سلاطین کی پہلی کتاب 14‏:1‏-‏31

  • یرُبعام کے خلاف اخیاہ کی پیش‌گوئی ‏(‏1-‏20‏)‏

  • یہوداہ پر رحبُعام کی حکمرانی ‏(‏21-‏31‏)‏

    • سیسق کا حملہ ‏(‏25، 26‏)‏

14  اُس دوران یرُبعام کا بیٹا ابی‌یاہ بیمار پڑ گیا۔  اِس لیے یرُبعام نے اپنی بیوی سے کہا:‏ ”‏مہربانی سے اُٹھو اور سیلا جاؤ۔ اپنا بھیس بدل کر جانا تاکہ کوئی پہچان نہ سکے کہ آپ یرُبعام کی بیوی ہو۔ دیکھو وہاں اخیاہ نبی ہیں۔ اُنہوں نے ہی مجھ سے کہا تھا کہ مَیں اِس قوم کا بادشاہ بنوں گا۔  اپنے ساتھ دس روٹیاں، کچھ ٹکیاں اور شہد کا ایک مرتبان لو اور اُن کے پاس جاؤ۔ وہ آپ کو بتائیں گے کہ ہمارے بیٹے کے ساتھ کیا ہوگا۔“‏  یرُبعام کی بیوی نے وہی کِیا جو اُس کے شوہر نے کہا تھا۔ وہ اُٹھ کر سیلا گئی اور اخیاہ کے گھر پہنچی۔ بڑھاپے کی وجہ سے اخیاہ کی آنکھیں ایک جگہ ٹکی رہتی تھیں اور وہ دیکھ نہیں سکتے تھے۔‏  لیکن یہوواہ اخیاہ کو بتا چُکا تھا کہ ”‏یرُبعام کی بیوی تُم سے یہ پوچھنے کے لیے آ رہی ہے کہ اُس کے بیٹے کے ساتھ کیا ہوگا کیونکہ وہ بیمار ہے۔ مَیں تمہیں بتاؤں گا کہ تمہیں اُس سے کیا کہنا ہے۔‏*‏ جب وہ پہنچے گی تو وہ اپنی پہچان چھپائے گی۔“‏  جب یرُبعام کی بیوی دروازے سے اندر آ رہی تھی تو اخیاہ نے اُس کے قدموں کی چاپ سنتے ہی اُس سے کہا:‏ ”‏یرُبعام کی بیوی!‏ اندر آ جائیں۔ آپ اپنی پہچان کیوں چھپا رہی ہیں؟ مجھے آپ کو ایک سخت پیغام سنانے کے لیے کہا گیا ہے۔  جائیں اور یرُبعام سے کہیں:‏ ”‏اِسرائیل کے خدا یہوواہ نے یہ فرمایا ہے:‏ ”‏مَیں نے تمہیں تمہاری قوم میں سے چُنا تاکہ تمہیں اپنی قوم اِسرائیل کا رہنما بناؤں۔  پھر مَیں نے داؤد کے گھرانے سے بادشاہت چھین لی اور تمہیں دے دی۔ لیکن تُم میرے بندے داؤد کی طرح نہیں بنے جس نے میرے حکموں پر عمل کِیا اور پورے دل سے میری راہوں پر چلا اور صرف وہی کام کیے جو میری نظر میں صحیح تھے۔  لیکن تُم نے اُن سب سے زیادہ بُرے کام کیے جو تُم سے پہلے آئے۔ تُم نے اپنے لیے دوسرا خدا اور دھات کے بُت بنائے اور اِس طرح مجھے غصہ دِلایا۔ تُم نے مجھ سے ہی پیٹھ پھیر لی۔ 10  اِسی وجہ سے مَیں یرُبعام کے گھرانے پر تباہی لاؤں گا اور مَیں اُس کے گھرانے کے ہر مرد*‏ کو ہلاک کر دوں گا،‏*‏ یہاں تک کہ اِسرائیل کے بے‌سہارا اور کمزور لوگوں کو بھی۔ اور مَیں یرُبعام کے گھرانے کا پوری طرح صفایا کر دوں گا جیسے کوئی گوبر کو تب تک صاف کرتا ہے جب تک وہ پوری طرح صاف نہ ہو جائے۔ 11  یرُبعام سے تعلق رکھنے والا جو بھی شخص شہر میں مرے گا، اُسے کُتے کھائیں گے اور جو بھی شخص میدان میں مرے گا، اُسے آسمان کے پرندے کھائیں گے کیونکہ یہوواہ نے یہ فرمایا ہے۔“‏“‏ 12  اب اُٹھیں اور اپنے گھر جائیں۔ جب آپ شہر میں قدم رکھیں گی تو آپ کا بچہ مر جائے گا۔ 13  سارا اِسرائیل اُس کے لیے ماتم کرے گا اور اُسے دفنائے گا۔ یرُبعام کے گھرانے میں صرف اُسے ہی قبر ملے گی کیونکہ یرُبعام کے گھرانے میں صرف وہی ہے جس میں اِسرائیل کے خدا یہوواہ نے کچھ اچھا دیکھا ہے۔ 14  یہوواہ اپنے لیے اِسرائیل سے ایک بادشاہ کھڑا کرے گا جو اُس دن بلکہ ابھی سے یرُبعام کے گھرانے کا نام‌ونشان مٹا دے گا۔‏* 15  یہوواہ اِسرائیل پر ایسا وار کرے گا کہ وہ پانی میں جھولتے سرکنڈے کی طرح ہو جائے گا۔ وہ اِسرائیل کو اِس عمدہ ملک سے اُکھاڑ دے گا جو اُس نے اُن کے باپ‌دادا کو دیا اور وہ اُنہیں بڑے دریا*‏ کے پار تتربتر کر دے گا کیونکہ اُنہوں نے مُقدس بَلّیاں*‏ بنا کر یہوواہ کو غصہ دِلایا۔ 16  یرُبعام نے جو گُناہ کیے ہیں اور اِسرائیل سے جو گُناہ کرائے ہیں، اُن کی وجہ سے خدا اِسرائیل کو ترک کر دے گا۔