نحمیاہ 1‏:1‏-‏11

  • یروشلم سے خبر ‏(‏1-‏3‏)‏

  • نحمیاہ کی دُعا ‏(‏4-‏11‏)‏

1  حکلیاہ کے بیٹے نحمیاہ*‏ کی باتیں:‏ مَیں 20ویں سال میں*‏ کِسلیو*‏ کے مہینے میں سُوسن*‏ کے قلعے*‏ میں تھا۔  اُس وقت میرا ایک بھائی حنانی یہوداہ سے کچھ آدمیوں کے ساتھ آیا۔ مَیں نے اُن سے یروشلم اور اُن باقی یہودیوں کے بارے میں پوچھا جو قید سے چُھوٹ گئے تھے۔  اُنہوں نے جواب دیا:‏ ”‏جو لوگ قید سے چُھوٹ کر صوبے*‏ میں رہ رہے ہیں، اُن کی حالت بہت بُری ہے اور وہ ذِلت سہہ رہے ہیں۔ یروشلم کی دیواریں ٹوٹی ہوئی ہیں اور اُس کے دروازے آگ سے جلے ہوئے ہیں۔“‏  جیسے ہی مَیں نے یہ باتیں سنیں، مَیں بیٹھ گیا اور رونے لگا۔ مَیں کئی دنوں تک ماتم کرتا رہا اور روزہ رکھتا رہا اور آسمان کے خدا سے دُعا کرتا رہا۔  مَیں نے کہا:‏ ”‏اَے آسمان کے خدا یہوواہ!‏ تُو عظیم ہے اور تیرا گہرا احترام کِیا*‏ جانا چاہیے۔ تُو ہمیشہ اپنے عہد پر قائم رہتا ہے اور اُن لوگوں کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے جو تجھ سے محبت کرتے ہیں اور تیرے حکموں پر عمل کرتے ہیں۔  مہربانی سے اپنے اِس بندے کی اُس دُعا کو سُن اور اُس اِلتجا پر توجہ فرما جو مَیں آج اور دن رات تیرے بندوں یعنی بنی‌اِسرائیل کے حوالے سے کر رہا ہوں۔ مَیں اُن گُناہوں کا اِقرار کرتا ہوں جو اِسرائیل کے لوگوں نے تیرے خلاف کیے ہیں۔ مَیں نے اور میرے باپ کے گھرانے نے گُناہ کِیا ہے۔  ہم نے بُرے کام کر کے تجھے غصہ دِلایا اور تیرے اُن حکموں، معیاروں اور فیصلوں کو نہیں مانا جو تُو نے اپنے بندے موسیٰ کے ذریعے دیے تھے۔‏  مہربانی سے اپنے اِس حکم*‏ کو یاد فرما جو تُو نے اپنے بندے موسیٰ کو دیا تھا:‏ ”‏اگر تُم نے مجھ سے بے‌وفائی کی تو مَیں تمہیں قوموں کے درمیان تتربتر کر دوں گا۔  لیکن اگر تُم میری طرف لوٹو گے اور میرے حکموں کو مانو گے اور اُن پر عمل کرو گے تو پھر چاہے تُم زمین کے کونے کونے*‏ میں ہی کیوں نہ بکھرے ہو، مَیں تمہیں اِکٹھا کروں گا اور اُس جگہ لاؤں گا جسے مَیں نے اپنے نام کی بڑائی کے لیے چُنا ہے۔“‏ 10  وہ تیرے بندے اور تیری قوم ہیں جنہیں تُو نے اپنی عظیم طاقت اور زورآور ہاتھ کے ذریعے چھڑایا تھا۔ 11  اَے یہوواہ!‏ مہربانی سے اپنے اِس بندے کی دُعا پر توجہ فرما اور اپنے اُن بندوں کی دُعا پر بھی جنہیں تیرے نام کا خوف رکھنے سے خوشی ملتی ہے۔ مہربانی سے آج اپنے بندے کو کامیابی عطا فرما اور بادشاہ کے دل میں میرے لیے رحم پیدا کر۔“‏ اُن دنوں مَیں بادشاہ کا ساقی تھا۔‏

فٹ‌ نوٹس

معنی:‏ ”‏یاہ تسلی دیتا ہے۔“‏
یعنی فارس کے بادشاہ ارتخششتا کی حکمرانی کے 20ویں سال میں
‏”‏اِضافی مواد“‏ میں حصہ 15.‏2 کو دیکھیں۔‏
یا ”‏سُوسا“‏
یا ”‏محل“‏
یا ”‏ضلعے“‏
یا ”‏تیرا خوف رکھا“‏
یا ”‏آگاہی“‏
عبرانی میں:‏ ”‏آسمان کے کنارے“‏