تواریخ کی پہلی کتاب 29:1-30
29 بادشاہ داؤد نے ساری جماعت سے کہا: ”میرا بیٹا سلیمان جسے خدا نے چُنا ہے، کمعمر اور ناتجربہکار* ہے۔ لیکن کام بہت بڑا ہے کیونکہ یہ ہیکل* کسی اِنسان کے لیے نہیں بلکہ یہوواہ خدا کے لیے بنائی جانی ہے۔
2 مَیں نے اپنے خدا کے گھر کے لیے تیاری کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مَیں نے سونے کے کام کے لیے سونا، چاندی کے کام کے لیے چاندی، تانبے کے کام کے لیے تانبا، لوہے کے کام کے لیے لوہا، لکڑی کے کام کے لیے لکڑی، سنگِسلیمانی، گارے سے لگائے جانے والے پتھر، چھوٹے رنگین پتھر، ہر طرح کے قیمتی پتھر اور بڑی تعداد میں سنگِجراحت دیا ہے۔
3 اِس کے ساتھ ساتھ مَیں اپنے خدا کے گھر کے لیے اپنے ذاتی خزانے میں سے بھی سونا اور چاندی دے رہا ہوں کیونکہ مجھے اپنے خدا کے گھر سے گہرا لگاؤ ہے۔ یہ اُس سب کے علاوہ ہے جو مَیں نے اِس مُقدس گھر کے لیے تیار کِیا ہے
4 یعنی اِس کے کمروں کی دیواروں پر چڑھانے کے لیے 3000 قِنطار* اوفیر کا سونا اور 7000 قِنطار خالص چاندی۔
5 مَیں سونے کے کام کے لیے سونا، چاندی کے کام کے لیے چاندی اور اُن سب کاموں کے لیے یہ چیزیں دے رہا ہوں جو کاریگر کریں گے۔ تو آج کون اپنے ہاتھ میں یہوواہ کے لیے تحفہ لے کر اپنی خوشی سے آگے بڑھے گا؟“
6 اِس پر آبائی خاندانوں کے حاکم، اِسرائیل کے قبیلوں کے حاکم، سو سو اور ہزار ہزار کے دستوں کے سربراہ اور بادشاہ کے معاملات کے نگران اپنی خوشی سے آگے بڑھے۔
7 اُنہوں نے سچے خدا کے گھر کے کام کے لیے یہ چیزیں دیں: 5000 قنِطار سونا، 10 ہزار درِیک،* 10 ہزار قِنطار چاندی، 18 ہزار قِنطار تانبا اور 1 لاکھ قِنطار لوہا۔
8 جس جس کے پاس قیمتی پتھر تھے، اُس نے اُنہیں یہوواہ کے گھر کے خزانے میں یحیایل جیرسونی کی نگرانی میں دے دیا۔
9 لوگ اپنی خوشی سے نذرانے پیش کر کے بہت خوش تھے کیونکہ اُنہوں نے سارے دل سے یہوواہ کے حضور اپنی خوشی سے نذرانے پیش کیے تھے۔ اور بادشاہ داؤد بھی بےحد خوش تھے۔
10 پھر داؤد نے ساری جماعت کے سامنے یہوواہ کی بڑائی کی۔ اُنہوں نے کہا: ”اَے ہمارے باپ! اِسرائیل کے خدا یہوواہ! تیری بڑائی ہمیشہ ہمیشہ تک* ہوتی رہے۔
11 اَے یہوواہ! تُو ہی عظیم ہے اور قدرت، خوبصورتی، شانوشوکت اور عظمت* تیری ہے کیونکہ آسمان اور زمین کی ہر چیز تیری ہے۔ اَے یہوواہ! بادشاہت تیری ہے۔ تُو سب کا حاکم ہے اور تُو نے خود کو سرفراز کِیا ہے۔
12 دولت اور شان تیری طرف سے ہے اور تُو ہر چیز پر حکمرانی کرتا ہے۔ طاقت اور قوت تیرے ہاتھ میں ہے اور تیرا ہاتھ سب کو عظیم بنا سکتا اور طاقت بخش سکتا ہے۔
13 اب اَے ہمارے خدا! ہم تیرا شکر کرتے ہیں اور تیرے خوبصورت نام کی بڑائی کرتے ہیں۔
14 لیکن میری اور میرے لوگوں کی کیا حیثیت ہے کہ ہم تیرے حضور یہ نذرانے پیش کریں جو اپنی خوشی سے دیے گئے ہیں؟ سب کچھ تیری ہی دین ہے اور ہم نے تجھے وہی دیا ہے جو ہمیں تیرے ہاتھ سے ملا ہے۔
15 ہم اپنے باپدادا کی طرح تیرے حضور پردیسی اور مہاجر ہیں۔ زمین پر ہماری زندگی کے دن سائے کی طرح ہیں اور ہمارے پاس کوئی اُمید نہیں ہے۔
16 اَے ہمارے خدا یہوواہ! ہم نے تیرے پاک نام کی خاطر گھر بنانے کے لیے جو ساری دولت اِکٹھی کی ہے، وہ ہمیں تیرے ہی ہاتھ سے ملی ہے اور یہ ساری تیری ہی ہے۔