“‏ 17  پھر یرُبعام کی بیوی اُٹھ کر روانہ ہوئی اور تِرضہ پہنچی۔ جب وہ گھر کی دہلیز پر پہنچی تو لڑکا مر گیا۔ 18  اُسے دفنایا گیا اور سارے اِسرائیل نے اُس کے لیے ماتم کِیا، بالکل اُس بات کے مطابق جو یہوواہ نے اپنے بندے اخیاہ نبی کے ذریعے فرمائی تھی۔‏ 19  یرُبعام کی باقی کہانی اور اِس بارے میں تفصیل کہ اُس نے جنگیں کیسے لڑیں اور حکمرانی کیسے کی، اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 20  یرُبعام نے 22 سال حکمرانی کی جس کے بعد وہ اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُس کا بیٹا ندب اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔‏ 21  اِس دوران یہوداہ میں سلیمان کا بیٹا رحبُعام بادشاہ بن گیا۔ جب رحبُعام بادشاہ بنا تو وہ 41 سال کا تھا اور اُس نے 17 سال یروشلم میں حکمرانی کی یعنی اُس شہر میں جسے یہوواہ نے اِسرائیل کے قبیلوں کے سب شہروں میں سے چُنا تاکہ اُس کا نام وہاں رہے۔ رحبُعام کی والدہ کا نام نعمہ تھا جو عمونی تھیں۔ 22  یہوداہ کے لوگوں نے ایسے کام کیے جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے اور اُنہوں نے اپنے گُناہوں کی وجہ سے خدا کو اپنے باپ‌دادا سے بھی زیادہ غصہ دِلایا۔ 23  وہ بھی ہر ایک پہاڑی پر اور ہر ایک گھنے درخت کے نیچے اپنے لیے اُونچی جگہیں، مُقدس ستون اور مُقدس بَلّیاں*‏ بناتے رہے۔ 24  اِس کے علاوہ ملک میں مندر کے جسم‌فروش مرد بھی تھے۔ لوگ ایسے سب گھناؤنے کام کرتے تھے جو وہ قومیں کرتی تھیں جنہیں یہوواہ نے اِسرائیلیوں کے سامنے سے نکال دیا تھا۔‏ 25  بادشاہ رحبُعام کی حکمرانی کے پانچویں سال میں مصر کے بادشاہ سیسق نے یروشلم پر حملہ کر دیا۔ 26  وہ یہوواہ کے گھر اور بادشاہ کے محل کے خزانے لے گیا۔ اُس نے سب کچھ لے لیا جس میں سونے کی وہ سب ڈھالیں بھی شامل تھیں جو سلیمان نے بنوائی تھیں۔ 27  اِس لیے بادشاہ رحبُعام نے اُن کی جگہ تانبے کی ڈھالیں بنوائیں اور محافظوں*‏ کے سربراہوں کو دیں جو بادشاہ کے محل کے داخلی دروازے پر پہرا دیتے تھے۔ 28  جب بھی بادشاہ یہوواہ کے گھر میں آتا تھا، محافظ اُن ڈھالوں کو اُٹھاتے تھے اور پھر اُنہیں محافظوں کے کمرے میں واپس رکھ دیتے تھے۔‏ 29  رحبُعام کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل یہوداہ کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 30  رحبُعام اور یرُبعام کے بیچ مسلسل جنگ چلتی رہی۔ 31  پھر رحبُعام اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُسے داؤد کے شہر میں اُس کے باپ‌دادا کے ساتھ دفنایا گیا۔ اُس کی والدہ کا نام نعمہ تھا جو عمونی تھیں۔ پھر رحبُعام کا بیٹا ابی‌یام*‏ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏تُم اُس سے یہ یہ کہنا۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏دیوار پر پیشاب کرنے والے ہر شخص۔“‏ یہ عبرانی اِصطلا‌ح مردوں کے لیے حقارت ظاہر کرنے کے لیے بولی جاتی تھی۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کاٹ ڈالوں گا،“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کو کاٹ ڈالے گا۔“‏
یعنی دریائے‌فرات
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ میں ”‏مُقدس بَلّی“‏ کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ میں ”‏مُقدس بَلّی“‏ کو دیکھیں۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏دوڑنے والوں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
جسے ابی‌یاہ بھی کہا گیا ہے