پیدائش 1:1-31
1 اِبتدا میں خدا نے آسمان* اور زمین کو بنایا۔
2 اُس وقت زمین ویران اور خالی تھی، گہرے پانیوں کے اُوپر تاریکی تھی اور خدا کی قوت* پانیوں کے اُوپر حرکت میں تھی۔
3 خدا نے کہا: ”روشنی ہو جائے۔“ اور روشنی ہو گئی۔
4 اِس کے بعد خدا نے دیکھا کہ روشنی اچھی ہے۔ اور خدا نے روشنی کو تاریکی سے الگ کرنا شروع کِیا۔
5 خدا نے روشنی کو دن کہا جبکہ تاریکی کو رات۔ اور شام ہوئی اور صبح ہوئی۔ یہ پہلا دن تھا۔
6 پھر خدا نے کہا: ”پانیوں کے درمیان فضا بن جائے جس سے پانی دو حصوں میں تقسیم ہو جائیں۔“
7 پھر خدا فضا کو بنانے لگا۔ اُس نے پانیوں کو دو حصوں میں تقسیم کِیا تاکہ پانیوں کا ایک حصہ فضا کے اُوپر ہو اور ایک فضا کے نیچے۔ اور ایسا ہو گیا۔
8 خدا نے فضا کو آسمان کہا۔ اور شام ہوئی اور صبح ہوئی۔ یہ دوسرا دن تھا۔
9 پھر خدا نے کہا: ”آسمان کے نیچے کا سارا پانی ایک جگہ جمع ہو جائے اور خشکی نظر آئے۔“ اور ایسا ہو گیا۔
10 خدا نے خشکی کو زمین کہا جبکہ اُس سارے پانی کو سمندر کہا جو جمع ہو گیا تھا۔ اور خدا نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔
11 پھر خدا نے کہا: ”زمین پر گھاس، بیجدار پودے اور ایسے پھلدار درخت جن کے پھل میں بیج ہو، اپنی اپنی قسم کے مطابق اُگیں۔“ اور ایسا ہو گیا۔
12 اور زمین پر گھاس، بیجدار پودے اور ایسے پھلدار درخت جن کے پھل میں بیج ہوتا ہے، اپنی اپنی قسم کے مطابق اُگنے لگے۔ اور خدا نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔
13 اور شام ہوئی اور صبح ہوئی۔ یہ تیسرا دن تھا۔
14 پھر خدا نے کہا: ”آسمان کی فضا میں نیّر* ہوں جو دن اور رات کو الگ کریں۔ یہ نیّر موسموں، دنوں اور سالوں کی پہچان کے لیے نشانی ہوں گے۔
15 وہ آسمان کی فضا میں چمکیں گے تاکہ زمین پر روشنی ہو۔“ اور ایسا ہو گیا۔
16 اور خدا دو بڑے نیّر بنانے* لگا؛ بڑا نیّر دن پر حکمرانی کرنے کے لیے اور چھوٹا نیّر رات پر حکمرانی کرنے کے لیے۔ اِس کے علاوہ وہ ستارے بھی بنانے* لگا۔
17 لہٰذا خدا نے اُنہیں آسمان کی فضا میں رکھا تاکہ وہ زمین پر روشنی چمکائیں،
18 دن اور رات پر حکمرانی کریں اور روشنی اور تاریکی کو الگ کریں۔ اور خدا نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔
19 اور شام ہوئی اور صبح ہوئی۔ یہ چوتھا دن تھا۔
20 پھر خدا نے کہا: ”پانی جانداروں* کے غولوں سے بھر جائے اور اُڑنے والے جاندار زمین کے اُوپر آسمان کی فضا میں اُڑیں۔“
