یُوناہ 4‏:1‏-‏11

  • یُوناہ کا غصہ اور موت کی خواہش ‏(‏1-‏3‏)‏

  • یہوواہ یُوناہ کو رحم کا درس دیتا ہے ‏(‏4-‏11‏)‏

    • ‏”‏کیا تمہارا اِتنا غصہ کرنا جائز ہے؟“‏ ‏(‏4‏)‏

    • لوکی کی بیل کے ذریعے ایک اہم سبق ‏(‏6-‏10‏)‏

4  لیکن یہ بات یُوناہ کو اِنتہائی بُری لگی اور وہ آگ‌بگولا ہو گئے۔  اِس لیے اُنہوں نے یہوواہ سے دُعا میں کہا:‏ ”‏یہوواہ!‏ جب مَیں اپنے ملک میں تھا تو مجھے پتہ تھا کہ یہ سب ہوگا۔ اِسی لیے تو مَیں نے ترسیس بھاگنے کی کوشش کی تھی کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو مہربان*‏ اور رحیم خدا ہے، تُو جلدی غصہ نہیں کرتا، تیری اٹوٹ محبت کی کوئی اِنتہا نہیں اور تجھے کسی کو سزا دے کر خوشی نہیں ملتی۔  اب اَے یہوواہ!‏ مَیں تجھ سے مِنت کرتا ہوں کہ میری جان لے لے کیونکہ جینے سے بہتر ہے کہ مَیں مر جاؤں۔“‏  یہوواہ نے یُوناہ سے پوچھا:‏ ”‏کیا تمہارا اِتنا غصہ کرنا جائز ہے؟“‏  پھر یُوناہ شہر سے باہر چلے گئے اور اِس کے مشرق کی طرف ایک جگہ بیٹھ گئے۔ وہاں اُنہوں نے اپنے لیے ایک چھپر بنایا اور اِس کے سائے میں بیٹھ گئے تاکہ دیکھ سکیں کہ شہر کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔  پھر یہوواہ نے لوکی کی ایک بیل اُگائی*‏ اور اُسے اِس طرح سے پھیلایا کہ اُس کے سائے کے نیچے یُوناہ کو آرام ملے۔ اور یُوناہ لوکی کی اُس بیل کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔‏  لیکن اگلے دن پَو پھٹتے وقت سچے خدا نے ایک کیڑا بھیجا جس نے لوکی کی بیل پر حملہ کِیا اور وہ بیل سُوکھ گئی۔  جب سورج کی روشنی چمکنے لگی تو خدا نے مشرق سے جھلسا دینے والی لُو بھی چلائی۔ دھوپ اِتنی شدت سے یُوناہ کے سر پر پڑنے لگی کہ وہ بے‌حال ہونے لگے۔ وہ مسلسل اپنے لیے*‏ موت مانگنے لگے اور بار بار کہنے لگے:‏ ”‏جینے سے بہتر ہے کہ مَیں مر جاؤں۔“‏  خدا نے یُوناہ سے پوچھا:‏ ”‏ کیا لوکی کی بیل کی وجہ سے تمہارا اِتنا غصہ کرنا جائز ہے؟“‏ اِس پر یُوناہ نے کہا:‏ ”‏میرا غصہ کرنا بالکل جائز ہے۔ مجھے تو اِتنا غصہ آ رہا ہے کہ مَیں مر جانا چاہتا ہوں۔“‏ 10  لیکن یہوواہ نے فرمایا:‏ ”‏تمہیں لوکی کی اُس بیل کا اِتنا خیال ہے جس کے لیے نہ تو تُم نے کوئی محنت کی اور نہ اُسے بڑھایا ؛ جو ایک ہی رات میں بڑھی اور ایک ہی رات میں سُوکھ گئی 11  تو کیا مجھے بڑے شہر نِینوہ کا خیال نہیں کرنا چاہیے جس میں 1 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ ایسے لوگ ہیں جو صحیح اور غلط میں*‏ فرق نہیں کر سکتے اور اِس کے علاوہ اُن کے بہت سے جانور بھی ہیں؟“‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏ہمدرد“‏
یا شاید ”‏ارنڈ کا ایک پودا اُگایا“‏
عبرانی میں:‏ ”‏اپنی جان کے لیے“‏
یا ”‏دائیں اور بائیں ہاتھ میں“‏