پیدائش 14‏:1‏-‏24

  • اَبرام لُوط کو چھڑاتے ہیں ‏(‏1-‏16‏)‏

  • مَلکی‌صدق اَبرام کو دُعا دیتے ہیں ‏(‏17-‏24‏)‏

14  پھر سِنعار کے بادشاہ امرافل، اِلاسر کے بادشاہ اریوک، عِیلام کے بادشاہ کدرلاعمر اور جوئیم کے بادشاہ تِدعال نے 2  سدوم کے بادشاہ بِرع، عمورہ کے بادشاہ بِرشع، ادمہ کے بادشاہ سِنیاب، ضبوئیم کے بادشاہ شِمیبر اور بالع یعنی ضُغر کے بادشاہ سے جنگ کی۔ 3  یہ سب اپنی اپنی فوجوں کے ساتھ وادیِ‌سِدّیم میں جمع ہوئے جہاں بحیرۂ‌شور*‏ ہے۔‏ 4  وہ پانچ بادشاہ 12سال کدرلاعمر کے ماتحت رہے لیکن 13ویں سال اُنہوں نے اُس کے خلاف بغاوت کر دی۔ 5  اور پھر 14ویں سال میں کدرلاعمر اور اُس کے ساتھی بادشاہوں نے آ کر عشتاروت‌قرنیم میں رِفائیمیوں کو، حام میں زُوزیوں کو اور سَوی‌قِریتیم میں اِیمیمیوں کو شکست دی 6  اور کوہِ‌شعیر پر رہنے والے حوریوں کو بھی ایل‌فاران تک شکست دی جو کہ ویرانے کی سرحد پر ہے۔ 7  پھر وہ واپس گئے اور عین‌مِصفات یعنی قادِس پہنچے۔ وہاں اُنہوں نے عمالیقیوں کے سارے علاقے کو فتح کر لیا اور حصاصون‌تَمر میں رہنے والے اموریوں کو شکست دی۔‏ 8  تب سدوم کا بادشاہ، عمورہ کا بادشاہ، ادمہ کا بادشاہ، ضبوئیم کا بادشاہ اور بالع یعنی ضُغر کا بادشاہ وادیِ‌سِدّیم گیا اور وہاں اُنہوں نے جنگ کے لیے صفیں باندھیں 9  تاکہ عِیلام کے بادشاہ کدرلاعمر، جوئیم کے بادشاہ تِدعال، سِنعار کے بادشاہ امرافل اور اِلاسر کے بادشاہ اریوک سے لڑیں۔ ایک طرف یہ چار بادشاہ تھے اور دوسری طرف وہ پانچ بادشاہ۔ 10  وادیِ‌سِدّیم میں جگہ جگہ تارکول کے گڑھے تھے۔ جب سدوم اور عمورہ کے بادشاہوں نے بھاگنے کی کوشش کی تو وہ اِن گڑھوں میں گِر گئے اور جو باقی بچ گئے، وہ پہاڑی علاقے میں بھاگ گئے۔ 11  پھر جیتنے والے بادشاہوں نے سدوم اور عمورہ کا سارا مال اور کھانے کی ساری چیزیں لے لیں اور وہاں سے چلے گئے۔ 12  اُنہوں نے اَبرام کے بھتیجے لُوط کو بھی جو سدوم میں رہ رہے تھے، قیدی بنا لیا اور اُن کی ساری چیزیں ساتھ لے کر چلے گئے۔‏ 13  اِس کے بعد وہاں سے بچ نکلنے والے ایک شخص نے عبرانی آدمی اَبرام کے پاس آ کر اُنہیں بتایا کہ کیا ہوا ہے۔ اُس وقت اَبرام اِسکال اور عانیر کے بھائی ممرے اموری کے بڑے بڑے درختوں کے پاس رہ رہے تھے۔‏*‏ وہ تینوں اَبرام کے اِتحادی تھے۔ 14  جب اَبرام نے سنا کہ اُن کے بھتیجے*‏ کو قیدی بنا لیا گیا ہے تو اُنہوں نے اپنے گھرانے میں پیدا ہونے والے 318 تربیت‌یافتہ نوکروں کو ساتھ لیا اور حملہ‌آوروں کے پیچھے دان تک گئے۔ 15  رات کو اُنہوں نے اپنے نوکروں کو گروہوں میں تقسیم کِیا اور اُن کے ساتھ مل کر دُشمنوں پر حملہ کِیا اور اُنہیں شکست دی۔ وہ اُن کے پیچھے خوبہ تک گئے جو دمشق کے شمال میں ہے۔ 16  اَبرام نے لُوٹا ہوا سارا مال چھڑا لیا۔ اُنہوں نے اپنے بھتیجے لُوط، اُن کی ساری چیزوں، عورتوں اور دوسرے لوگوں کو بھی چھڑا لیا۔‏ 17  جب اَبرام کدرلاعمر اور اُس کا ساتھ دینے والے بادشاہوں کو شکست دینے کے بعد واپس آئے تو سدوم کا بادشاہ وادیِ‌سَوی یعنی بادشاہ کی وادی میں اُن سے ملنے آیا۔ 18  اور مَلکی‌صدق جو سالِم کے بادشاہ تھے، اَبرام کے لیے روٹی اور مے لائے۔ وہ خدا تعالیٰ کے کاہن تھے۔‏ 19  پھر مَلکی‌صدق نے اَبرام کو دُعا دی اور کہا:‏ ‏”‏خدا تعالیٰ جو آسمان اور زمین کا بنانے والا ہے،‏اَبرام کو برکت دے؛‏ 20  خدا تعالیٰ کی بڑائی ہوجس نے آپ کے مخالفوں کو آپ کے حوالے کر دیا!‏“‏ پھر اَبرام نے اُنہیں لُوٹ کے مال میں سے ہر چیز کا دسواں حصہ دیا۔‏ 21  اِس کے بعد سدوم کے بادشاہ نے اَبرام سے کہا:‏ ”‏سارا مال تُم رکھ لو لیکن میرے لوگ*‏ مجھے دے دو۔“‏ 22  لیکن اَبرام نے سدوم کے بادشاہ سے کہا:‏ ”‏مَیں ہاتھ اُٹھا کر آسمان اور زمین کے بنانے والے خدا تعالیٰ یہوواہ کی قسم کھاتا ہوں 23  کہ مَیں آپ کی کوئی چیز نہیں لوں گا، ایک دھاگا یا جُوتی کا تسمہ بھی نہیں تاکہ آپ یہ نہ کہہ سکیں کہ ”‏مَیں نے اَبرام کو امیر بنایا۔“‏ 24  اُس کھانے کے سوا جو میرے جوانوں نے کھایا ہے، مَیں اَور کوئی چیز نہیں لوں گا۔ جہاں تک عانیر، اِسکال اور ممرے کی بات ہے جو میرے ساتھ گئے تھے، اُنہیں اپنا اپنا حصہ لینے دیں۔“‏

فٹ‌ نوٹس

یعنی بحیرۂ‌مُردار
یا ”‏کے پاس خیموں میں رہ رہے تھے۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏بھائی“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میری جانیں“‏