یُوناہ 3‏:1‏-‏10

  • یُوناہ خدا کی بات مان کر نِینوہ جاتے ہیں ‏(‏1-‏4‏)‏

  • یُوناہ کا پیغام سُن کر نِینوہ کے لوگوں کی توبہ ‏(‏5-‏9‏)‏

  • خدا کا فیصلہ کہ وہ نِینوہ کو تباہ نہیں کرے گا ‏(‏10‏)‏

3  پھر یُوناہ پر دوسری بار یہوواہ کا یہ کلام نازل ہوا:‏ 2  ‏”‏اُٹھو، بڑے شہر نِینوہ جاؤ اور اُسے وہ پیغام سناؤ جو مَیں تمہیں دے رہا ہوں۔“‏ 3  اِس پر یُوناہ اُٹھے اور یہوواہ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے نِینوہ گئے۔ نِینوہ بہت بڑا*‏ شہر تھا، اِتنا بڑا کہ پیدل اِس کا چکر لگانے میں تین دن لگ جاتے تھے۔ 4  یُوناہ شہر میں داخل ہوئے اور ایک پورا دن اِس میں چلتے چلتے یہ اِعلان کرتے گئے:‏ ”‏صرف 40 دن بعد نِینوہ کو تباہ کر دیا جائے گا۔“‏ 5  یہ سُن کر نِینوہ کے لوگ خدا پر ایمان لے آئے۔ پھر اُنہوں نے روزے کا اِعلان کِیا اور امیر سے لے کر غریب اور بڑے سے لے کر چھوٹے تک سب نے ٹاٹ اوڑھا۔ 6  جب نِینوہ کے بادشاہ کو اُس پیغام کے بارے میں پتہ چلا جو یُوناہ سنا رہے تھے تو وہ اپنے تخت سے اُٹھا، اپنا شاہی لباس اُتارا اور ٹاٹ اوڑھ کر راکھ میں بیٹھ گیا۔ 7  اِس کے علاوہ اُس نے پورے شہر میں یہ اِعلان کروایا:‏‏”‏بادشاہ اور اُس کے نوابوں نے یہ فرمان جاری کِیا ہے:‏ اِنسان اور جانور، گائے بیل اور بھیڑ بکریاں، کوئی کچھ نہ کھائے۔ کھانے کا ایک نوالہ اور پانی کی ایک بوند بھی اُن کے گلے سے نیچے نہ اُترے۔ 8  سارے لوگ ٹاٹ اوڑھیں اور جانوروں پر بھی ٹاٹ ڈالا جائے۔ ہر شخص سچے دل سے خدا کو پکارے اور اپنی بُری روِش اور ظلم‌وتشدد سے باز آئے۔ 9  کیا پتہ سچا خدا اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرے*‏ اور اُس کا قہر ہم پر نازل نہ ہو اور اِس طرح ہم ہلاک ہونے سے بچ جائیں؟“‏ 10  جب سچے خدا نے دیکھا کہ اُن لوگوں نے کیا کچھ کِیا ہے اور اپنی بُری روِش کو چھوڑ دیا ہے تو اُس نے اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کِیا*‏ اور اُن پر آفت نازل نہیں کی۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏خدا کی نظر میں بڑا“‏
یا ”‏پر پچھتائے“‏
یا ”‏وہ اپنے فیصلے پر پچھتایا“‏