تواریخ کی پہلی کتاب 12‏:1‏-‏40

  • داؤد کی حکمرانی کی حمایت کرنے والے لوگ ‏(‏1-‏40‏)‏

12  یہ وہ آدمی تھے جو اُس وقت صِقلاج میں داؤد کے پاس آئے جب وہ قِیس کے بیٹے ساؤل کی وجہ سے کُھلے عام کہیں آ جا نہیں سکتے تھے۔ یہ آدمی اُن طاقت‌ور جنگجوؤں میں شامل تھے جنہوں نے جنگ میں داؤد کا ساتھ دیا تھا۔  وہ کمانوں سے لیس تھے اور دائیں اور بائیں دونوں ہاتھ سے فلاخن سے پتھر پھینک سکتے تھے اور کمان سے تیر چلا سکتے تھے۔ وہ بِنیامین کے قبیلے سے تھے اور ساؤل کے بھائی تھے۔  اُن کے سربراہ اخی‌عزر تھے اور اخی‌عزر کے ساتھ یہ لوگ تھے:‏ یوآس، سِماعہ جِبعاتی کے دونوں بیٹے، عزماوِت کے بیٹے یزی‌ایل اور فِلِط، بِراکاہ، یاہُو عنتوتی،  اِسماعیاہ جِبعونی جو 30 طاقت‌ور جنگجوؤں میں شامل تھے اور اُن میں سربراہ تھے، یرمیاہ، یحزی‌ایل، یوحنان، یوزباد جِدیراتی،  اِلعوزی، یریموت، بعلیاہ، سِمریاہ، سِفطیاہ خروفی،  اِلقانہ، یِسیاہ، عزرایل، یوعزر اور یسوبعام جو قورح کی نسل سے تھے  اور جدور سے تعلق رکھنے والے یروحام کے بیٹے یوعیلہ اور زِبدیاہ۔‏  جب داؤد ویرانے میں ایک محفوظ جگہ پر تھے تو کچھ جدی لوگ وہاں جا کر اُن کے ساتھ مل گئے۔ وہ طاقت‌ور جنگجو اور جنگ کے لیے تربیت‌یافتہ سپاہی تھے۔ وہ بڑی ڈھالیں اور نیزے اُٹھا کر تیار کھڑے رہتے تھے۔ اُن کے چہرے شیروں جیسے تھے اور وہ پہاڑی غزالوں کی طرح تیزرفتار تھے۔  عزر سربراہ تھے، دوسرے عبدیاہ تھے، تیسرے اِلیاب تھے، 10  چوتھے مِسمَنّہ تھے، پانچویں یرمیاہ تھے، 11  چھٹے عتّی تھے، ساتویں اِلی‌ایل تھے، 12  آٹھویں یوحنان تھے، نویں اِلزباد تھے، 13  دسویں یرمیاہ تھے اور گیارہویں مکبانی تھے۔ 14  یہ جدی لوگ تھے اور فوج کے سربراہ تھے۔ اُن میں سے سب سے چھوٹا 100 کے برابر تھا اور سب سے بڑا 1000 کے برابر تھا۔ 15  یہ وہ آدمی ہیں جنہوں نے پہلے مہینے میں اُس وقت دریائے‌اُردن*‏ پار کِیا تھا جب اِس کا پانی کناروں سے باہر بہہ رہا تھا۔ اُنہوں نے نشیبی علاقوں میں رہنے والے سب لوگوں کو مشرق اور مغرب کی طرف بھگا دیا۔‏ 16  محفوظ جگہ پر بِنیامین اور یہوداہ کے کچھ آدمی بھی داؤد کے پاس آئے۔ 17  داؤد اُن کے پاس باہر گئے اور اُن سے کہا:‏ ”‏اگر آپ نیک*‏ اِرادے سے میری مدد کرنے آئے ہیں تو میرا اور آپ کا دل ایک ہوگا۔ لیکن اگر آپ دھوکا دے کر مجھے میرے مخالفوں کے حوالے کرنے آئے ہیں جبکہ مَیں نے اپنے ہاتھوں سے کچھ غلط نہیں کِیا تو ہمارے باپ‌دادا کا خدا یہ دیکھے اور اِنصاف کرے۔“‏ 18  پھر خدا کی روح*‏ عماسی پر نازل ہوئی جو 30 جنگجوؤں میں سربراہ تھے اور اُنہوں نے کہا:‏ ‏”‏داؤد!‏ ہم آپ کے ہیں؛ یسی کے بیٹے!‏ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔‏ آپ پر بھی سلامتی ہو اور اُن پر بھی جو آپ کی مدد کر رہے ہیںکیونکہ آپ کا خدا آپ کی مدد کر رہا ہے۔“‏ اِس لیے داؤد نے اُنہیں قبول کر لیا اور اُنہیں اپنے فوجی دستوں کے سربراہوں میں شامل کر لیا۔‏ 19  جب داؤد فِلسطینیوں کے ساتھ ساؤل کے خلاف جنگ لڑنے آئے تو منسّی کے قبیلے کے کچھ لوگ بھی ساؤل کو چھوڑ کر داؤد کے ساتھ مل گئے۔ لیکن داؤد نے فِلسطینیوں کی مدد نہیں کی کیونکہ فِلسطینیوں کے حاکموں نے صلاح مشورے کے بعد اُنہیں یہ کہتے ہوئے واپس بھیج دیا:‏ ”‏یہ ہمیں چھوڑ کر اپنے مالک ساؤل کے پاس چلا جائے گا اور اِس کی قیمت ہمیں ہمارے سر کٹوا کر چُکانی پڑے گی۔