تواریخ کی پہلی کتاب 19‏:1‏-‏19

  • عمونی داؤد کے قاصدوں کو بے‌عزت کرتے ہیں ‏(‏1-‏5‏)‏

  • عمونیوں اور سُوریانیوں پر فتح ‏(‏6-‏19‏)‏

19  بعد میں عمونیوں کے بادشاہ ناحس کی موت ہو گئی اور اُس کا بیٹا اُس کی جگہ بادشاہ بن گیا۔ 2  تب داؤد نے کہا:‏ ”‏ناحس نے میرے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کی اِس لیے مَیں اُن کے بیٹے حنون کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کروں گا۔“‏ لہٰذا داؤد نے حنون کے والد کی وفات پر اُسے تسلی دینے کے لیے اپنے قاصد بھیجے۔ لیکن جب داؤد کے خادم حنون کو تسلی دینے کے لیے عمونیوں کے علاقے میں پہنچے 3  تو عمونیوں کے حاکموں نے حنون سے کہا:‏ ”‏کیا آپ کو واقعی لگتا ہے کہ داؤد نے آپ کے والد کے احترام میں آپ کو تسلی دینے کے لیے اپنے خادم بھیجے ہیں؟ اُس نے اپنے خادموں کو اِس لیے آپ کے پاس بھیجا ہے تاکہ وہ اچھی طرح سے ملک کا جائزہ لیں، اِس کی جاسوسی کریں اور آپ کا تختہ اُلٹ دیں۔“‏ 4  تب حنون نے داؤد کے خادموں کو پکڑ کر اُن کی داڑھیاں منڈوا دیں اور کُولھوں سے اُن کے کپڑے کٹوا کر اُنہیں بھیج دیا۔ 5  جب داؤد کو اُن خادموں کے بارے میں بتایا گیا تو اُنہوں نے فوراً کچھ آدمیوں کو اپنے اُن خادموں سے ملنے بھیجا کیونکہ اُنہیں بُری طرح بے‌عزت کِیا گیا تھا اور اُن سے کہا:‏ ”‏جب تک آپ کی داڑھی نہیں بڑھ جاتی تب تک یریحو میں رہیں اور پھر واپس آ جانا۔“‏ 6  کچھ وقت بعد جب عمونیوں نے دیکھا کہ داؤد کو اُن سے نفرت ہو گئی ہے تو حنون اور عمونیوں نے مِسوپتامیہ،‏*‏ اَرام‌معکہ اور ضوباہ سے رتھ اور گُھڑسوار کرائے پر لینے کے لیے 1000 قِنطار*‏ چاندی بھیجی۔ 7  اِس طرح اُنہوں نے معکہ کا بادشاہ، اُس کے لوگ اور 32 ہزار رتھ کرائے پر لیے۔ پھر اُنہوں نے آ کر میدبا کے سامنے پڑاؤ ڈالا۔ عمونی اپنے اپنے شہروں سے اِکٹھے ہوئے اور جنگ کے لیے آئے۔‏ 8  جب داؤد نے یہ سنا تو اُنہوں نے یوآب اور اپنی ساری فوج کو جس میں اُن کے سب سے طاقت‌ور جنگجو شامل تھے، بھیجا۔ 9  عمونی شہر سے نکلے اور شہر کے دروازے پر جنگ کے لیے صفیں باندھ کر کھڑے ہو گئے جبکہ اُن کے ساتھ آئے ہوئے بادشاہ اُن سے الگ کُھلے میدان میں تھے۔‏ 10  جب یوآب نے دیکھا کہ دُشمن فوج آگے اور پیچھے دونوں طرف سے اُن پر حملہ کرنے آ رہی ہے تو اُنہوں نے اِسرائیل کے کچھ بہترین فوجی دستوں کو چُنا اور سُوریانیوں سے لڑنے کے لیے اُن کی صفیں باندھیں۔ 11  اُنہوں نے باقی سپاہیوں کو اپنے بھائی ابیشے کی نگرانی*‏ میں کر دیا تاکہ وہ عمونیوں سے لڑنے کے لیے صفیں باندھیں۔ 12  یوآب نے ابیشے سے کہا:‏ ”‏اگر سُوریانی مجھ پر حاوی ہونے لگے تو تُم میری مدد کے لیے آنا اور اگر عمونی تُم پر حاوی ہونے لگیں گے تو مَیں تمہاری مدد کروں گا۔ 13  ہمیں اپنے لوگوں اور اپنے خدا کے شہروں کی خاطر مضبوط بننا ہوگا اور ہمت سے کام لینا ہوگا۔ اور یہوواہ وہ کرے گا جو اُسے صحیح لگے گا۔“‏ 14  پھر یوآب اور اُن کے آدمی سُوریانیوں سے لڑنے کے لیے آگے بڑھے اور سُوریانی اُن کے سامنے سے بھاگ گئے۔ 15  جب عمونیوں نے دیکھا کہ سُوریانی بھاگ گئے ہیں تو وہ بھی یوآب کے بھائی ابیشے کے سامنے سے بھاگ گئے اور شہر کے اندر چلے گئے۔ اِس کے بعد یوآب یروشلم آ گئے۔‏ 16  جب سُوریانیوں نے دیکھا کہ وہ اِسرائیلیوں سے ہار گئے ہیں تو اُنہوں نے بڑے دریا*‏ کے علاقے سے سُوریانیوں کو بُلانے کے لیے قاصد بھیجے اور وہ ہددعزر کی فوج کے سربراہ سوفک کی سربراہی میں آئے۔‏ 17  جب داؤد کو یہ خبر ملی تو اُنہوں نے فوراً ساری اِسرائیلی فوج کو اِکٹھا کِیا اور دریائے‌اُردن*‏ پار کر کے اُن کے پاس آئے اور اُن کے خلاف صفیں باندھیں۔ داؤد نے سُوریانیوں سے جنگ کرنے کے لیے صفیں باندھیں اور سُوریانی اُن سے لڑے۔ 18  لیکن سُوریانی اِسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگ گئے اور داؤد نے سُوریانیوں کے 7000 رتھ‌بانوں اور 40 ہزار پیدل سپاہیوں کو مار ڈالا۔ اُنہوں نے فوج کے سربراہ سوفک کو بھی مار ڈالا۔ 19  جب ہددعزر کے خادموں نے دیکھا کہ وہ اِسرائیلیوں سے ہار گئے ہیں تو اُنہوں نے فوراً داؤد سے صلح کر لی اور اُن کے ماتحت ہو گئے۔ اِس کے بعد سُوریانی عمونیوں کی مدد نہیں کرنا چاہتے تھے۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏اَرام‌نحرائیم“‏
ایک قِنطار 2.‏34 کلوگرام (‏1101 اونس)‏ کے برابر تھا۔ ”‏اِضافی مواد“‏ میں حصہ 14.‏2 کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏ہاتھ“‏
یعنی دریائے‌فرات
یا ”‏دریائے‌یردن“‏