تواریخ کی دوسری کتاب 16‏:1‏-‏14

  • سُوریہ کے ساتھ آسا کا معاہدہ ‏(‏1-‏6‏)‏

  • حنانی آسا کو ڈانٹتے ہیں ‏(‏7-‏10‏)‏

  • آسا کی وفات ‏(‏11-‏14‏)‏

16  آسا کی حکمرانی کے 36ویں سال میں اِسرائیل کے بادشاہ بعشا نے یہوداہ پر حملہ کر دیا اور رامہ کو بنانے*‏ لگا تاکہ نہ تو کوئی یہوداہ کے بادشاہ آسا کے پاس آ سکے اور نہ کوئی اُس کے پاس سے جا سکے۔‏*  اِس پر آسا یہوواہ کے گھر کے خزانوں اور بادشاہ کے محل کے خزانوں سے سونا چاندی لائے اور اِسے سُوریہ کے بادشاہ بِن‌ہدد کے پاس بھیجا جو دمشق میں رہ رہا تھا اور ساتھ یہ پیغام بھیجا:‏  ‏”‏آپ کے اور میرے بیچ ایک معاہدہ*‏ ہے جیسے آپ کے اور میرے والد کے بیچ تھا۔ مَیں آپ کو چاندی اور سونا بھیج رہا ہوں۔ آئیں اور اِسرائیل کے بادشاہ بعشا کے ساتھ اپنا معاہدہ*‏ توڑ دیں تاکہ وہ یہاں سے چلا جائے۔“‏  بِن‌ہدد نے بادشاہ آسا کی بات مانی اور اپنی فوج کے سربراہوں کو اِسرائیل کے شہروں پر حملہ کرنے بھیجا۔ اُنہوں نے عِیّون، دان اور ابیل‌مائم اور نفتالی کے شہروں کے سارے گوداموں پر قبضہ کر لیا۔  جب بعشا نے اِس بارے میں سنا تو اُس نے فوراً رامہ کو بنانا*‏ چھوڑ دیا اور اِس پر کام بند کر دیا۔  پھر بادشاہ آسا نے یہوداہ کے سارے لوگوں کو ساتھ لیا اور وہ اُن پتھروں اور لکڑیوں کو اُٹھا کر لے گئے جن سے بعشا رامہ کو بنوا رہا تھا اور آسا نے اِن سے جبع اور مِصفاہ کو بنایا۔‏*  اُس وقت حنانی جو کہ بصیر*‏ تھے، یہوداہ کے بادشاہ آسا کے پاس آئے اور اُن سے کہا:‏ ”‏آپ نے اپنے خدا یہوواہ پر بھروسا نہیں کِیا بلکہ سُوریہ کے بادشاہ پر بھروسا کِیا اِس لیے سُوریہ کے بادشاہ کی فوج آپ کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔  کیا اِیتھیوپیائی اور لیبیائی فوج بہت بڑی نہیں تھی؟ کیا اُن کے پاس بہت سے رتھ اور گُھڑسوار نہیں تھے؟ لیکن چونکہ آپ نے یہوواہ پر بھروسا کِیا اِس لیے اُس نے اُنہیں آپ کے حوالے کر دیا۔  یہوواہ ساری زمین پر نظر دوڑاتا رہتا ہے تاکہ اُن لوگوں کی خاطر اپنی طاقت ظاہر کرے*‏ جن کا دل پوری طرح اُس کی طرف لگا رہتا ہے۔ آپ نے اِس معاملے میں بے‌وقوفی کی ہے اِس لیے اب سے آپ کے خلاف جنگ ہی جنگ ہوگی۔“‏ 10  لیکن آسا کو بصیر کی بات بُری لگی اور اُنہیں اُس پر بہت غصہ آیا اِس لیے اُنہوں نے اُسے قید*‏ میں ڈلوا دیا۔ اُس وقت آسا دوسرے لوگوں سے بھی بدسلوکی کرنے لگے۔ 11  شروع سے لے کر آخر تک آسا کی کہانی یہوداہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کتاب میں لکھی ہے۔‏ 12  آسا کی حکمرانی کے 39ویں سال میں اُن کے پاؤں میں ایک بیماری لگ گئی اور وہ شدید بیمار ہو گئے۔ لیکن اِس حالت میں بھی اُنہوں نے یہوواہ سے رُجوع نہیں کِیا بلکہ حکیموں سے رُجوع کِیا۔ 13  پھر آسا اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گئے۔‏*‏ اُن کی وفات اُن کی حکمرانی کے 41ویں سال میں ہوئی۔ 14  اُنہیں اُس عالی‌شان قبر میں دفنایا گیا جو اُنہوں نے داؤد کے شہر میں اپنے لیے کھدوائی تھی۔ اُنہیں جس چارپائی پر لِٹایا گیا، وہ بلسان کے تیل اور فرق فرق مصالحوں اور خوشبودار تیلوں کے آمیزے سے بھری ہوئی تھی۔ اِس کے علاوہ آسا کے جنازے پر اُن کے اعزاز میں ایک بڑی آگ جلائی گئی۔‏*

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏مضبوط کرنے؛ دوبارہ تعمیر کرنے“‏
یا ”‏کے علاقے میں آ سکے اور نہ کوئی باہر جا سکے۔“‏
یا ”‏عہد“‏
یا ”‏عہد“‏
یا ”‏مضبوط کرنا؛ دوبارہ تعمیر کرنا“‏
یا ”‏مضبوط کِیا؛ دوبارہ تعمیر کِیا۔“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏کا ساتھ دے“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کاٹھوں کے گھر“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گئے۔“‏
ظاہری بات ہے کہ آسا کی لاش کو نہیں بلکہ مصالحوں کو جلایا گیا تھا۔‏