17 اَے میرے خدا! مَیں اچھی طرح جانتا ہوں کہ تُو دل کو جانچتا ہے اور وفاداری* سے خوش ہوتا ہے۔ مَیں نے سچے دل اور اپنی خوشی سے یہ سب چیزیں پیش کی ہیں اور مَیں تیرے اِن بندوں کو دیکھ کر بےحد خوش ہوں جو یہاں موجود ہیں اور اپنی خوشی سے تیرے حضور نذرانے پیش کر رہے ہیں۔
18 اَے یہوواہ! ہمارے باپدادا اَبراہام، اِضحاق اور اِسرائیل کے خدا! اپنے بندوں کی مدد کر کہ وہ یہ رُجحان اور سوچ ہمیشہ برقرار رکھیں اور اُن کے دل اپنی طرف مائل کر۔
19 اور میرے بیٹے سلیمان کو ایسا دل عطا کر جو کامل* ہو تاکہ وہ تیرے حکموں، یاددہانیوں اور معیاروں پر عمل کرے اور یہ سب کچھ کرے اور وہ ہیکل* بنائے جس کے لیے مَیں نے تیاری کی ہے۔“
20 پھر داؤد نے ساری جماعت سے کہا: ”اب یہوواہ اپنے خدا کی بڑائی کریں۔“ اِس پر ساری جماعت نے اپنے باپدادا کے خدا یہوواہ کی بڑائی کی اور یہوواہ اور بادشاہ کے سامنے جھکے اور مُنہ کے بل زمین پر لیٹ گئے۔
21 وہ اگلے دن تک یہوواہ کے حضور قربانیاں اور بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرتے رہے۔ اُنہوں نے یہوواہ کے حضور 1000 جوان بیل، 1000 مینڈھے اور 1000 میمنے قربان کیے اور اُن کے مے کے نذرانے پیش کیے۔ اُنہوں نے سارے اِسرائیل کی خاطر بڑی تعداد میں قربانیاں پیش کیں۔
22 وہ اُس دن یہوواہ کے حضور کھاتے پیتے اور خوشی مناتے رہے۔ اُنہوں نے دوسری بار داؤد کے بیٹے سلیمان کو بادشاہ بنایا اور اُنہیں یہوواہ کے سامنے رہنما کے طور پر مسح* کِیا اور صدوق کو کاہن کے طور پر۔
23 سلیمان اپنے والد داؤد کی جگہ بادشاہ کے طور پر یہوواہ کے تخت پر بیٹھے۔ اُنہیں کامیابی حاصل ہوئی اور سب اِسرائیلی اُن کے فرمانبردار تھے۔
24 سب حاکموں، طاقتور جنگجوؤں اور بادشاہ داؤد کے سب بیٹوں نے خود کو بادشاہ سلیمان کے تابع کر دیا۔
25 یہوواہ نے سلیمان کو سب اِسرائیلیوں کے سامنے بڑی عزت بخشی اور اُنہیں ایسی شاہی عظمت سے نوازا جیسی اِسرائیل میں پہلے کسی بادشاہ کو نہیں ملی تھی۔
26 اِس طرح یسی کے بیٹے داؤد نے پورے اِسرائیل پر حکمرانی کی۔
27 اِسرائیل پر اُن کی حکمرانی کا دورانیہ 40 سال تھا۔ اُنہوں نے 7 سال حِبرون میں اور 33 سال یروشلم میں حکمرانی کی۔
28 اُنہوں نے عمررسیدہ ہو کر وفات پائی۔ اُنہوں نے ایک لمبی اور مطمئن زندگی جی اور اُنہیں بڑی دولت اور عزت حاصل ہوئی۔ اُن کے بیٹے سلیمان اُن کی جگہ بادشاہ بنے۔
29 شروع سے لے کر آخر تک بادشاہ داؤد کی ساری کہانی بصیر* سموئیل، ناتن نبی اور رُویات دیکھنے والے جد کی تحریروں میں لکھی ہے۔
30 اِن تحریروں میں داؤد کی حکمرانی، اُن کے کارناموں* اور اُن کے دَور میں اُن کے ساتھ ہونے والے واقعات اور اِسرائیل اور اِردگِرد کی سلطنتوں میں ہونے والے واقعات کی تفصیل لکھی ہے۔
فٹ نوٹس
^ یا ”نازک“
^ یا ”قلعہ؛ محل“
^ ایک قِنطار 2.34 کلوگرام (1101 اونس) کے برابر تھا۔ ”اِضافی مواد“ میں حصہ 14.2 کو دیکھیں۔
^ درِیک سونے کا ایک فارسی سِکہ تھا۔ ”اِضافی مواد“ میں حصہ 14.2 کو دیکھیں۔
^ یا ”ازل سے ابد تک“
^ یا ”عزت“
^ یا ”سیدھی راہ پر چلنے والوں“
^ یا ”پوری طرح سے وقف“
^ یا ”قلعہ؛ محل“
^ ”الفاظ کی وضاحت“ میں ”مسح کرنا“ کو دیکھیں۔
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ لفظی ترجمہ: ”طاقت“