تواریخ کی پہلی کتاب 13‏:1‏-‏14

  • خدا کے صندوق کی قِریت‌یعریم سے واپسی ‏(‏1-‏14‏)‏

    • عُزّہ کی موت ‏(‏9، 10‏)‏

13  داؤد نے ہزار ہزار اور سو سو کے دستوں کے سربراہوں اور سب رہنماؤں سے مشورہ کِیا۔ 2  پھر داؤد نے اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا:‏ ”‏اگر آپ کو اچھا لگے اور ہمارے خدا یہوواہ کو منظور ہو تو آئیں اِسرائیل کے سب علاقوں میں رہنے والے اپنے باقی بھائیوں، کاہنوں اور لاویوں کو اُن کے شہروں میں جن کے ساتھ چراگاہیں ہیں، پیغام بھیجیں کہ وہ آ کر ہمارے ساتھ شامل ہوں۔ 3  آئیں اپنے خدا کا صندوق واپس لائیں۔“‏ اُنہوں نے ایسا اِس لیے کہا کیونکہ ساؤل کے زمانے میں لوگوں نے صندوق کا خیال نہیں رکھا تھا۔ 4  ساری جماعت ایسا کرنے پر راضی تھی کیونکہ سب لوگوں کو یہ بات صحیح لگی۔ 5  اِس لیے داؤد نے مصر کے دریا*‏ سے لبوحمات*‏ تک سارے اِسرائیل کو اِکٹھا کِیا تاکہ وہ قِریت‌یعریم سے سچے خدا کا صندوق لائیں۔‏ 6  پھر داؤد اور سارے اِسرائیلی اُوپر بعلہ یعنی قِریت‌یعریم گئے جو یہوداہ میں ہے تاکہ کروبیوں کے اُوپر*‏ تخت‌نشین سچے خدا یہوواہ کا وہ صندوق لائیں جس کے سامنے لوگ اُس کا نام لیتے ہیں۔ 7  لیکن اُنہوں نے سچے خدا کے صندوق کو ایک نئی بیل گاڑی پر رکھا اور اِسے ابی‌نداب کے گھر سے لائے اور عُزّہ اور اخیو بیل گاڑی کے آگے آگے چل رہے تھے۔ 8  داؤد اور سارا اِسرائیل پورے زوروشور سے سچے خدا کے حضور جشن منا رہا تھا۔ وہ گیت گا رہے تھے اور بربط،‏*‏ دوسرے تاردار ساز، دف، جھانجھیں اور نرسنگے بجا رہے تھے۔ 9  لیکن جب وہ کیدون کے کھلیان*‏ کے پاس پہنچے تو عُزّہ نے ہاتھ بڑھا کر صندوق کو پکڑ لیا کیونکہ بیلوں کی وجہ سے بیل گاڑی تقریباً اُلٹنے والی تھی۔ 10  تب یہوواہ کا قہر عُزّہ پر بھڑکا اور اُس نے اُسے مار ڈالا کیونکہ اُس نے صندوق کی طرف ہاتھ بڑھایا تھا اور وہ وہیں خدا کے سامنے مر گیا۔ 11  لیکن داؤد اِس بات پر غصہ*‏ ہوئے کہ یہوواہ کا غضب عُزّہ پر ٹوٹ پڑا۔ اور اُس جگہ کا نام پِرض‌عُزّہ*‏ رکھا گیا اور آج تک اُس کا یہی نام ہے۔‏ 12  اِس لیے اُس دن داؤد سچے خدا سے خوف‌زدہ ہو گئے اور کہنے لگے:‏ ”‏مَیں سچے خدا کا صندوق اپنے پاس کیسے لا سکتا ہوں؟“‏ 13  داؤد صندوق کو اپنے پاس داؤد کے شہر میں نہیں لائے بلکہ اِسے عوبیدادوم جاتی کے گھر پہنچا دیا۔ 14  سچے خدا کا صندوق عوبیدادوم کے گھرانے کے پاس رہا۔ یہ تین مہینے تک عوبیدادوم کے گھر میں رہا اور یہوواہ اُن کے گھرانے اور اُن کی سب چیزوں کو برکت دیتا رہا۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏سِیحور“‏
یا ”‏حمات میں داخل ہونے کے مقام“‏
یا شاید ”‏بیچ“‏
ایک قسم کا تاردار ساز
‏”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏پریشان“‏
معنی:‏ ”‏عُزّہ پر ٹوٹ پڑا۔“‏