی سب ناموں سے اعلیٰ ہے
10 تاکہ ہر شخص یسوع کے نام پر گھٹنے ٹیکے، چاہے وہ آسمان پر ہو یا زمین پر یا زمین کے نیچے
11 اور ہر شخص زبان سے اِقرار کرے کہ یسوع مسیح مالک ہیں تاکہ خدا باپ کی بڑائی ہو۔
12 لہٰذا عزیزو، جیسے آپ میری موجودگی میں ہمیشہ فرمانبردار رہے، ویسے ہی میری غیرموجودگی میں اَور زیادہ فرمانبردار ہوں اور احترام اور خوف کے ساتھ نجات حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
13 کیونکہ خدا اپنی خواہش کے مطابق آپ کو توانائی بخشتا ہے تاکہ آپ میں ایسے کام کرنے کی خواہش اور طاقت پیدا ہو جو اُسے پسند ہیں۔
14 سارے کام بڑبڑائے اور بحثوتکرار کیے بغیر کریں
15 تاکہ آپ بےاِلزام اور پاک ہوں، خدا کے بچوں کی طرح اِس بُری اور بگڑی ہوئی پُشت میں بےعیب ہوں، اِس دُنیا میں روشن چراغوں کی طرح ہوں
16 اور زندگی کے کلام کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔ پھر مجھے مسیح کے دن پر خوش ہونے کا موقع ملے گا کیونکہ مجھے پتہ ہوگا کہ مَیں نے فضول میں بھاگ دوڑ اور محنت نہیں کی۔
17 حالانکہ مجھے آپ کی قربانی پر مے کے نذرانے کے طور پر اُنڈیلا جا رہا ہے یعنی اُس مُقدس خدمت پر جو آپ ایمان کی بِنا پر کر رہے ہیں پھر بھی مَیں خوش ہوں اور آپ سب کی خوشی میں شریک ہوں
18 اور آپ کو بھی خوش ہونا چاہیے اور میری خوشی میں شریک ہونا چاہیے۔
19 اگر مالک یسوع کی مرضی ہوئی تو مَیں جلد ہی تیمُتھیُس کو آپ کے پاس بھیجوں گا تاکہ آپ کے بارے میں سُن کر مجھے تسلی ملے۔
20 میرے پاس اُن جیسا کوئی اَور نہیں جو سچے دل سے آپ کی فکر رکھتا ہو
21 کیونکہ باقی سب لوگ اپنے فائدے کا سوچتے ہیں، یسوع مسیح کے فائدے کا نہیں۔
22 لیکن آپ جانتے ہیں کہ تیمُتھیُس نے ثابت کِیا ہے کہ وہ قابلِبھروسا ہیں۔ اُنہوں نے خوشخبری پھیلانے میں میرے ساتھ سخت محنت کی ہے، بالکل ویسے ہی جیسے ایک بیٹا اپنے باپ کا ہاتھ بٹاتا ہے۔
23 اُنہی کو مَیں آپ کے پاس بھیجنا چاہتا ہوں۔ جونہی مجھے پتہ چلے گا کہ میرے ساتھ کیا ہوگا، مَیں اُن کو روانہ کر دوں گا۔
24 ویسے تو مجھے یقین ہے کہ اگر مالک یسوع کی مرضی ہوئی تو مَیں بھی جلد آپ کے پاس آؤں گا۔
25 لیکن فیالحال ضروری ہے کہ مَیں اِپَفردِتُس کو آپ کے پاس بھیجوں جو میرے بھائی اور ہمخدمت ہیں اور میری طرح مسیح کے فوجی بھی ہیں اور آپ کے نمائندے کے طور پر میری خدمت کر رہے ہیں۔
26 دراصل وہ آپ سے ملنے کے لیے بےتاب ہیں اور سخت افسردہ ہیں کیونکہ آپ نے سنا ہے کہ وہ بیمار پڑ گئے تھے۔
27 اُن کی حالت تو اِتنی خراب ہو گئی تھی کہ وہ مرنے والے تھے لیکن خدا نے اُن پر رحم کِیا اور نہ صرف اُن پر بلکہ مجھ پر بھی تاکہ مجھے دُکھ پر دُکھ نہ ملے۔
28 لہٰذا مَیں فوراً ہی اُن کو آپ کے پاس بھیج رہا ہوں تاکہ آپ اُنہیں دیکھ کر خوش ہو جائیں اور میری پریشانی بھی کم ہو جائے۔
29 جب وہ آئیں تو خوشی سے اُن کا ویسے ہی خیرمقدم کریں جیسے مالک کے خادموں کا کرنا چاہیے
30 کیونکہ وہ مسیح* کی خدمت کرنے کی وجہ سے موت کے مُنہ میں پہنچ گئے اور اُنہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال دی تاکہ آپ کی غیرموجودگی میں میری خدمت کر سکیں۔ اِن جیسے آدمیوں کی قدر کریں۔