21 اور خدا نے بڑے بڑے سمندری جاندار اور ایسے سب جاندار* جو پانی میں تیرتے اور غولوں میں رہتے ہیں، اُن کی اپنی اپنی قسم کے مطابق بنائے۔ اُس نے اُڑنے والے سب جاندار بھی اُن کی اپنی اپنی قسم کے مطابق بنائے۔ اور خدا نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔
22 پھر خدا نے اُنہیں برکت دیتے ہوئے کہا: ”پھلو پھولو، تعداد میں خوب بڑھ جاؤ اور سمندر کے پانی کو بھر دو۔ اُڑنے والے جاندار بھی زمین پر تعداد میں خوب بڑھ جائیں۔“
23 اور شام ہوئی اور صبح ہوئی۔ یہ پانچواں دن تھا۔
24 پھر خدا نے کہا: ”زمین پر اپنی اپنی قسم کے مطابق جاندار* ہوں یعنی اپنی اپنی قسم کے مطابق مویشی، رینگنے والے جانور* اور جنگلی جانور۔“ اور ایسا ہو گیا۔
25 اور خدا جنگلی جانوروں کو اُن کی اپنی اپنی قسم کے مطابق، مویشیوں کو اُن کی اپنی اپنی قسم کے مطابق اور رینگنے والے جانوروں کو اُن کی اپنی اپنی قسم کے مطابق بنانے لگا۔ اور خدا نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔
26 پھر خدا نے کہا: ”آؤ ہم اِنسان کو اپنی شبیہ پر اپنی طرح بنائیں اور وہ سمندر کی مچھلیوں، آسمان میں اُڑنے والے جانداروں، مویشیوں اور پوری زمین اور اِس پر رینگنے والے سب جانوروں پر اِختیار رکھے۔“
27 اور خدا اِنسان کو اپنی شبیہ پر بنانے لگا، ہاں، اُس نے اُسے اپنی شبیہ پر بنایا۔ اُس نے اِنسانوں کو مرد اور عورت بنایا۔
28 پھر خدا نے اُنہیں برکت دی اور اُن سے کہا: ”پھلو پھولو اور تعداد میں خوب بڑھ جاؤ؛ زمین کو بھر دو اور اِس پر اِختیار رکھو اور سمندر کی مچھلیوں، آسمان میں اُڑنے والے جانداروں اور زمین پر چلنے پھرنے والے سب جانداروں پر اِختیار رکھو۔“
29 اِس کے بعد خدا نے کہا: ”مَیں تمہیں پوری زمین پر موجود ہر بیجدار پودا اور ہر ایسا درخت دیتا ہوں جس کے پھل میں بیج ہوتا ہے۔ یہ تمہاری خوراک ہوگی۔
30 مَیں زمین کے سب جنگلی جانوروں، آسمان میں اُڑنے والے سب جانداروں اور زمین پر چلنے پھرنے والی ہر چیز کو جس میں زندگی* ہے، سارے پودے خوراک کے طور پر دیتا ہوں۔“ اور ایسا ہو گیا۔
31 اِس کے بعد خدا نے اُن سب چیزوں کو دیکھا جو اُس نے بنائی تھیں اور دیکھو! سب کچھ بہت اچھا تھا۔ اور شام ہوئی اور صبح ہوئی۔ یہ چھٹا دن تھا۔
فٹ نوٹس
^ یعنی کائنات جس میں ستارے، سیارے اور کہکشائیں وغیرہ شامل ہیں
^ لفظی ترجمہ: ”خدا کی روح“
^ یعنی روشنی دینے والے اجسام
^ یا ”مقرر کرنے“
^ یا ”مقرر کرنے“
^ لفظی ترجمہ: ”جانوں“
^ لفظی ترجمہ: ”جانیں“
^ لفظی ترجمہ: ”جانیں“
^ یہاں جو عبرانی لفظ اِستعمال ہوا ہے، وہ چوہوں، سانپوں اور کیڑے مکوڑوں وغیرہ کی طرف اِشارہ کرتا ہے۔
^ لفظی ترجمہ: ”جان“