1-‏تیمُتھیُس 5‏:1‏-‏25

  • بوڑھوں اور جوانوں کے ساتھ سلوک (‏1، 2‏)‏

  • بیواؤں کی مدد کے سلسلے میں ہدایات (‏3-‏16‏)‏

    • گھر والوں کی ضرورتیں پوری کریں (‏8‏)‏

  • محنتی بزرگوں کی عزت کریں (‏17-‏25‏)‏

    • تھوڑی سی مے پیا کریں (‏23‏)‏

5  بوڑھے آدمیوں سے سختی سے بات نہ کریں بلکہ اُنہیں باپ سمجھ کر پیار سے سمجھائیں۔ اِسی طرح جوان آدمیوں کو بھائی سمجھ کر، 2  بوڑھی عورتوں کو ماں سمجھ کر اور جوان عورتوں کو صاف‌دل سے بہن سمجھ کر پیار سے سمجھائیں۔‏ 3  اُن بیواؤں کی عزت کریں جو واقعی بیوہ ہیں۔‏* 4  لیکن اگر کسی بیوہ کے بچے ہوں یا بچوں کے بچے ہوں تو اُن کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنے گھر میں خدا کے اصولوں پر عمل کریں*‏ اور اپنے والدین اور دادا دادی اور نانا نانی کا حق ادا کریں کیونکہ یہ خدا کو پسند ہے۔ 5  جو عورت واقعی بیوہ اور بے‌سہارا ہے، وہ خدا پر اُمید رکھتی ہے اور دن رات اِلتجائیں اور دُعائیں کرتی ہے۔ 6  لیکن جو بیوہ عیش‌وآرام کی زندگی گزارنے میں مگن ہے، وہ زندہ ہونے کے باوجود مُردہ ہے۔ 7  لہٰذا اُن کو یہ ہدایتیں*‏ دیتے رہیں تاکہ کوئی اُن پر اُنگلی نہ اُٹھا سکے۔ 8  بے‌شک اگر کوئی شخص اپنوں کی اور خاص طور پر اپنے گھر والوں کی ضرورتیں پوری نہیں کرتا تو وہ ایمان سے پھر گیا ہے اور غیرایمان شخص سے زیادہ بُرا ہے۔‏ 9  اُس بیوہ کو بیواؤں کی فہرست میں شامل کریں جس کی عمر 60 (‏ساٹھ)‏ سال سے اُوپر ہو، جو ایک شوہر کی بیوی رہ چکی ہو، 10  جو اچھے کام کرنے کے لیے مشہور ہو، جس نے بچوں کی پرورش کی ہو، جس نے مہمان‌نوازی کی ہو، جس نے مُقدسوں کے پاؤں دھوئے ہوں، جس نے مصیبت‌زدہ لوگوں کی مدد کی ہو اور جو ہر طرح کے نیک کام کرنے میں مصروف رہی ہو۔‏ 11  لیکن جوان بیواؤں کو بیواؤں کی فہرست میں شامل نہ کریں کیونکہ جب اُن کی جنسی خواہشیں مسیح کی خدمت کی راہ میں حائل ہو جاتی ہیں تو وہ شادی کرنا چاہتی ہیں۔ 12  یوں وہ قصوروار ٹھہرتی ہیں کیونکہ وہ اپنا وعدہ توڑ دیتی ہیں۔ 13  اِس کے ساتھ ساتھ وہ بے‌کار رہنے اور گھر گھر پھرنے کی عادی ہو جاتی ہیں اور نہ صرف بے‌کار رہنے کی بلکہ فضول باتیں کرنے، دوسروں کے معاملوں میں دخل دینے اور نامناسب باتیں کرنے کی بھی۔ 14  اِس لیے مَیں چاہتا ہوں کہ جوان بیوائیں شادی کریں، ماں بنیں اور گھر سنبھالیں تاکہ مخالفوں کو اُن پر اُنگلی اُٹھانے کا موقع نہ ملے۔ 15  دراصل کچھ بیوائیں گمراہ ہو گئی ہیں اور شیطان کی پیروی کرنے لگی ہیں۔ 16  اگر کسی مسیحی عورت کے خاندان میں بیوائیں ہوں تو اُسے چاہیے کہ اُن کی مدد کرے تاکہ کلیسیا*‏ پر بوجھ نہ پڑے۔ اِس طرح کلیسیا اُن عورتوں کی مدد کر سکے گی جو واقعی بیوہ ہیں۔‏* 17  جو بزرگ اچھی طرح پیشوائی کرتے ہیں، اُن کی دُگنی عزت کی جائے، خاص طور پر اُن کی جو خدا کے کلام کے بارے میں بات کرنے اور تعلیم دینے میں سخت محنت کر رہے ہیں۔ 18  کیونکہ صحیفوں میں لکھا ہے کہ ”‏جب بیل اناج کو گاہتا*‏ ہے تو اُس کا مُنہ نہ باندھا جائے“‏ اور یہ بھی لکھا ہے کہ ”‏مزدور کا حق ہے کہ اُسے مزدوری دی جائے۔“‏ 19  جب کلیسیا کے کسی بزرگ پر اِلزام لگایا جائے تو تب تک اِس اِلزام پر یقین نہ کریں جب تک دو یا تین گواہ اِس کی تصدیق نہ کریں۔ 20  تمام حاضرین کے سامنے اُن لوگوں کی درستی کریں جو عادتاً گُناہ کرتے ہیں تاکہ باقی لوگوں کو عبرت حاصل ہو۔ 21  مَیں خدا اور مسیح یسوع اور چُنے ہوئے فرشتوں کے سامنے آپ کو سنجیدگی سے حکم دیتا ہوں کہ اِن ہدایتوں پر طرف‌داری اور تعصب کیے بغیر عمل کریں۔‏ 22  کسی آدمی کو کلیسیا کی خدمت کے لیے مقرر کرنے میں جلدبازی نہ کریں۔‏*‏ دوسروں کے گُناہوں میں شریک نہ ہوں۔ اپنا چال‌چلن پاک رکھیں۔‏ 23  چونکہ آپ کا پیٹ خراب رہتا ہے اور آپ اکثر بیمار رہتے ہیں اِس لیے صرف پانی نہ پیا کریں بلکہ تھوڑی سی مے بھی پیا کریں۔‏ 24  کچھ لوگوں کے گُناہوں کا سب کو پتہ ہوتا ہے اور اُنہیں فوراً سزا ملتی ہے جبکہ دوسرے لوگوں کے گُناہوں کا بعد میں پتہ چلتا ہے۔ 25  اِسی طرح کچھ نیک کاموں کا سب کو پتہ ہوتا ہے اور جن نیک کاموں کا پتہ نہیں ہوتا، وہ چھپے نہیں رہ سکتے۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏جو واقعی ضرورت‌مند ہیں۔“‏ یعنی ایسی بیوائیں جو بے‌سہارا ہیں۔‏
یا ”‏خدا کی بندگی کریں“‏
یا ”‏حکم“‏
یا ”‏جماعت“‏
یا ”‏جو واقعی ضرورت‌مند ہیں۔“‏ یعنی ایسی بیوائیں جو بے‌سہارا ہیں۔‏
یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں اناج کو بھوسے سے الگ کِیا جاتا ہے۔‏
یا ”‏کسی آدمی پر ہاتھ رکھنے میں جلدبازی نہ کریں۔“‏