“‏ 20  جب داؤد صِقلاج واپس گئے تو منسّی کے یہ آدمی اُن کے ساتھ مل گئے:‏ عدنہ، یوزباد، یدیع‌ایل، میکائیل، یوزباد، اِلیہو اور ضِلّتی۔ یہ منسّی کے ہزار ہزار کے دستوں کے سربراہ تھے۔ 21  اُنہوں نے لُٹیروں کے گروہ سے لڑنے میں داؤد کی مدد کی کیونکہ وہ سب طاقت‌ور اور دلیر آدمی تھے اور وہ فوج کے سربراہ بن گئے۔ 22  دن‌بہ‌دن اَور لوگ داؤد کی مدد کرنے کے لیے اُن کے پاس آتے رہے، یہاں تک کہ اُن کی فوج خدا کی فوج کی طرح بہت بڑی ہو گئی۔‏ 23  یہ جنگ کے لیے ہتھیاروں سے لیس لوگوں کے سربراہوں کی تعداد ہے جو حِبرون میں داؤد کے پاس آئے تاکہ یہوواہ کے حکم کے مطابق ساؤل کی جگہ داؤد کو بادشاہ بنائیں۔ 24  یہوداہ کے جو آدمی بڑی ڈھالیں اور نیزے اُٹھا کر جنگ کے لیے لیس تھے، اُن کی تعداد 6800 تھی۔ 25  شمعون کے قبیلے کے 7100 آدمی فوج میں شامل تھے جو طاقت‌ور اور دلیر تھے۔‏ 26  لاویوں میں سے 4600 لوگ تھے۔ 27  یہویدع ہارون کے بیٹوں کے پیشوا تھے اور اُن کے ساتھ 3700 آدمی تھے۔ 28  اُن کے ساتھ صدوق بھی تھے جو ایک طاقت‌ور اور دلیر جوان آدمی تھے اور صدوق کے ساتھ اُن کے آبائی خاندان کے 22 سربراہ بھی تھے۔‏ 29  بِنیامینیوں یعنی ساؤل کے بھائیوں میں سے 3000 آدمی تھے جن میں سے زیادہ‌تر پہلے ساؤل کے گھرانے کے معاملات کی نگرانی کرتے تھے۔ 30  اِفرائیمیوں میں سے 20 ہزار 800 آدمی تھے جو طاقت‌ور اور دلیر تھے اور اپنے آبائی خاندانوں میں مشہور تھے۔‏ 31  منسّی کے آدھے قبیلے سے 18 ہزار آدمیوں کو نام لے کر چُنا گیا تاکہ وہ آ کر داؤد کو بادشاہ بنائیں۔ 32  اِشّکار کے قبیلے سے 200 سربراہ تھے جو وقت کی نزاکت کو سمجھتے تھے اور جانتے تھے کہ اِسرائیل کو کیا کرنا چاہیے۔ اُن کے سارے بھائی اُن کے تحت تھے۔ 33  زِبُولون کے قبیلے سے 50 ہزار آدمی تھے جو فوج میں شامل ہو سکتے تھے۔ وہ تمام جنگی ہتھیاروں کے ساتھ صفیں باندھنے کو تیار رہتے تھے۔ وہ سب داؤد کے ساتھ مل کر پوری وفاداری سے اُن کا ساتھ دینے لگے۔‏* 34  نفتالی کے قبیلے سے 1000 سربراہ تھے اور اُن کے ساتھ 37 ہزار آدمی تھے جن کے پاس بڑی ڈھالیں اور نیزے تھے۔ 35  دان کے قبیلے سے 28 ہزار 600 آدمی جنگ کے لیے صفیں باندھنے کو تیار تھے۔ 36  آشر کے قبیلے سے 40 ہزار آدمی فوج میں شامل ہو سکتے تھے۔ وہ جنگ کے لیے صفیں باندھنے کو تیار رہتے تھے۔‏ 37  اُردن*‏ کے پار سے رُوبِن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے سے 1 لاکھ 20 ہزار سپاہی تھے جن کے پاس ہر طرح کے جنگی ہتھیار تھے۔ 38  وہ سب جنگجو تھے اور جنگ کے لیے صفیں باندھنے کو تیار رہتے تھے۔ وہ داؤد کو سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنانے کے لیے پورے دل سے حِبرون آئے۔ باقی سب اِسرائیلی بھی ایک دل ہو کر داؤد کو بادشاہ بنانا چاہتے تھے۔ 39  وہ تین دن تک داؤد کے ساتھ رہے اور وہ سب کھایا پیا جس کا اُن کے بھائیوں نے اُن کے لیے اِنتظام کِیا تھا۔ 40  اُن کے قریب رہنے والے لوگ یہاں تک کہ دُور اِشّکار، زِبُولون اور نفتالی تک کے لوگ گدھوں، اُونٹوں، خچروں اور گائے بیلوں پر کھانے کی چیزیں لاد کر لا رہے تھے۔ وہ بڑی تعداد میں آٹے سے بنی چیزیں، خشک اِنجیر اور کشمش کی ٹکیاں، مے، تیل، گائے‌بیل اور بھیڑیں لا رہے تھے کیونکہ اِسرائیل میں بڑی خوشی منائی جا رہی تھی۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏دریائے‌یردن“‏
یا ”‏صلح کے“‏
یا ”‏قوت“‏
یا ”‏داؤد کے ساتھ مل جانے والوں میں سے کسی کا دل بٹا ہوا نہیں تھا۔“‏
یا ”‏یردن“‏